عمران خان کے ساتھ انصاف یا سیاسی انتقام

عدالتیں کسی بھی معاشرے کوایک مہذب معاشرہ بنانے میں مددفراہم کرتی ہیں اوریہ مددہمیشہ عدل وانصاف سے ہی ممکن بنائی جاسکتی ہے، لیکن پاکستان کی عدالتوں میں جس طرح "انصاف" جیسے لفظ کامذاق اُڑایاجاتاہے اس پرہرمحب وطن شہری خون کے آنسوبہانے پرمجبورہوجاتاہے۔بلاشبہ پاکستان ایک ایساملک بن چکاہے جہاں جو طاقتورہوگااورجس کے سیاسی سائیں تگڑے ہوں گے وہ جس طرف چاہے قانون کارُخ بدل سکتاہے اورانہی وجوہات کی بناپر یہ ملک آج تباہی کہ دھانوں پرپہنچ چُکاہے۔پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اوراسلامی معاشرے میں عدل وانصاف اورمساوات کوبڑی اہمیت حاصل ہے۔عدل ومساوات کاجوپیمانہ اسلام نے دیاہے،اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔رسول اکرم ﷺنے اپنے قول وفعل سے مساوات کی بہترین مثالیں قائم فرمائیں۔اسلام میں امیروغریب،شاہ وگدا،اعلیٰ وادنیٰ،آقاوغلام اورحاکم ومحکوم میں کوئی فرق نہیں رکھاجاتابلکہ اسلام تمام انسانوں کوبرابرحقوق دینے کی تعلیم دیتاہے۔اسلام میں عدل وانصاف،انسانی زندگی کے انفرادی واجتماعی تمام پہلوؤں پرمشتمل ہے۔جس کی چنداقسام مندرجہ ذیل ہیں۔معاشرتی عدل وانصاف،قانونی عدل وانصاف،سیاسی عدل وانصاف،معاشی عدل وانصاف،مذہبی عدل وانصاف اورمعاشرتی عدل وانصاف ۔اگرعدل وانصاف کی ان سب اقسام پرباری باری بحث کی جائے توبے پناہ کالم لکھنے پڑیں گے اسلئے آج کے کالم کے موضوع کی مناسبت سے مَیں یہاں صرف چنداقسام کومختصراََ زیربحث لاؤں گا۔
اسلام میں عدل وانصاف کی ایک قسم قانونی عدل وانصاف ہے جس سے مرادیہ ہے کہ جب کوئی مظلوم کسی حاکم،قاضی یاجج کے سامنے کوئی فریادلے کرجائے توبغیرسفارش کے اوربغیررشوت کے اُسے انصاف مل سکے۔کسی شخص کی غربت یامعاشرے میں اس کی کمزورحیثیت حصول انصاف کیلئے اس کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے اورنہ یہ ہوکہ کوئی شخص اپنے منصب یادولت کی وجہ سے انصاف پراثراندازہوسکے۔اسلام میں قاضی کویہ مقام اورحق حاصل ہے کہ وہ حاکم وقت کوبھی بلواکرعدالت کے کٹہرے میں کھڑاکرسکتاہے۔عدل وانصاف کی ایک اورقسم سیاسی عدل وانصاف ہے۔جس کامطلب یہ ہے کہ امورِمملکت میں توازن واعتدال قائم کیاجائے۔معاشرے کے مختلف عناصر،طبقات،قبائل اورگروہوں کے ساتھ انصاف کرنا،ان کے حقوق اداکرنا،انہیں فرائض کی ادائیگی کیلئے تیارکرنا،اورایسی فضاقائم کرناجس میں ہرشخص یہ محسوس کرے کہ واقعی انصاف کیاجارہاہے،سیاسی عدل وانصاف کہلاتاہے۔

اگرپاکستان میں دیکھاجائے توان شرائط کاکہیں دوردورتک نام و نشان نظرنہیں آتاہے جس کی واضح مثال انسدادِدہشگردی کی عدالت میں کیاگیاحالیہ فیصلہ ہے جس میں عدالت نے پارلیمنٹ اورپی ٹی وی حملہ کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں ۔میرے قارئین یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ میرے کالمزکازیادہ ترموضوع پاکستان کے غریب اورمظلوم لوگ ہوتے ہیں اورمیرایہ کالم پڑھنے کہ بعدوہ مجھ سے یہ سوال لازماََکریں گے کہ جناب کیا عمران خان پاکستان کا غریب یامظلوم انسان ہے ،ان کی غلط فہمی دورکرنے کیلئے میں یہ بتادوں کہ عمران خان واقعی غریب نہیں ہے لیکن آج وہ مجھے پاکستان کامظلوم ترین شخص لگ رہاہے۔ایک شخص جس کہ پاس عزت،دولت اورشہرت تینوں چیزیں موجودہوں اورمیرے خیال میں وہ سیاست میں صرف اسلئے آیا ہو کہ اس کی کاوشوں سے پاکستانی قوم کاشماردنیاکی عظیم قوموں میں کیاجائے اورایسا شخص صرف انصاف کیلئے اسلام آبادکی سڑکوں پردھکے کھارہاہواورکہہ رہاہوکہ ہے کوئی ایسی عدالت جومجھے انصاف دلائے،ہے کوئی انسانوں کوحقوق دلوانے کی دعوے دارایسی تنظیم جومجھے انصاف دلوائے لیکن اسے انصاف دینے کی بجائے الٹا جیل میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہو ایساشخص مظلوم نہیں تواورکیاہوسکتاہے۔

