آخر کشمیریوں کی کب سنی جائے گی
(M.Ayaz Afzal, Abbottabad)
ہم ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی
کشمیر مناتے ہیں۔ اس سال بھی منایا جا رہا ہے‘ لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ
آخر کشمیریوں کی کب سنی جائے گی؟ یوم یکجہتی منانا اچھی روایت ہے‘ لیکن اب
ضرورت اس امر کی ہے کہ یکجہتی کے اظہار کیلئے دن منانے یا احتجاج کرنے‘
مظاہرے کرنے‘بیانات جاری کرنے سے آگے بڑھ کر مسئلے کو حل کرنے کیلئے راہ
ہموار کرکے اس کو حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ سیاسی بصیرت اور تدبر
سے کام لیکر حالات کو اس مسئلے کے حل کیلئے سازگار کیا جائے۔ تاکہ کشمیر
میں بسنے والوں پر مظالم کا سلسلہ بند ہو۔ وہ بھی اپنی مرضی کے مطابق اپنی
آزادی حاصل کر سکیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان کا گزشتہ دورہ اقوام
متحدہ میں کشمیریوں کے حقوق کیلئے پرزور آواز بلند کرنا ایک مثبت پیش رفت
ہے جسے دیکھتے ہوئے اہل پاکستان یہ سوچنے میں حق بجانب ہیں کہ انشاءاللہ
وقت دور نہیں جب پاکستانی اور کشمیری آزادی کی منزل کے حصول میں کامیاب
ہونگے۔ اور ”میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن“ کے خواب کو حقیقت کا روپ
انشاءاللہ مل کے رہے گا۔ |
|