سال 2014کے دس طاقتور سیاستدان
(Shaikh Iqbal Hussain, Layyah)
نیویارک آبزور کے ایک سروے کے
مطابق دس سیاستدانوں کو سال 2014میں سیاست کے میدان میں طاقتور ترین گردانا
گیا ہے-
دسواں نمبر:علی حسینی خمینی:علی حسینی خمینی ایک ایرانی سیاستدان ہیں ریاست
کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے انہیں ایران میں سب سے زیادہ طاقتورترین شخص
مانا جاتا ہے سال 2012میں فوربس کے سروے میں انہیں 21ویں نمبر پر رکھا گیا
تھا اس سے پہلے خمینی بطور ڈپٹی وزیر دفاع اور سپر وائزراسلامی انقلابی
گارڈز کے فرائض بھی سرانجام دے چکے ہیں ۔
نواں نمبر:سونیا گاندھی :سونیا گاندھی انڈیا کی سب سے بڑی پارٹی ’’انڈین
نیشنل کانگریس‘‘کی صدر ہیں یہ اٹلی میں پیدا ہونے والی چھٹے وزیراعظم
راجیوگاندھی کی بیوہ ہیں انہیں یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ وہ بطور چیئرپرسن
یونائیٹڈ پروگریسوالائنس میں بھی کام کرتی رہی ہیں یہ لمبے عرصہ تک ’’پارٹی
کانگریس‘‘کی صدر رہنے والی پہلی خاتون بھی ہیں ۔
آٹھواں نمبر:دلماوانا روسیف(برازیل):یہ1947میں متوسط گھرانہ میں پید ا
ہوئیں سال 2005تا2010بطور چیف آف سٹاف خدمات سرانجام دینے کے بعد2011میں
صدارتی عہدے پر فائز ہوئیں اپنی اوائل جوانی میں پرجوش سیاستدان تھیں اور
ہمیشہ فوجی مارشل لاء کے خلاف سینہ سپر رہیں ،اس سے پہلے یہ بطور وزیر
دفاعی پیداواربھی خدمات سرانجام دیتی رہی ہیں ۔
ساتواں نمبر:فرینکوئس ہولینڈ:یہ فرانسیسی سیاستدان ہیں جو 1954میں پیدا
ہوئے 2012میں صدر بنے فرانس میں اس سے پہلے کئی اہم عہدوں پر تعینات رہے یہ
دومرتبہ فرانس کی نیشنل اسمبلی کے سپیکر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں ۔
چھٹا نمبر:ڈیوڈ کیمرون:یہ برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم ہیں اپنے کام میں
غیر معمولی مہارت رکھتے ہیں یہ اپنے عہد کے قابل ترین سیاستدان ہیں انہوں
نے آکسفورڈ سے فلسفہ ،سیاسیات اور معاشیات میں ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں اس
سے پہلے یہ بطور وزیر سول سروس اور قائد حزب اختلاف کے عہدوں پر اپنی خدمات
سرانجام دے چکے ہیں ۔
پانچواں نمبر:عبداﷲ بن عبدالعزیزالسعود:یہ اپنے بھائی کنگ فہد کی بیماری
1995کے دوران سعودی عرب کے چھٹے فرمانروا منتخب کئے گئے تھے تاہم 2005میں
اقتدار میں آئے انہیں اسی وجہ سے طاقتور سیاستدان خیال کیا جاتا ہے ۔کیونکہ
دنیا کا تقریباً اٹھارہ فی صد تیل ان کے کنٹرول میں ہے مزید برآں ان کے
امریکہ و برطانیہ کیساتھ مضبوط تعلقات استوار ہیں اس سے پہلے یہ سعودی
نیشنل گارڈز کے کمانڈر اور وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں ۔
چوتھا نمبر:انجیلا مرکل :انجیلا مرکل 17جولائی 1954کو پیدا ہوئیں بطور
فزیکل کیمسٹ ڈاکٹریکٹ کی ڈگری کی حامل ہیں آج کل جرمنی کی چانسلر ہیں یہ
2005سے جرمنی کی سربراہ خاتون ہیں یہ کرسچیئن ڈیمو کریٹک یونٹ کی سربراہ
بھی ہیں اس سے پہلے یہ بطور وفاقی وزیر برائے امور نوجوانان و خواتین و
وفاقی وزیر برائے ماحولیات بھی تعینات رہ چکی ہیں ۔
تیسرا نمبر:چی جن پنگ:یہ ایک کمیونسٹ گھرانے میں 15جون 1953کو پیدا ہوئے
اسی وجہ سے شروع ہی سے سیاسی تربیت یافتہ تھے یہ چین کے موجودہ صدر ہیں اور
اپنی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں یہ انتہائی اہم سیٹ ہے کیونکہ
ایک جنرل سیکرٹری کو حکومت اور ریاست کے معاملات میں انتہائی اہمیت حاصل
ہوا کرتی ہے اس سے پہلے یہ دو صوبوں کے گورنر بھی رہ چکے ہیں ۔
نمبر2:باراک اوبامہ :باراک حسین ابامہ امریکہ کے چالیسویں صدر ہیں یہ 4اگست
1961کو پیدا ہوئے دوسری مرتبہ مدت صدارت کیلئے2012میں حلف اٹھا چکے ہیں
انہوں نے کولمبیایونیورسٹی سے گریجوایٹ کی ڈگری حاصل کی اور قانون کی تعلیم
ہارورڈ لاء سکول سے حاصل کی ان کی غیر معمولی شخصیت اور ان کے کئے گئے غیر
معمولی فیصلوں نے انہیں دنیا کی دوسرے بڑی سیاسی شخصیت بنا دیا ہے صدارتی
عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی انہوں نے افغان عراق جنگ سے متعلق اہم فیصلے کر
لئے تھے ۔
پہلا نمبر:ولادی میر پیوٹن:یہ سال 2014کے سب سے زیادہ طاقتور سیاستدان مانے
گئے ہیں یہ 07اکتوبر1952کو پیدا ہوئے ،1975میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے
بعد پیوٹن نے روس کی خفیہ ایجنسی KGBکو جوائن کیا جہاں لیفٹیننٹ کے عہدے
مگر1991میں استعفیٰ دے دیا اور اپنا سیاسی سفر شروع کر دیا ،07مئی 2000کو
روس کے صدر بنائے گئے 2004میں دوبارہ صدر منتخب کیے گئے اس عہدے پر 2008تک
خدمات سرانجام دیتے رہے بعد میں آنے والے صدردمتری میروف نے انہیں ان کی
صلاحیتیوں کی بدولت وزیر اعظم کے عہدے پر فائز کر دیا اس عہدے پر انہوں نے
2008تا2010خدمات سرانجام دیں ۔2012میں پھر صدارتی الیکشن میں حصہ لیا اور
اسی سال تیسری مرتبہ روس کے صدر بنائے گئے ان کی مدت حکومت 1999تا 2014کے
دوران ڈرامائی انداز میں معیشیت کی مضبوطی اور بے روزگاری میں کمی دیکھنے
کو ملی ،GDPحیران کن حد تک 72%تک جاپہنچا ،یہی وجہ ہے کہ انہوں نے سال
2014میں طاقتور سیاستدان کا خطاب پایا۔
|
|