کشمیر جنت نظیر، جس کے بارے میں
کہا جاتا ہے کہ گر فردوس بہ روئے زمیں است۔ ہمیں است ہمیں است و ہمیں است،
وہی کشمیر جس کے بارے میں قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ کشمیر
ہماری شہہ رگ ہے اور کوئی غیرت مند قوم اپنی شہہ رگ دشمن کے قبضے میں نہیں
دے سکتی ۔ وہ کشمیر جو برصغیر میں پانی کا منبع ہے اور جس کے پانی پر بھارت
نے ڈیم بنانا شروع کردئے ہیں۔ اس کشمیر پر بھارت نے گزشتہ باسٹھ سالوں سے
قبضہ کر رکھا ہے، اسی کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے پاکستان و بھارت کے مابین
تین جنگیں لڑی گئیں ہیں، بھارت نے اپنے باسٹھ سالہ قبضے کے دوران لاکھوں
افراد کو شہید کیا، ہزاروں بے گھر ہوگئے، ہزاروں ماﺅں کی عصمتیں لٹیں۔
آج ہمارے ہی درمیان سے کچھ یہ کہتے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ بعد میں حل کیا
جائے پہلے بھارت سے تجارت کی بات کی جائے، ثقافتی رشتے استوار کئے
جائیں،زمینی اور فضائی راستے بحال کئے جائیں اور پھر کہیں کشمیر کا مسئلہ
بھی حل کرلیا جائے گا۔”امن کی آشا “ کا راگ الاپا جارہا ہے۔اور اس نام نہاد
”امن کی آشا “ کی کوشش میں تاریخ کو مسخ کرنے کا تماشہ شروع کردیا گیا۔کوئی
اٹھ کر کہتا ہے کہ ”بھارت سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے“ کوئی کہتا ہے کہ
پاکستان کی بھارت سے کبھی دشمنی نہیں رہی“ کوئی جہاد کو دہشت گردی اور
دراندازی کہہ کر اس کی مخالفت کرتا ہے اور دنیا کو یہ بتایا جارہا ہے کہ
کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل کیا جائے، اور مسلح تحریک پاکستان اور بھارت
کے تعلقات خراب ہورہے ہیں۔ یہ بات کرنے والے قوم کو یہ کیوں نہیں بتاتے کہ
اگر بھارت سے کوئی خطرہ نہیں ہے تو پھر اتنی بڑی فوج اور اربوں روپے کے
اسلحہ کا کیا جواز ہے؟ اگر بھارت کبھی پاکستان کا دشمن نہیں رہا تو کیا یہ
تین جنگیں محض مشقیں تھیں؟ یہ جو ہمارے نشانِ حیدر پانے والے قابل فخر سپوت
جنہوں نے مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کردیں، ذرا قوم کو
یہ بھی بتایا جائے کہ ان شہداء اور دیگر ہزاروں شہداء نے کس ملک کے خلاف
جنگ لڑ کر شہادتیں پائی ہیں۔ کشمیر کے معاملے پر مذاکرت کی بات کرنے والے
یہ کیوں نہیں بتاتے کہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ تقسیم کے وقت سے ہی
قائم ہے۔ اور پاکستان نے 1947 سے لیکر 1988تک تو مذاکرات، پر امن مظاہروں،
اور اقوام متحدہ کے ذریعے پوری دنیا کی توجہ اس مسئلہ کی جانب مبذول کرانے
کی کوشش کی لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی، بالآخر تنگ آمد بجنگ آمد
کے مصداق 1989 میں کشمیر میں مسلح جدو جہد شروع ہوئی، اور پھر بھارت نے
دنیا میں واویلہ مچانا شروع کردیا ۔اور عالمی برادری بھی اس جانب متوجہ
ہوئی کہ کشمیر کا بھی کوئی مسئلہ ہے۔
ادھر ہم امن کی آشا کا یکطرفہ راگ الاپ رہے ہیں اور ادھر بھارت نے ہمیں
لارے دیکر اپنا الو سیدھا کرنا شروع کردیا ہے،سابق آمر جنرل (ر) پروز مشرف
کے دور میں جب مجاہدین کو کارنر کرنے کا سلسلہ شروع کیا اور مجاہدین کو
دہشت گرد اور جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر جہادی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاﺅن
شروع کیا گیا تو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر بھارت نے کشمیر میں دو ڈیم (
بگلیہار ڈیم اور راول ڈیم ) بنا کر پاکستان کے پانیوں پر ڈکیتی ماردی،جبکہ
