ہور بناؤ ،کریڈٹ کارڈ
(Khalid. Naeemuddin, Islamabad)
کریڈٹ کارڈ-2020
ٹرن ٹرن ٹرن ۔
آپریٹر: ہیلو ، ویلکم پیزا ہٹ، سر ! میں کیا خدمت کر سکتا ہوں ؟-
کسٹمر: کیا آپ میرا آڈر بک کر سکتے ہیں ؟ -
آپریٹر: جی ضرور ، سر !ہم آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں ۔ کیا آپ اپنا "ملٹی
پرپز اُدھار کارڈ " نمبر بتانا پسند کریں گے -
کسٹمر: جی ، انتظار کریں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میرا نمبر ہے ۔
889615-162456391-45-492339515124
آپریٹر: او کے ۔ سر آپ کا نام سردار جاوید خان بنگش ہے – آپ 111 شالیمار
لائن سٹریٹ 16 ، گلبرگ کالونی ۔ سے بول رہے ہیں آپ کا موبائل نمبر
0300515124 ہے ۔ آپ اس وقت اپنے گھر کے نمبر سے بول رہے ہیں جو آپ کے والد
کی ملکیت ہے ۔
کسٹمر: اوہ مائی گاڈ ، یہ سب معلومات آپ کو کیسے ہوئی ؟
آپریٹر: سر ، ہم اس وقت نیشنل سکیورٹی انفارمیشن سسٹم سے منسلک ہیں ۔
کسٹمر: میں سی فوڈ پیزا کا آرڈر دینا چاھتا ہوں ، ڈبل چیز کے ساتھ -
آپریٹر: سر ! آپ کے لئے یہ کوئی اچھا آرڈر نہیں -
کسٹمر: وہ کیسے ؟
آپریٹر: سر آپ کے میڈیکل ریکارڈ کے مطابق ، آپ کو ھائی بلڈ پیشر ہے اور
کولیسٹرول لیول بھی ہائی ہے -
کسٹمر: اچھا ، تو پھر مجھے بتائیے کہ آپ کیا کہتے ہیں ؟
آپریٹر: سر آپ ، کم چکنائی والا بوائلڈچکن پیزا کے بارے میں سوچیں ، کوشش
کریں ۔
کسٹمر: کیا تمھیں یقین ہے ، کہ یہ مزیدار ہے ۔
آپریٹر: سر ! آپ یہ پہلے بھی ، پیزا فوڈ اور پیزا ڈشز نامی آؤٹ لیٹ سے
منگوا چکے ہیں ۔
کسٹمر: ٹھیک ہے ، مجھے تین فیملی سائز پیزا بجھوا دیں ۔
آپریٹر: سر ! یہ بہتر ہے میرے خیال میں یہ 7 افراد کے لئے کافی ہے ، ہمیں
معلوم ہے کہ آپ کی والدہ یہ پسند نہیں کرتیں ، اُن کے لئے آپ کیا آرڈر دیں
گے ؟
کسٹمر: نہیں شکریہ ، وہ شام کو صرف سوپ پیتی ہیں ، بس آپ یہ بجھوادیں -
آپریٹر: سر ! آپ کے آرڈر کے مبلغ 2450 روپے بنتے ہیں ۔
کسٹمر: کیا میں اس کی کریڈٹ کارڈ ے ذریعے ادائیگی کر سکتا ہوں ؟
آپریٹر: سر ! مجھے افسوس ہے کہ آپ کا کریڈٹ کارڈ آپ کے اپنے بنک سے 15247
روپے کی ادائیگی کی وجہ سے پچلے سال اکتوبر سے بند پڑا ہے ، اس رقم میں
سروسز چارجز اور دیگر ٹیکسز شامل نہیں ۔ ہاں آپ کے ہاؤسنگ لون اس میں شامل
نہیں ۔
کسٹمر: میرا خیال ہے کہ جب تک آپ کا آرڈر پہنچے گا میں نزدیکی اے ٹی ایم سے
، کیش نکلوا کر اسے دوں گا ۔
آپریٹر: سر ! مجھے افسوس ہے کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے ۔ کیوں کہ آپ کے
ریکارڈ کے مطابق ، آپ اپنی لمٹ سے زیادہ کیش نکال چکے ہیں ۔
کسٹمر: کوئی بات نہیں، آپ پیزا بھجوا دیں ، میں کیش کا انتظام کرتا ہوں ۔
ویسے کتنی دی میں آپ آدمی یہاں پہنچے گا ؟
آپریٹر: سر ! اسے 45 منٹ لگیں گے ، لیکن اگر آپ کو جلدی ہے تو آپ اپنی موٹر
سائیکل پر آ کر خود لے جاسکتے ہیں ۔
کسٹمر: کیا ! تمھیں یہ کیسے معلوم ہے ؟
آپریٹر: سر ! سسٹم کی اطلاع کے مطابق ، آپ کی موٹر سائیکل کا نمبر ۔ لاہور
858 ہے اور یہ ہونڈا 125 ہے ۔
کسٹمر: ؟ ؟ ؟ ۔ ( ہم م م م ، یہ میرا موٹر سائیکل نمبر بھی جانتا ہے ۔ نہیں
میں والد کی کار پر بھی آسکتا ہوں ۔
آپریٹر: سر ! یہ آپ کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے ۔
کسٹمر: وہ کیسے ؟
آپریٹر: سر پچھلے مہینے کی 21 تاریخ کو آپ نے اپنے والد کی کار کو شہر میں
120 کلو میٹر کی رفتار سے زیادہ چلاتے ہوئے ، چالان کروایا تھا ۔ آپ کے
والد نے یہ حلف نامہ جمع کروا کر کار کو چھڑوایا تھا کہ وہ آپ کو کار چلانے
نہیں دیں گے ۔
کسٹمر: میں حیران ہو رہا ہوں ۔ کہ یہ سب معلومات آپ کو نظر آرہی ہیں ۔
آپریٹر: سر ! اور کچھ ؟
کسٹمر: نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ، لیکن کیا ، آپ مجھے اشتہار کی مد میں 3 مفت کوک کی
بوتلیں بھجوا سکتے ہیں ؟
آپریٹر: سر ! ہم عموماً ایسا کرتے ہیں ، لیکن آپ کے ریکارڈ کے مطابق آپ ذیا
بیطس کے مریض ہیں ، لہذا ہم آپ کا یہ آرڈر حفظانِ صحت کے قانون کے مطابق
روک ہے ہیں ۔
کسٹمر: تیری تو ۔ ۔ ۔ &٪# اور تیری معلومات کی ۔ ۔ ۔ &٪#@
آپریٹر: سر ! اپنی زبان احتیاط سے استعمال کریں ، یہ کال ریکارڈ ہو رہی ہے
۔ اور ہاں پچھلے مہینے کی اکیس تاریخ کو آپ پولیس مین کو گالی دینے کے
الزام میں تین دن پولیس سٹیشن میں بند رہے تھے ، اور جج نے آپ پر 5000 روپے
جرمانہ کر کے آپ کو چھوڑا تھا اور آپ کا کار ڈرائیونگ کا لائسنس تین ماہ کے
لئے معطل ہے ۔ کیا میں زبان کے غیر مناسب استعمال پر ٭119# دباؤں جس سے
ہماری گفتگو کا ریکارڈ نزدیکی پولیس سٹیشن کوالرٹ میسج دے گا اور اُن کے
پاس چلا جائے گا ۔
کسٹمر: نا نا نا ، بس خدا کے لئے میرا آرڈر کینسل کر دیں ،
ہور بناؤ ،کریڈٹ کارڈ
|
|