اس ملک میں کوئی ایک سیاستدان
ایسا دیکھائی نہیں دیتا کہ جسے اداکاری نہ آتی ہو میں اور اس ملک کا ہر ذی
شعور انسان اس بات کو خوب جانتا ہے کہ اس وقت پاکستان کی سب سے زیادہ غنڈا
سیاسی جماعت کونسی ہے اس سب کے باوجود ہم ملک میں ہونے والے تمام سانحات
اور حادثات کو القائدہ کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں مجھے آج تک ایک بات سمجھ
نہیں آئی کہ جب یوم عاشور والے سانحے پر دیگر سیاستدان ماتم کا ڈراما پیش
کر کے اپنی سیاست چمکا رہے تھے تب مارکیٹوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے
فائربریگیڈ کی تاخیر سے جائے وقوع پر پہنچنے کی ذمہ داری موجودہ حکومت نے
صوبائی حکومت پر ڈال دی تب اچانک اس بات کا انکشاف ہوا کہ جناب فائربریگیڈ
کو چند مسلحہ افراد نے روکا تھا اب میراسوال یہ ہے کہ کیا وہ مسلحہ افراد
اس سیاستدان کے پالتوں نہیں تھے کہ جس نے لندن میں بیٹھ کر اس آگ اور خون
کی ہولی کراچی میں کھیلی اور آج یہ فرماتے ہیں کہ آٹھ کارکن بھی مارے گئے
ارے قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ کارکن تو بہت بڑی بات ہےاگر ان کا کتا بھی مر
جائے تو یہ لوگ کراچی کو آگ کے شعلوں میں بدل دیتے ہیں یہاں آٹھ کارکنان پر
صرف افسوس جناب اسے ٹارگٹ کلنگ کہتے ہیں اپنے سرکش اور انسان دوست لوگ جو
ان کے گناہوں کا حصہ بننے سے انکار کردے اسے بھی اپنی سازش میں نیکی کی نیت
سے بھجوا کر اڑوا دیا اور ان کی اس پری پلان موت کو بھی مزید اپنی سیاست کو
پالش کرنے میں استعمال کرلیا ابھی چند روز قبل حکومت نے رینجرز کو مکمل
اختیارات سے نوازا ظاہری طور پر یہ معصوم لوگ سمجھے کہ حکومت واقعی امن
چاہتی ہے کراچی کہ ایک یونٹ پر چھاپا مار کر آٹھ لوگوں کو بمعہ اسلحہ
گرفتار کر لیا بس پھر کیا ایک گھنٹے کے اندر اندر انھیں ان کے اختیارات کی
حد سمجھا دی گئی اب اس معصوم عوام سے کیا کہوں کہ مارکیٹ میں آگ اس لیے
لگائی گئی کہ ان کی بھتے کی ڈیمانڈ یہاں سے پوری نہیں ہوئی اور خود حکومت
اس آگ اور خون کی ہولی میں انجوائے کر رہی ہے |