یہ بھی حقیقت ہے کہ جب تک مجاہدین کو پاکستانی حکومت کی تائید حاصل تھی اس
وقت تک بھارت یہ ڈیم مکمل نہیں کرسکا تھا اور دو دفعہ مجاہدین نے بگلیہار
ڈیم کو اڑا دیا تھا۔لیکن اب ہم سوائے شور مچانے اور اقوام متحدہ میں جانے
کے اور کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے یکم جنوری سے امن آشا کا راگ
شروع کیا گیا اور دسمبر کے اواخر سے ہی بھارت نے اپنا لہجہ بدل لیا۔بھارتی
آرمی چیف نے پاکستان اور چین کو بیک وقت سبق سکھانے کی بات کی، متعدد بار
ہماری سرحدی چوکیوں پر بلا جواز و بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس میں ہمارے
جوان شہید و زخمی ہوئے۔ جیسے جیسے بھارت کے لہجے میں سختی اور تلخی آتی گئی
ویسے ویسے ہماری جانب سے امن کی آشا کے راگ کی لے تیز تر ہوتی گئی اور
ہماری حالت غالب کے اس شعر کے مطابق ہوگئی کہ ع ہم ہیں مشتاق وہ ہیں
بیزارالٰہی یہ ماجرا کیا ہے۔ہم یہاں ایک جائزہ لیتے ہیں کہ جنوری 2010میں
جب سے امن کی آشا شروع کیا گیا ہے اس مہینے میں ہماری امن کی آشا کے جواب
میں بھارت نے پاکستانی حکومت اور پاکستانی عوام ”خیر سگالی“ کے کتنے
پیغامات بھیجے ہیں۔یہ سارے بیانات اور خبریں قومی روزناموں میں چھپتے رہے
ہیں اور ہم نے کوشش کی ہے ان کو تاریخ وار آپ کے سامنے پیش کیا جائے۔
پاکستان بھارت کا دشمن نہیں دوست ہے، وزیراعظم گیلانی1/1/2010
افغانستان میں آئی ایس آئی کے خلاف اقدامات کرنا ہونگے، چدم برم :وزیر اعظم
کے ساتھ اجلاس 1/1/2010
ورمل اورسوپور میں گزشتہ روز پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین اور پولیس کے
درمیان جھڑپوں میں 9افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک نوجوان آنسو گیس شیل
لگنے سے شدید زخمی ہوا اور اسے انتہائی نازک حالت میں صورہ ہسپتال میں داخل
کیا گیا2/1/2010
بھارت: سزا پوری کرنے والے 3 پاکستانیوں کو غائب کردیا گیا3/1/2010
مقبوضہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے(بھارت کا پھر دعویٰ)3/1/2010
پاکستان اور چین مل کر بھارت پر حملہ کرسکتے ہیں، سابق بھارتی آرمی چیف
کرشنا ر اﺅ،بات چیت سے نتائج برآمد نہیں ہوسکے، بنگلہ دیش کو کھونے کے
باوجود پاکستان اب تک دو قومی نظریہ پر چل رہاہے،لیکچر 6/1/2010
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کا ہوٹل پر حملہ، عمارت کو آگ لگادی، دو مجاہد
شہید,مجاہدین کی شہادت کے بعد لوگ احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے، قابض فوج کی
جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا استعمال 7/1/2010
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے دو مزید کشمیری شہید: پولیس افسر نے
صحافی کو گولی ماردی,سیاسی ،سماجی اور صحافتی تنظیموں کی جانب سے صحافی کو
گولی مارنے کے واقعے کی شدید مذمت ، پولیس افسر کیخلاف کاروائی کا
مطالبہ8/1/2010
پاکستان اور چین سے بیک وقت جنگ کیلئے تیار ہیں، بھارتی ایئر مارشل,بھارتی
آرمی چیف کے بعد بھارتی ایئرفورس کی مشرقی کمانڈ کے سربراہ ایئرمارشل کشن
کمار نوہوار نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان اورچین سے بیک وقت جنگ
کےلئے پوری طرح تیار ہیں8/1/2010
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم کیخلاف مظاہرے، پولیس تشدد سے
20افراد زخمی,غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں
16سالہ کشمیری لڑکے کی شہادت کیخلاف سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے
