تکمیلِ پاکستان،اسلامی پاکستان،خوشحال پاکستان
(Mir Afsar Aman, Karachi)
بانیِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے
فرمایا تھا کہ’’ہم نے پاکستان کا مطالبہ محض زمین کا ٹکڑا حاصل کرنے کے لیے
نہیں کیا تھا بلکہ ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرنا چاہتے تھے جہاں ہم
اسلام کے اصولوں کو آزما سکیں‘‘(1948ء اسلامیہ کالج پشاور) قائد ؒمحترم کے
اسی فرمان کی تکمیل کے لیے مینار پاکستان پر تین روز کے لیے اقبال ؒکے
خیالی شاہین اور مولانا مودودی ؒ کے تیار کردہ پریکٹیکل اور اسلام کے لیے
مر مٹنے والے کارکنان جمع ہوئے اور اپنے نئے درویش صفت قائد جناب سراج الحق
سے تکمیلِ پاکستان، اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان کو حقیقت بنانے کے
لئے سربکفن ہوتے ہوئے نئی ہدایات لے کر مینار پاکستان سے رخصت ہوئے۔ دنیا
نے دیکھا کہ مینارِ پاکستان کی جگہ تنگ پڑ گئی تھی جماعت اسلامی کے لوگ
بادشاہی مسجد ،لال قلعہ اور ارد گرد جہاں بھی جگہ ملی جوق در جوق جمع ہوئے۔
کسی کارکن نے نہ شکایت کی نہ آپس میں لڑے بلکہ سکون سے سردی میں تکلیفیں
برداشت کیں اور پورا پروگرام سنتے رہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں خواتین کی
اتنی بڑی تعداد کسی بھی اجتماع میں کوئی بھی سیاسی یا مذہبی پارٹی جمع نہیں
کر سکی جتنی جماعت اسلامی نے جمع کی۔یہ بہت ہی اچھا شگون ہے کہ کرپشن سے
پاک،دیانت دار، گڈ گورنس، نڈر، پڑھی لکھی اور اسلام کی چلتی پھرتی تصویریں
ایک جگہ جمع ہوئیں اور اپنے قائد کی نصیحت کہ روزانہ نماز پڑھنی ہے، قرآن
مجید کی تلاوت کرنی ہے ،کمزوروں کا ساتھ دینے ہے ، جھوٹ،غیبت،حرام سے توبہ
کرنا ہے۔ والدین کے احترام کی اجتماعی دعا کے ساتھ حاضرین رخصت ہوئے۔ صاحبو
!کبھی کسی سیاسی پارٹی نے اپنے کارکنوں کو ایسی نصیحت کر کے پروگراموں سے
رخصت کیا ہے؟ جناب لیاقت بلوچ سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان نے کہا بجلی و
گیس بحران کو ختم کریں گے عوام کو ٹیکسوں سے نجات دلائیں گے۔پاکستان کے
سارے صوبوں کے امرء نے اپنے اپنے صوبوں کی مشکلات کا ذکر کیا اور اسے حل
کرنے کی جہدو جد کا عہد کیا۔ سندھ کی ٹوپی اور اجرک کا بھی اجتماع میں ذکر
آیا۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی نو منتخب سیکرٹری جنرل دردانہ
صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا عوام کو مایوسی سے نکال کر امید کا پیغام دیں
گے۔عوام کو کرپٹ نظام سے نجات،اسلام کی سربلندی اور قیام پاکستان کے مقصد
کاحصول چاہتے ہیں خواتین تحریک تکمیل ِپاکستان کا ہراول دستہ بنیں گی۔ جناب
سراج ا لحق امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ہر کارکن کو ایک سال میں جماعت
اسلامی کے۱۰۰ ووٹر بنانے کا ٹارگٹ دیا گیا جو ا ن شاء اﷲ کارکن پورا کریں
گے۔۲۵ دسمبر کو مزار قائد پر اسلامی پاکستان کا روڈ میپ دینے کا بھی کہا
گیا۔ پاکستان کو امت مسلمہ کا مرکز بنانے کا عہد کیا گیا۔ا ٓپریشن ختم کر
کے اپنے ہی ملک میں مہاجر بنادیے جانے والوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے
کا کہا گیا۔امریکہ اور ورلڈ بنک سے جان چھڑانے کا عہد کیا گیا۔پاکستان کی
تحریک مکمل کر کے اسلامی اور خوش حال پاکستان بنانے کا عہد کیا گیا۔ظالم
طبقہ اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔مزدوروں پر ظلم ڈھانے والوں کے
ساتھ خود لڑنے کا عہد کیا۔ قوم کی ہونہار بیٹی مظلومہ امت ڈاکڑعافیہ صدیقی
کو امریکہ کے حوالے کرنے والوں کا احتساب کرنے کا عہد کیا گیا۔ناراض بلوچوں
کو منانے کا کہا گیا۔شہباز شریف صاحب نے بھی اجتماع میں شرکت کی اورخغر
