کنٹونمنٹ الیکشن ..اور سیاست کے کھلاڑی

انقلاب زمانہ دیکھئے .کہ رنگ بدلتا ہے آسمان کیسے کیسے .کہ چند ایک تجزیہ نگاروں کی اداکاری بھی سیاسی اداکاروں کی طرح مکمل طور پر فلاپ ہو گئی.پنجاب میں نون لیگ .کراچی میں متحدہ .پشاور میں .پی.ٹی.آئی .مگر شعور نام کی چیز کافی حد دیکھنے کی ہم کو جو امید تھی .وہ نہیں دیکھ سکے .اس کا مطلب یہ ہے .کہ قوم کو ابھی مزید امتحانات سے گزرنا ہو گا .ابھی امتحان اور بھی ہیں .ابھی اس ہجوم کو .بھیڑ بکریوں کے ریوڑھ کو متحد ہونے میں .قوم بننے میں وقت لگے گا .کافی وقت درکار ہے .ناانصافی .بددیانتی .کرپشن کی چکی میں مزید پیسنا ہو گا .جماعت اسلامی کو دوسروں سے اتحاد کی اور اپنے تنظیمی ڈھانچے کو مزید درست اور آسان بنانے کی ضرورت ہے .پی.پی.پی.کو کرپشن کا داغ دھونے کی ضرورت ہے .زرداری اور رحمان ملک سے نجات اور کسی ایماندار ورکر کو قیادت کی ذمہ داری دینے کی ضرورت ہے .تاکہ پی.پی.پی.ایک عام آدمی کی پارٹی بن سکے .اور جاگیرداروں .وڈیروں .سرمایا داروں کو نکال باہر کیا جاۓ .کیونکہ پی.پی.پی. کا مستقبل اب عام آدمی بن چکا ہے .اسی میں پی.پی.پی. کی بقا ہے ..ورنہ پاکستان میں کوئی عام آدمی پارٹی کا فعال ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے .رہا نون لیگ کا مستقبل تو وہ پنجاب کی حد تک کردار ابھی مزید چند سال بھی ادا کرتی رہی گی .کیونکہ پنجاب میں بھی وہ شعور نہیں آ سکا .جس کی ہم توقه کر رہے تھے .برادری ازم ابھی ہے .بدمعاشی کلچر ابھی ہے .پٹواری کلچر .اثرو رسوخ کلچر .سفارش .بد دیانتی .مافیا .جب تک ہے .چھانگا مانگا سیاست جب تک ہے .جب تک خادم اعلی کی فرونیت ہے .تب تک نون لیگ کا کردار رہے گا .نون لیگ کا کردار پنجاب میں مکمل ختم تب ہو گا جب پنجاب کے مزید صوبے بناۓ جایں گے .سارے پاکستان کو مزید صوبوں کی ضرورت ہے .مگر پنجاب کو خاص کر .کیونکہ دولت اور اقتدار کی بندر بانٹ نون والوں کے پاس ہے ..اب نون لیگ بلدیاتی انتخابات جلد کروا دے گی .کیونکہ اب نون کو یقین ہو چکا ہے جیت کا .چلو ایک لحاظ سے نون کا جیتنا اچھا شگون ہے کہ اقتدار نچلی سطح پر منتقل ہو جاۓ گا .کیونکہ نون اگر نہ جیتی تو یہ کبھی بلدیاتی الیکشن نہ کرواتے .باقی رہا معاملہ پی.ٹی.آئی .کا تو سوچنے .سمجھنے .غور کرنے .اور غلطیوں کا ازالہ کرنے کا سنہری موقعہ ہے .میری سوچ کے مطابق .پی.ٹی.آئی .میں چند ایک خرابیاں ہیں جو شاید پی.ٹی.آئی .کے ٹھیکیدار یہ بات ماننے کے لئے تیار نہ ہوں .جب کہ اب تک آنکھیں کھل جانی چاہیں تھیں .مگر شاید پی.ٹی.آئی .والوں کا گھمنڈ ابھی ٹوٹا نہیں یا خواب غفلت سے ابھی بیدار نہیں ہووے .پہلی بات نوٹ کی جاۓ .کہ ابھی تک پی.ٹی.آئی .کو نظریاتی ووٹ .نظام کی تبدیلی کے ووٹ اور عمران خان کی بردباری کے ووٹ ملے ہیں .ہر شہر میں براجمان ٹھیکیداروں کی وجہ سے پارٹی کو نقصان ہو رہا ہے .پی.ٹی.آئی .کا ورکر یہ سمجھتا ہے کہ پی.ٹی.آئی .ایک عام آدمی پارٹی نہیں بن سکی .تنظیمی ڈھانچہ تباہ و برباد ہو چکا ہے .من پسند لوگوں کا راج ہے .ورکر کی کوئی عزت نہیں .پارٹی کے اندر اختلافات .گروپنگ .ہر شہر میں ہے .ہر کوئی اپنی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بناۓ بیٹھا ہے .کسی گروپ کو مخدوم صاحب اور کسی گروپ کو اعجاز چودری چلا رہا ہے .پنجاب میں شکست کی وجہ ہی یہی ہے .ٹکٹوں کے وقت ورکر ہمیشہ نظر انداز اور مفاد پرست .قبضہ گروپ .مافیا حاوی .نظر آتا ہے .تنظیم سازی کوئی نہیں .جو کہ بلدیاتی سطح پر ہونی چاہئے .بس جب کوئی موقعہ آتا ہے .اجلاس بلا کر اپنی مرضی ٹھونس دی جاتی ہے .اجلاس .کارنر میٹنگ .مشاورت .کا عمل کہیں بھی نہیں ہے ..اب تک جو منظر نامہ سامنے ہے وہ آپ کو بتا چکا ہوں ..بلدیاتی الیکشن تک اگر یہی منظر نامہ رہتا ہے .تو الیکشن کے نتایج بھی یہی رہیں گے ...پاکستانیوں کے لئے .شعور والوں کے لئے .انصاف کی تلاش اور نظام کی تبدیلی والوں کے لئے لمحہ فکریہ ...باقی اگلی ملاقات پر انشااللہ ...
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147709 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.