انعام ربانی (قسط سوم)
(DR ZAHOOR AHMED DANISH, NAKYAL KOTLE AK)
سردموسم کے آتے ہی موسم کے
مضراثرات سے حفاظت کرنے والی غذاؤں کی قیمتی آسمان کو چھورہی ہوتی ہیں
اوریہی حال خشک میوہ جات کابھی ہوتا جو دیگرغذاؤں کے مقابلے میں مزید اونچی
سطح پر ہوتی ہیں اور غریب ہی کیا متوسط طبقے کے لوگ بھی ان کو دیکھ کر فقط
آہیں بھرکررہ جاتے ہیں۔۔
اس موقع پر اب رہ جاتی ہے صرف ایک چیز جوکہ بڑی کوشش کے بعد غریب طبقہ بھی
اپنے استعمال میں لاسکتاہے اوروہ ہے خشک میوہ جات میں پایاجانیوالا
غریبوںکا بادام !!جسے حقیقت میں ''مونگ پھلی'' کہاجاتا ہے!! بادام
نہیں!!جبکہ اس میں بعض صورتوں میں بادام سے بھی زیادہ افادیت موجود ہے۔۔
مونگ پھلی کوانگریزی میں Peanut کہتے ہیں !!یہ میوہ اپنے اندر بیش بہا
غذائی قوت رکھتا ہے جبھی تو اسے اخروٹ کا ہم اثر بھی کہاجاتاہے ۔۔
مونگ پھلی میں ایسے اینٹی آکسیڈنیٹ ہیں جو فوائد کے اعتبار سے سیب، گاجر
اور چقندر سے بھی بڑھ کر ہیں۔اس میں موجود غذائی اجزاء کم وزن افراد سمیت
تن سازی یعنی باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لیے بھی نہایت مفید ثابت ہوئے ہیں۔
اس میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا
ہے جبکہ اس میں موجود قدرتی آئرن خون میں نئے خلیات پیدا کرنے میں اہم
کردار ادا کرتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق مونگ پھلی کے اندرایسے اجزا پائے جاتے ہیں جوسیب اور
گاجر کے اندر کم ہوتے ہیں اس سے یہ بات واضع ہو جاتی ہے کہ مونگ پھلی
توانائی سے بھر پور ہے اور یہ اجزا کم وزن افراد کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں
یہ جسم کو فربہ کرنے کا کام کرتے ہیں اس لیے جتنے افراد بھی یہ محسوس کرتے
ہیں کہ ان کا وزن کم ہے وہ ان سردیوں میں مونگ پھلی ضروراستعمال کریں۔
مونگ پھلی کاسب سے اہم اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ انسان کے مدافعاتی نظام
کو مضبوط کرتی ہے،اس میں موجود وٹامن ای کینسر جیسے موضی مرض کے خلاف لڑنے
کی صلاحیت رکھتا ہے جو خون کے نئے خلیات بنانے میں اہم کام کرتے ہیں۔
دنیا کے مختلف ممالک میں مونگ پھلی کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے مونگ
پھلی انسانی جسم کی نشونماکے لیے بہت ضروری ہے،آپ یہ بات سن کا حیرت زدہ
ہوں گے کہ مونگی پھلی سیب جیسے طاقتورپھل کا بہترین نعم البدل ہے۔
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے مونگ پھلی
کا استعمال نہایت مفید ہے ۔ماہرین کے مطابق دوسرے درجے کی ذیابطیس میں
مبتلا افراد کے لئے روزانہ ایک چمچہ مونگ پھلی کا - |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.