غیر قانونی ہتھیار جرائم کی بڑی وجہ

آئے روز اخبارات میں لوگوں کے قتل عام کی خبریں شائع ہوتی ہیں جنہیں پڑھ کر دل اداس سا ہو جاتا ہے اس ہونے والے قتل عام میں استعمال ہونے والا اسلحہ عموما غیر قانونی ہوتا ہے اس کے استعمال کی سب سے بڑی وجہ غیر قانونی اسلحہ کی بہتات اور آسانی سے دستیابی ہے اگر اسلحے کی یوں سر عام فروخت کے خلاف آپریشن کیا جائے اور شہروں اور دیہاتوں کو اس غیر قانونی اسلحے سے پاک کیا جائے تو شاید ان قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے جو آئے روز اس کی وجہ سے ضائع ہو جاتی ہیں ملک میں کلاشنکوف کلچر اور غیر قانونی اسلحے کی سب سے بڑی وجہ افغان لڑائی ہے کیونکہ اسی لڑائی کی وجہ سے وہاں پر استعمال ہونے والا اسلحہ پاکستان کے قبائلی علاوں میں سمگل ہو تا ہے جو بعد ازاں مختلف زرائع سے اندرون پاکستان پہنچا دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اب پورے پاکستان میں اسلحے کی بہتات نظر آتی ہے آپ عام مارکیٹوں میں کسی بھی ممنوعہ بور کے اسلحے کو بڑی ہی آسانی سے رقم دے کر خرید سکتے ہیں اور اسلحے کی اس غیر قانونی فروخت میں ایسے اسلحہ ڈیلر بھی ملوث ہوتے ہیں جن کو حکومت کی طرف سے قانونی طور پر لائیسنس ملے ہوتے ہیں مگر قانونی فروخت سے تو ایسے لوگوں کے لئے اپنے اخراجات پورے کرنے مشکل ہوتے ہیں سو ایسے لوگ اسلحے کی قانونی فروخت کے بجائے غیر قانونی فروخت کو اہمیت دیتے ہیں۔ غیر قانونی ہتھیاروں کی بہتات کی وجہ سے ملک کی اندرونی سلامتی خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور یہ ملک میں بدامنی کا ایک بڑا سبب ہے ملک میں اسلحہ کے پھیلاؤ کا معاملہ سنگین ہے۔چھوٹے ہتھیاروں کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن غیر قانونی اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک میں چھوٹے ہتھیاروں کی تعداد لگ بھگ ڈھائی کروڑ ہے جن میں سے بغیر لائسنس کے ہتھیاروں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے پاکستان میں غیر قانونی اسلحہ کا سب بڑا ذریعہ افغانستان ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ درہ آدم خیل، بلوچستان اور پنچاب کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں بھی غیر قانونی طور پر ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں۔ برصغیر کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کے وقت ہم ہندوستان کے مقابلے میں روایتی ہتھیاروں میں کمزور تھے مگر آج ہم باقی دنیا سے اگر زیادہ آگے نہیں تو ان سے زیادہ پیچھے بھی نہیں آج ہمارے ادارے بھی اعلیٰ کوالٹی کا اسلحہ بنانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے جس کی واضح مثال کراچی میں ہونے والی ایکسپو2014ہے جس میں پیش کی جانے والی اشیاء ہمارے کارکردگی اور اعلیٰ معیار کا شہکار نظر آ رہی ہیں۔کون سی وجہ ملک میں غیر قانونی اسلحے کے پھیلاؤ کا باعث بنی جنگجو ذہنیت سے نجات پانے کے لیے پاکستان کو اپنی پالیسی کے تسلسل کا از سر نو جائزہ لینا پڑے گاہم جو پراکسی وار کے ذریعے خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں سب سے پہلے ہمیں اس پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا اور پاکستان کو سکیورٹی سٹیٹ سے فلاحی ریاست بنانا پڑے گا۔ غیر قانونی اسلحہ کے روک تھام کے لیے ملک میں قوانین اور ان پر عمل کا طریقہ کار موجود ہے لیکن اس پر موثر طریقے سے عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ہم سب کو مل کر حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ ان قوانیں پر عمل درآمد کرائے۔

اس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت اسلحہ کے لیے لائسنس جاری نہ کرے جب تک کے سابق ادوار میں جاری ہونے والے تمام سلحہ لائیسنسوں کو ریگولر نہ کر دیا جائے ، ممنوعہ بورکے اسلحہ پر پابندی ہونی چاہیے اس کے لئے ضروری ہے کہ قانون کو سخت اور سب کے لئے برابر کیا جائے ایسا نہیں کہ کوئی بھی ممبر اسمبلی غیر ممنوعہ بور استعمال کرئے تو وہ بری الذمہ جبکہ اگر کوئی غریب استعمال کرئے تو اس کو پکڑ لیا جائے ۔تمام لوگوں کے لئے جب تک قانون کو برابر نہیں کیا جا سکتا تب تک اس لعنت پر قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہی رہے گا اسلحہ کی نمائش کی ہر گز، ہر گز اجازت نہ دی جائے اگر کسی بھی علاقے میں اسلحے کی نمائش ہو رہی ہو تو اس علاقے کا یس ایچ او اس کا ذمہ دار ہواور اس کے خلاف کاروائی کی جائے ، تقاریب اور شادیوں میں ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کی جائے اور اس پر بھی برابری کی سطح پر کاروائی ضروری ہے ناکہ یہاں بھی امیر اور غریب کا فریق واضح نظر آ رہا ہو، کھلونا ہتھیاروں پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیے کیونکہ آج کے بچوں میں اگر کھلونا بندوق اور اس جیسے دوسرے کھلونے عام ہوں گے تو کل کلاں کو جب یہ بچے بڑے ہوں گے تو یہ ان کی پسندیدہ چیز بن چکی ہو گی اور اس سے پھیلنے والی برائی کو روکنا کسی بھی حکومت یا کسی بھی دارے کے بس میں نہیں ہو گا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس بارے میں سنجیدگی سے سوچے اور اس بارے میں واضح اور شفاف پالیسی بنائی جائے تاکہ ملک کو اس لعنت سے ہونے والے نقصانات سے بچایا جا سکے ۔
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 227068 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More