چین معاہدوں پر تخفظات

چین اور پا کستان کے درمیا ن ہونے والے معاہدوں پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔ پا کستان کے دو روزہ دورے پر چینی صدر شی چن پنگ نے 51معاہد وں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کر دیے ہیں جس میں توانائی ، دفاع، مواصلات اور انفرا اسٹر کچرکے شعبے شامل ہے جس کی مالیت46ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔جن 51ایم او یوز پردستخط ہوئے ان میں سدا بہار پارک،چین سٹریٹجک پارٹنرشپ کے قیام کا مشتر کہ اعلامیہ، اقتصادی راہداری کافریم ورک معاہدہ، اقتصادی اور تیکنکی تعاون کا سمجھوتہ، ڈی ٹی ایم بی پر وجیکٹ کی فز یبلٹی سٹڈی کی تفصیلات کا تبادلہ، انسداد منشیات آلات کی فراہمیکے منصوبے کی تفصیلات کاتبادلہ، سکیورٹی آلات کے منصوبے کی تفصیلات کا تبادلہ، گوادر ہسپتال کی تعمیر، حویلیاں سے تھاکوٹ تک شاہراہ ریشم کی اپ گریڈ یشن کے لیےر عایتی قر ضے کی فراہمی، لاہور کراچی موٹر وے منصوبے کے سکھر ملتان سیکشن کی تعمیرکے لیے ر عایتی قر ضے کی فراہمی، گوادر اور چینی شہرکرامے کو جڑواں بھائی قرار دینے کی مفاہمتی یاداشت، گوادر نوابشاہ ایل این جی ٹر مینل اور پائپ لائن کی تعمیر میں تعاون، لاہور اور نجی لائن میٹرو ٹر ین پرو جیکٹ کے لیے کمر شل کنٹر یکٹ ،لاہور اور نجی لائن میٹرو ٹر ین پرو جیکٹ کی فنا نسنگ کامعاہدہ، کراچی لاہو ر موٹروے، گوادر شرقی ایکسپر یس وے اور گوادرانٹر نیشنل ائر پورٹ کے منصوبو ں کے لیے فنانسنگ کامعاہدہ، 870میگاواٹ کے سوکی کناری ہائیڈرپاور پر وجیکٹ کی فنانسنگ، 720میگاواٹ کے کروٹ ہائیڈروپاور پروجیکٹ کامعاہدہ،پنجاب میں900میگاواٹ کے زونراجی سولر پروجیکٹ میں تعاون،ٹریڈ سروسز کامعاہدہ،اہم مواصلاتی انفراسٹرکچر پر وجیکٹ کافر یم ورک ایگر یمنٹ،ساہیوال میں کوائلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کامعاہدہ،سالٹ رینج کوئلے کے پاور پروجیکٹ کیلئے حکومت پنجاب اور چین کے ادارے سی ایم ای سی میں معاہدہ، نمل یونیورسٹی پاکستان اور سنکیانگ کے درمیان تعاون کاایم او یو، دواد ونڈو پاورپراجیکٹ کااپریٹنگ معاہدہ ،جھمبرپورونڈو پاور پروجیکٹ کامعاہدہ اور دیگر کئی اہم ایم او یوز شامل ہیں۔

میان نواز شریف اور چینی صدر نے 8منصوبوں کی نقاب کشائی کی اور 1820میگاوا ٹ بجلی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ان میں میٹرو ٹرانزٹ سسٹم اور نج لائن لاہور کا منصوبہ بھی شامل ہے۔اسی طرح بہاولپور میں 100میگاواٹ کے سولر پارک، اسلام آباد میں ایف ایم ریڈ یو98دوستی چینل،ڈی ٹی ایم بی براڈ کاسٹنگ، سمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ، پاک چین ثقافتی مر کز کے قیام، انڈسٹر یل اینڈ کمر شل بنک آف چین کی لاہور میں برانچ اور720میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے کروٹ کا بھی افتتاح کر کیاگیا۔آپٹیکل فائبر منصوبوں کاآغاز بھی کر دیاگیا جبکہ پنجاب میں900میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ منصوبوں کاافتتاح ویڈ یولنگ کے ذریعے کیا گیا۔ وفاقی وزیر بجلی خواجہ آصف نے میڈ یاسے گفتگو میں بتایا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ توانائی کے20۱رب ڈالرمالیت سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔اس سے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک پر انحصار ختم ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ تین سال میں8ہزار تین سو میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئے گی۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف نے پر یس کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی جانب سے 46ارب ڈالر کا پیکیچ پورے پاکستان کے لیے ہیں۔ان منصوبوں سے پاکستان کا قسمت بدل جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم جنگی بنیادوں پر ان منصوبوں کومکمل کر یں گے۔دوسری طرف خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے بھی پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین معاہدوں میں حق تلفی کی گئی ہے۔ 27.7ارب ڈالر منصو بوں میں خیبر پختونخوا کے لیے صرف 2.7ارب ڈالر کے معاہدے شامل ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین نے 45ارب ڈالر مفت میں نہیں دئیے بلکہ قر ضہ سود سمیت واپس لیا جا ئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے لیے 11ارب ڈالر اور سندھ کو 9ارب ڈالر کے منصوبے دئیے گئے۔وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک کا مز ید کہنا تھا کہ کا شغر گوادر کا اصل روٹ بحال نہ کیا گیا تو عدالت جائیں گے اور دھر نا بھی دیں گے۔جب کہ ان منصوبوں میں بلوچستان کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔تجز یہ کاروں کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حکومت کو صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے ملک کا سو چنا چاہیے ۔ چین کے ساتھ ان معاہدوں میں زیادہ تر پنجاب پر فوکس کیا گیا ہے جس سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ گی ۔ وزیر اعظم پور ے ملک کے ہیں ان کو ملکی مفاد کے مطابق میر ٹ پر منصوبے تقسیم کر نے چاہیے تھے۔تب ہی ملک کا فائدہ ہو گا اور چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی ختم ہوگی۔

جہاں پر سیاسی جماعتیں چینی صدر کے دورے کو مثبت قرار دیتے ہیں وہاں پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سوالات بھی اٹھائیں جارہے ہیں کہ زیادہ تر پنجاب پر فوکس رکھا گیا ہے اور ملک کے باقی صوبوں خصو صاً خیبر پختونخوا کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ حالاں کہ خیبر پختونخوا میں بجلی پیدا کر نے کے سب سے سستے اور آسان ذریعے موجود ہے جس سے و فاقی حکومت فائدہ نہیں اٹھا رہی ہے۔ چین کی جانب سے کی گئی معاہدوں اور منصوبوں پر یہ سوالات بھی اٹھا ئے جاتے ہیں کہ ان معاہدوں میں کتنے منصوبوں پر براہ راست چین کی جانب سے سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور ان میں قر ضہ کتنا شامل ہے عوام کو ان تمام حقائق کے بارے میں سچ سچ بتایا جائے۔ جب کہ اہم سوال یہ بھی ہے کہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے حکومت کیا اقدامات کررہی ہے،۔ صرف کاغذات پر دستخط اور معاہدوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ، عوام کو ریلیف دینے کے لیے جلدازجلد اقدامات اٹھانے چاہیے اور بجلی منصوبوں پر کام شروع کرنا چاہیے۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226357 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More