پاکستانی عدالتوں کایہ کیساانصاف ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں100لوگوں کوگولیاں لگیں،17لوگ شہیدہوئے تب کسی کاوارنٹ گرفتاری نہیں نکلا،اسلام آباددھرنے میں4افرادکوشہیداور500سے زائدلوگوں کوزخمی کیاگیاتب کسی کاوارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوااورپی ٹی وی جہاں کسی کوذرابرابرچوٹ تک نہیں لگی اورنہ ہی کسی انسانی جان کاضیاع ہوااس پرحملے کے وارنٹ گرفتاری نکال دئیے گئے یعنی اس کامطلب تو یہ ہواکہ پاکستان میں انسانی جانوں سے زیادہ اینٹوں کی عمارتوں کی قدرہے۔انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے ایسے فیصلوں پر،ایسے انصاف پر،میرے خیال میں اگر کوئی بھی انسان پاکستان سے پیار کرتاہوتواسے کم ازکم عمران خان سے ایسا نہیں کرناچاہئے کیونکہ عمران خان سے ہمیشہ پاکستان کوفائدہ ہی ہوا ہے۔سیاست میں بھی ذوالفقارعلی بھٹوکے بعدعمران خان ایک ایسالیڈرپاکستانی قوم کوملاہے جوپاکستان کے نوجوانوں کوایجوکیٹ کررہاہے ،اس کے علاوہ عمران خان کی وجہ سے ایسے لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے باہرنکل رہے ہیں جوکبھی ووٹ ڈالنے نہیں جاتے تھے ویسے بھی عمران خان جیسے لوگ صدیوں بعدپیداہوتے ہیں۔ پاکستان کی تباہی کی اصل وجہ بھی یہی ہے کہ یہاں پرلوگوں کوڈرادھمکاکرحکومت کی جاتی ہے اورجومنہ کھولے اس کامنہ پیسے سے یاڈنڈے سے بندکرادیاجاتاہے۔

پچھلے دنوں میری عمران خان سے کنٹینرمیں ملاقات ہوئی تھی جہاں عمران خان نے مجھ سے کہاکہ آپ نوجوان ہیں اسلئے میں چاہتاہوں کہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے آپ پاکستانی نوجوانوں کوکوئی میسج دیں جس پرمیں نے انکارکردیاکیونکہ مجھے عمران خان کی شخصیت پرکوئی اعتراض نہیں ہے لیکن مجھے عمران خان کی ٹیم پربہت سے اعتراضات ہیں،ویسے بھی میں ہمیشہ غیرجانبداریت کوپسندکرتاہوں اوریہ چاہتاہوں کہ صرف تحریک انصاف ہی نہیں بلکہ پاکستان کی ہرسیاسی جماعت جواقتدارمیں آئے وہ ملک میں عدل وانصاف کانظام قائم کرے۔میری پاکستان کی کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے اورمیری ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ جوبھی سیاسی پارٹی ملک کیلئے بہترہواسے سپورٹ کروں اوہرسیاسی پارٹی میں موجودخرابیوں کی نشاندہی کروں تاکہ وہ مزیدبہتراندازسے ملک کوچلاسکے۔

وزیراعظم کے پاس اب بھی وقت ہے کہ ہنگامی بنیادوں پرملک میں عدل وانصاف کانظام قائم کرنے کی بھرپورکوششیں کریں اورسیاسی انتقامی کاروائیوں کی بجائے ناراض سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل بیٹھ کرمسائل کاکوئی جامع حل تلاش کریں۔اسکے علاوہ اگرن لیگ والے چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اقتدارمیں رہے توپھراُنہیں ملک میں ایسے ترقیاتی کام کرنے ہوں گے جن سے لوگ مطمئن ہوں جب لوگ خوشحال اورمطمئن ہوں گے توعمران خان کادھرناخودبخودناکام ہوجائے گااورمسلم لیگ ن کی حکومت پانچ سال پورے کرنے کے ساتھ ساتھ دوبارہ اقتدارمیں بھی آسکے گی ۔
Jamshaid Malik
About the Author: Jamshaid Malik Read More Articles by Jamshaid Malik: 43 Articles with 104235 views You Can Get More Info About Malik Jamshaid Azam With Face Book Page Link.

https://www.facebook.com/MalikJamshaidazamofficial
.. View More