ملکی مندوبین کا خیر مقدم کیا۔خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلی صاحب اور اسپیکر
صاحب بھی شریک ہوئے ۔پاکستانی برادری کے سکھ ،ہندو اور عیسائی بھی بڑی
تعداد میں شریک ہوئے۔جماعت اسلامی کے اس اجتماع میں دنیا بھر کی اسلامی
تحریکوں کے نمایندے بھی شریک ہوئے انہوں نے دہشت اور تشددکے بغیرجمہوری پر
امن طریقے سے اپنے اپنے ملکوں میں تبدیلی کا عہد کیا۔ امت کی حمایت سے
اسلامی انقلاب بر پا کریں گے۔ کشمیر، فلسطین عالم اسلام کے مشترکہ مسائل
ہیں۔پاکستان میں ڈرون حملے،بنگلہ دیش میں اپوزیشن کے خلاف ظالمانہ اقدامات
کی مذمت،مصر شام برما سمیت دیگر مسلم ممالک میں جاری قتل عام پر افسوس کا
اظہار کیا گیا۔اس اجتماع سے جناب ڈاکٹر حمام سعید، ابرہیم منیر، مصطفیٰ
کمال، محمد دیدی، ڈاکٹر عبدالرحیم ، خالد القدومی اور دیگر مسلم ممالک کے
رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اخوان المسلمین کے رہنما جناب صدرالدین البیونی
نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ عالمی امن کو اسلام سے نہیں استعمار سے خطرہ
ہے۔پاکستان کلمہ کی بنیاد پر بننے والی عظیم مملکت ہے۔ مسلمان دہشت گرد
نہیں ہیں۔ اسلام اخوت و محبت اور انسانیت کا درس دیتا ہے۔ مظلوم مسلمانوں
کو کفر کے پنجہ استبداد سے بچانا ہو گا۔ جماعت اسلامی کے سابق امیرسید منور
حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ مخا لفین جہاد و قتال کو اپنے معانی پہنا کر
عوام کو گمراہ کر رہے ہیں مسلمان کے لیے فی سبیل اﷲ پر ہی جہاد اور قتال
جائز ہے۔اپنی ذات ، اقتداراور دولت سمیت ہر صورت جہاد نہیں فساد ہے۔ہمارے
کارکن معاشرتی برائیوں کے خلاف جہاد کر رہے ہیں۔ مغرب کے غلام اپنے بوری
بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسے کرتوتوں کو چھپانا چاہتے ہیں۔ افتتاحی سیشن
میں جماعت اسلامی نے عوامی منشور پیش کرتے ہوئے کہا کہ روزگار مفت، تعلیم
اور علاج، چاول آٹا چینی دالوں پر سبسڈی دی جائے گی بزرگوں کو الاؤنس دیا
جائے گا۔ سود ختم کر دیا جائے گا۔غیر مسلموں کو تحفظ وی آئی پی کلچر کا
خاتمہ کیا جائے گا۔ مزدروں کو منافع میں شامل کیا جائے گا۔کسان اور ہاری کو
پیداوار میں حصہ دار بنائیں گے۔عوام کو الیکشن کے نام پر سلیکشن قبول نہیں
کریں گے۔بیلٹ پیپر پر اعتماد بحال کرنا ہو گا۔ ملک میں اسلامی قانون ہو تا
تو کوٹ رادھا کشن جیسا واقعہ پیش نہ آتا۔محمدؐ کے نظام کے مخالف آئین
پاکستان کے غدار ہیں۔ سراج الحق صاحب نے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر جلسے کی
نگرانی کی۔ رات دو گھنٹے جب لوگ سو گئے تھے تو انہوں نے جلسے کے مختلف
مقامات کا دورہ کیا اور انتظامات دیکھے۔ جماعت اسلامی کاتین روزہ اجتماع
پاکستان اور عالم اسلام کے لیے ایک نئی صبح کی نوید ثابت ہو گا۔ عالم اسلام
کے قائدین نے سر جوڑ کر امت مسلمہ کے مسائل پر سوچ بچار کی۔ پاکستان کے
عوام نے سکھ کا سانس لیا کہ اسلامی نظام آئے گا کیونکہ اب اسلام کے شیدائی
نئے عزم کے ساتھ نئی اور نوجوان قیادت کے ساتھ میدان میں اُترے ہیں جس سے
دہشت گردی ختم ہوگی کرپشن کو جڑ سے اُکھاڑ پھنکیں گے۔ لوڈ شیڈنگ سے جان
چھوٹے گی مہنگائی سے نجات ملے گی ملک میں امن امان ہو گا۔ غریب عوام کو
جائز عزت ملے گی نوکریاں ملیں گی تعلیم عام ہو گی بھتہ خوری سے جان چھوٹے
گی اغوا برائے تاوان ختم ہو گا۔ مگر صاحبو یہ سب کچھ تب ختم ہو گا جب اسلام
سے محبت کرنے والے ایک اتحاد کی لڑی میں شامل ہونگے گھروں سے ووٹ ڈالنے کے
لیے نکلیں گے تحریک تکمیلِ پاکستان اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان کے
لیے کام کرنے والوں کا دل سے ساتھ د یں گے۔ اﷲ ہمارے ملک کا نگہبان ہو آمین۔
|
|