گھسے پٹے سیاستدانوں نے
ملک کو1971ء میں دوٹکڑے کرڈالا اور ہم کچھ بھی نہ کرسکے ۔ اٹھائیس لاکھ سے
زائد ہماری نوجوان بیٹیوں ، بہنوں کوبھارتی فوجی اٹھا کر لے گئے ۔ہماری
چیخٰیں تک بھی نہ سنی گئیں۔آج بھی نواز ، زرداری، عمران، الطاف اور گجراتی
چوہدری وغیرہ سبھی ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں یہ کبھی مقتدر تھے یا آج کل
ہیں یہ اقتداری کنویں کے وہ مینڈک ہیں جوآپس کی جعلی چپقلشوں ، کارکنوں کی
قتل و غارت گری ، جلسے جلوسوں ، ہڑتالوں اور دھرنے بازیوں کے ذریعے غریب
عوام کی گردنوں پر مسلسل سوار رہنا چاہتے ہیں ۔ان کی آپس میں دکھاوے کی
جعلی کشتیاں اور ان کا ٹرانا یا غرانا اپنی اپنی مکمل یا مخلوط باری پہلے
لینے کیلئے ہوتا ہے ۔ یعنی کون پہلے غریب عوام کا پاک خون چوس کر اپنا
بدبودار پیٹ بھرے گا اور کون بعد میں ایسا مکروہ عمل کرے گا۔ یہ تمام
بدمعاش و بدقماش انگریزوں کے پروردہ جاگیرداروں ، حرام مال ہڑپ کرنے والے
سود خور صنعتکاروں اور جابر ، پلید، بدبودار سرمایہ داروں اور عیاش و اوباش
وڈیروں کے سیاسی جتھے اور گروہ ہیں جنہیں ان کاشیطانی سیاسی کلب بھی کہا
جاسکتا ہے جو کسی بھی صورت درمیانے طبقے ، غریب ہاریوں ، مزدوروں یا کسانوں
کا مقتدر ہوجانا برداشت نہیں کرسکتے ۔ ان نام نہاد سیاستدانوں میں نہ کوئی
غریب ہے نہ ہی یہ لوگ غریب کو قریب پھٹکنے دیتے ہیں نہ ہی انہیں پسماندہ
طبقات کے کسی مسئلہ کے بارہ میں کوئی معلومات ہیں ۔یہ لوگ غرباء کو صرف
افلاس ، بھوک ، بیماری ، بے روزگاری ، تشدد ، استحصال اور ذلتوں کے تحائف
ہی دے سکتے ہیں ۔ یہ سبھی لیموزینوں ، مرسیڈیزوں اور بلٹ پروف گاڑیوں میں
مسلح غنڈو ں کی فوج ظفر موج کو ساتھ لے کر انتہائی غرور اور تمکنتوں سے جب
سفرکرتے تو خدائے عزو جل کے احکامات اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات کا مذاق
اڑاتے ہوئے گزرتے ہیں توغریب ان کی گاڑیوں کی دھول کو بھی نہیں پہنچ پاتے۔
انہوں نے کہا صرف الیکشن کے دنوں میں ان کے لفٹ کروانے والے سیل کام شروع
کردیتے ہیں اور بہلا پھسلا کر ووٹ حاصل کرکے پھر کبھی پلٹ کر بھی نہیں
دیکھتے۔ اس دفعہ انتخابات میں وہ بلدیاتی ہوئے یا عام عوا م الناس ان مکروہ
سرمایہ پرستوں کو بذریعہ بیلٹ پیپر اﷲ اکبر تحریک کو الاٹ کردہ انتخابی
نشان گائے پر مہر لگا کر شکست فاش سے دوچار کردیں گے ۔اﷲ کاہی کلمہ بلند
ہوگا ۔اﷲ اکبر کے نعروں کی گونج میں اﷲ کی زمین پر اﷲ کی بادشاہت قائم
ہوجائے گی اور ان ناسوروں سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نجات مل جائے گی۔اور عوام
ان کے جھوٹے وعدوں اور مسائل حل کرنے کے بہکاوؤں میں کبھی قطعاً نہیں آئیں
گے۔ |