باہر سیکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور آزادی کے حق اور بھارتی فوج
کے خلاف نعرے بازی کی۔ ذرائع کے مطابق 16سالہ لڑکے کو جمعہ کے روز قابض فوج
نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کیا تھا ۔ ہفتے کو اس لڑکے نے زخموں کی تاب نہ
لاکر ہسپتال میں جام شہادت نوش کیا 9/1/2010
بھارتی فوج کی جانب سے واہگہ سرحد پر بلااشتعال فائرنگ,تفصیلات کے مطابق
واہگہ بارڈر پر جمعہ اور ہفتہ کی شب فائرنگ کے واقعہ پر پاکستان رینجرز نے
فلیگ میٹنگ کے لئے بھارتی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ
رات 12بجکر 35 منٹ پر بھارتی سرحدی محافظوں کی جانب سے واہگہ سیکٹر پر
پاکستانی علاقے میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس پر رینجرز حکام نے احتجاج
ریکارڈ کرانے کے لئے فلیگ میٹنگ طلب کرلی, پاکستان رینجرز کے ترجمان نے
پاکستان کی جانب سے کسی بھی میزائل فائر کرنے کی تردید کی اور کہاکہ جو کچھ
ہوا بھارت کی طرف سے ہی ہوا ،وہ پاکستان پر من گھڑت اور بے بنیاد الزام لگا
رہے ہیں جس کو پاکستان رینجرز مسترد کرتے ہیں۔9/1/2010
مقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلاء کا موڈ نہیں، بھارتی فوج کی شمالی کمان کے
جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جسوال 9/1/2010
ہیڈ مرالہ کے مقام پر بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے کے بعد دریائے چناب
مکمل طو پر خشک ہو گیا ہے۔ دریائے چناب کا پانی بھارت نے متنازع بگلیہار
ڈیم پر روک رکھا ہے۔ اس وقت دریائے چناب کا 98 فیصد سے زائد حصہ مکمل طور
پر خشک ہو چکا ہے ۔ہیڈ مرالہ کے مقام سے نکلنے والی 2 نہریں مکمل طور پر
بند پڑی ہیں۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت دریائے چناب میں روزانہ 56 ہزار
کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے10/01/2010
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کا مسجد پر دھاوا، دو مجاہدین کو شہید کرنے کا
دعویٰ11/01/2010
بھارتی وزیردفاع اور آرمی چیف کا ہنگامی دورہ کنٹرول لائن،چوکیوں کا معائنہ
کیا12/01/2010
پاکستان مقبوضہ کشمیر میں درانداز بھیجنے کی کوششیں کر رہا ہے،بھارتی
الزام,ریاست میں تشدد کو ہوا دی جارہی ہے،سیکورٹی ادارے چوکس رہیں، وزیر
دفاع اے کے انتھونی13/01/2010
مقبوضہ کشمیر میں جھڑپیں،2 مجاہدین شہید،1 بھارتی فوجی ہلاک،بھارتی فوج نے
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقے دمیال ہنجی پورہ کا محاصرہ کیا اور
تلاشی آپریشن شروع کیا گیا، آپریشن میں 9 اور 62 آر آر اور سپیشل آپریشنل
گروپ کے اہلکاروں نے حصہ لیا،14/01/2010
گزشتہ سال دراندازی میں دوگنا اضافہ ہوا، جنرل دیپک کپور کا پریس کانفرنس
میں الزام،ان اعدادوشمار میں اضافہ صرف ہمارے ہمسائیوں کی وجہ سے ہوا ہے جو
زیادہ سے زیادہ دراندازوں کو سرحد پار کرانا چاہتے ہیں15/01/2010
مقبوضہ کشمیر: سوپور میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی ! مزید د وکشمیری
شہید,رات دیر گئے سی آر پی ایف اہلکاروں نے نواکدل، گرٹہ بل،کاﺅڈارہ اور
وانگن پورہ میں متعدد مکانوں کے شیشے توڑ ڈالے اور مکینوں کو ہراساں کیا
16/01/2010
مقبوضہ کشمیر: رنبیر سنگھ پورہ میں نوجوان شہید کردیاگیا، بھارتی شیلنگ‘
فائرنگ سے25 افراد زخمی‘لولاب اور ہندواڑہ میںلاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے
دھرنے 17/01/2010
سیالکوٹ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور
جوابی کارروائی،بھارت کی طرف سے اتوار کی شب بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس
کا رخ پاکستانی پوسٹوں کی طرف تھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے
ایک گھنٹے کے وقفے سے دو مرتبہ فائرنگ کی گئی جس پر پاکستانی رینجرز نے بھر
پور جواب دیا اور جوابی کارروائی کے بعد دوسری جانب سے فائرنگ کا سلسلہ بند
ہوگیا18/01/2010
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کاجھڑپ میں مجاہد کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
کا کریک ڈاﺅن ،متعدد افراد زخمی ہوگئے، وحشیانہ فوجی کارروائی
18/01/2010سوپور میںبھارتی فوج
پاکستان اب بھی دہشت گردی کو پالیسی آلے کے طور پر استعمال کررہا ہے،بھارت
کا الزام.بھارتی قومی سلامتی کے سربراہ ایم کے نارائننکابرطانوی اخبار
کوانٹرویو18/01/2010
کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ (پاکستانی فوجی
شہید)،راولاکوٹ کے قریب کیلر سیکٹر پر حملہ کیا گیا،ایک اہلکار زخمی بھی
ہوا،اسلام آباد کا واقعے پر شدید احتجاج، مقامی فوجی کمانڈرز کی فوری میٹنگ
بلانے کا مطالبہ کیا ہے،آئی ایس پی آر،کرانتی پوسٹ پر راکٹ لانچر برسائے
گئے،فائرنگ کے واقعات کا پتہ چلانا باقی ہے،بھارتی جنرل،ایک ہفتے میں تیسری
بار فائرنگ کا واقعہ ،بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی جاری19/01/2010
مقبوضہ کشمیر: 26جنوری کی آمد، محاصروں اور تلاشیوں کا سلسلہ شروع،مظاہرین
پر بھارتی فورسز کا تشدد ، متعدد افراد زخمی، کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ
کرفیونافذ،گزشتہ روز فورسز نے وزیر باغ ،لال منڈی اور ملحقہ علاقوں کو
محاصر ے میں لیا اور کریک ڈاون کے دوران تلاشی لی اور شناختی کارڈ چیک
کئے19/01/2010
مقبوضہ کشمیر: پولیس نے مظاہرین پر گولی چلادی، ایک شہید 3 زخمی, یکموں
پورہ گاﺅں میں پولس نے مسلم صوفی بزرگ کے مزار کو جانے والی سڑک بند کردی۔
یکموں پورہ گاﺅں سرینگر سے 19 میل شمال میں واقع ہے22/01/2010
کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا،چھوٹے
اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال ،جانی و مالی نقصان نہیں ہوا22/01/2010
بھارت نے دریائے ستلج میں زہریلا پانی چھوڑ دیا، لاکھوں مچھلیاں
ہلاک,فیکٹریوں کا آلودہ پانی دریا میں شامل ہونے سے ہزاروں ایکڑ اراضی کے
بنجر ہونے کا خدشہ بھی ہے23/01/2010
مقبوضہ کشمیر: زیارت کا راستہ بند کرنے پر جھڑپیں ، نوجوان شہید ، متعدد
زخمی,مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے تشدد ، مختلف علاقوں میں پولیس کی
چیک پوسٹوں اور لوگوں کوہراساں کر نے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے، اس
دوران پولیس کی فائرنگ کی سے ایک نو جوان شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ،جبکہ
1 مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے23/01/2010
بھارت:برقع پوش مسلم خواتین کو ووٹرشناختی کارڈ جاری نہ کرنے کا
حکم23/01/2010
مقبوضہ کشمیر:نوجوان کی شہادت،ہزاروں شہریوں کا بھارت کیخلاف مظاہرہ,مشتاق
کو پلوامہ میں شہید کیاگیا،عوام کا لاش سمیت احتجاج،ریاستی تشددسے
متعددزخمی ،کشتواڑ میں بھی نوجوان فرضی جھڑپ کی نذر,راجوڑی میں مسجد پرفوج
کے قبضے کیخلاف مظاہرہ ،بھارتی یوم جمہوریہ پر مقبوضہ وادی چھاﺅنی میں
تبدیل،درجنوں گرفتار،پور قصبے کے نور باغ علاقے میں فورسز کے محاصرے،
زبردستی دکانیں بندکروا کر لوگوں پر تشدد کے بعد فائرنگ،،بھارتی فورسز نے
سوپور قصبے میں محاصرے کے دوران گولہ باری اور فائرنگ سے ۳ منزلہ رہائشی
مکان تباہ کر دیا 24/01/2010
سیالکوٹ سرحد پر بھارتی فوج کی پھر بلااشتعال فائرنگ : پاکستانی دفترخارجہ
میں انڈین ہائی کمشنر کی طلبی، شدید احتجاج،بھارتی فوج نے پیر اور منگل کی
درمیانی رات سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری کے علاقے پوخلیاں سیکٹر میں پاکستانی
چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔عسکری حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ
میں بھارت 15 سے 20 مرتبہ مختلف سیکٹرز میں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں
کرچکاہے اور یہ سلسلہ اس کی طرف سے مسلسل جاری ہے 26/01/2010
مسلمانوں کے نہیں پاکستان، القاعدہ اور لشکرطیبہ کیخلاف ہیں: بی جے
پی26/01/2010
پاکستانی کرکٹرز کی حمایت : شاہ رخ خان کو انتہا پسندوں کے غصے کا سامنا،
شیوسینا کے کارکنوں نے فلم ’مائی نیم از خان‘ کے پوسٹرز پھاڑ ڈالے ، نمائش
روکنے کی دھمکی، بھارتی انتہا پسند تنظیم شیوسینا نے معروف اداکار شاہ رخ
خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارت چھوڑ کرپاکستان منتقل ہوجائیں۔ شاہ رخ خان
کا قصور اتنا ہے کہ وہ مسلمان ہیں اور انہوں نے آئی پی ایل کے مسئلے پر
پاکستانی کھلاڑیوں کے حق میں بیان دیا۔ دوسری جانب امیتابھ بچن نے بھی
پاکستانی کھلاڑیوں کے حق میں بیان دیا لیکن وہ شاید ہندو ہونے کے ناطے
شیوسینا کی تنقید سے بچ گئے ہیں۔ 29/1/2010
دھر سوپور میں بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اتوار کو
ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے
کیلئے آنسو گیس اور ہوائی فائرنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال
کیا۔31/01/2010
تو بھائیو! یہ ہے بھارت کی امن کی آشا۔اور یہی ہے بھارت کے سیکولر ازم کا
اصل چہرہ، یاد رکھیں کہ ہم کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر کبھی بھی خطے میں
امن قائم نہیں کر سکتے ہیں اور نہ ہی بھارت سے یکطرفہ طور پر امن و امان کی
باتین کرنے سے امن قائم ہوگا بلکہ امن تو اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب دونوں
ممالک برابری کی سطح پر بات کریں۔اور بھارت کو اسی کی زبان میں سمجھا دیا
جائے کہ اگر وہ امن کے لئے سنجیدہ ہے تو پہلے کشمیر سے اپنی فوجیں
نکالے،پاکستان کے خلاف منفی پروپگنڈہ بند کرے،پاکستان کے دریاﺅں کا پانی
روکنا چھوڑ دے،بصورت دیگر ہم کتنے ہی 5 فروری اور ”یوم ِ یکجہتی
کشمیر“منالیں ،امن کی کتنی ہی آشا کرلیں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ جس وقت یہ
سطور لکھی جارہی ہیں اسی وقت خبر آئی ہے کہ آج چار فروری کو بھارت نے ایک
بار پھر پاکستان سے مذاکرات کا ڈول ڈال ہے۔
امن کی آشا کے خالق اس کو اپنی کامیابی قرار دے رہے ہیں لیکن ہم اس بارے
میں کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہیں بلکہ ہمیں اچھی طرح پتا ہے کہ بھارت اس
موقع پر مذاکرات کی بات کرکے یہ کوشش کرے گا کہ پاکستان کشمیر ڈے اور اس کے
فوراً بعد عالمی سطح پر اس مسئلہ کو نہ اٹھائے اور جب کشمیر ڈے معاملہ گذر
جائے گا اس کے بعد وہی بھارت ہوگا اور وہی اس کی الزام تراشیاں ہونگی۔اور
وہی اس کا مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم ہوگا۔ |