چھوٹی کی پہلی گول روٹی

٭ وزیر اعظم راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس کا افتتاح 9مئی 2015کو کریں گے۔ خبر
راولپنڈی اسلام آباد میں مقیم روزانہ کے مسافروں کے لئے یقینا بہت اچھی خبر ہے۔اس سروس سے ترقی کی طرف اہم پیش رفت دکھائی دیتی ہے۔ہمارے پورے ملک میں اس قسم کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔جو لوگ روز سفر کرتے ہیں اس سروس کی اہمیت کا انداز صرف انہی لوگوں کو ہے۔اصل بات یہ ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ جن میں ہائی ایس ،ویگن اور سوزوکی شامل ہیں عوام کے لئے درد سر بن گئی تھی۔من مانگے دام اور ذلالت علیحدہ۔اب دعا یہ کریں کہ یہ سروس حکومت جانے کے بعد کسی سیاست کا بھینٹ نہ چڑھ جائے۔اچھی روایات کا آغاز ہو تو سب پسند کرتے ہیں۔جیسے کہ بہاولپور میں پاکستان کے سب سے بڑے سولر انرجی کا افتتا ح ہوا،اسی طرح پاکستان میں کئی اہم پروجیکٹس کی بنیاد رکھنا عقلمندی ہے۔حکومت مخالف قوتیں اس کامیاب افتتاح کے بعد منہ چھپاتی پھریں گی،اس کی وجہ یہی ہے کہ اس منصوبے سے عوام کو بہت فوائد حاصل ہونے کی توقع ہے۔

اب حکومت اگر اپنے بقیہ ماندہ تین سال مزید عوامی بہبود کے کاموں کے لئے وقف کرے تو ہر کوئی اسے پسند کرے گا۔عوام کے گھروں میں چولہا بحال رکھنے کے لئے اشیاء خوردونوش کا سستا ہونا، پانی ،بجلی اور گیس کی دستیابی ، تھانے کچہری انصاف کی فراہمی اورجان و مال کا تحفظ شامل ہے۔جب تک یہ چیزیں عوام کو ان کی دہلیز پر نہیں ملیں گی ان کا اعتماد بحال نہیں گا۔

٭ دھرنا 2کی تیاری۔ خبر
’’دھرنا1‘‘ کے بعد پی ٹی آئی’’ دھرنا 2‘‘کی طرف گامزن ہے۔با وثوق ذرائع کے مطابق حکومتی ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ بننے والی پی ٹی آئی نے دوبارہ اتنا ’’مال‘‘ اکٹھا کرلیا ہے کہ ’’دھرنا 2‘‘سے حکومت اور عوام کے کافی عرصہ کے لئے کربناک صورت حال سے گزارا جائے گا۔پہلے دھرنے کی وجہ سے چائنی صدر کا دورہ منسوخ ہوا۔اب پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ دھرنوں میں ایسے ڈانس کئے جائیں کہ اس میں صدرزرداری اور ذالفقار مرز ا جیسے افراد بھی ڈانس کرنے پر مجبور ہو جائیں۔اب کی بار ’’ریحام خان ‘‘ نے پروڈیوسر کے فرائض سر انجام دینے کی بھرپور تیاری کر لی ہے۔’’دھرنا 2‘‘کہاں تک جاتا ہے، اس میں پی ٹی آئی نے کیا کیا دھرنے کا پروگرام بنا رکھا ہے، اس کا ہمیں پتہ کچھ نہیں لیکن اتنا اندازہ ضرور ہے کہ قومی حکومت اپنے پانچ سال کامیابی سے پورے کرے گی کیونکہ حکومت اپنی طرف سے پی ٹی آئی کی طرح کوئی بھی ’’اوچھی‘‘ حرکت دکھانے کی ہر گز ہرگز کوئی کوشش نہیں کرے گی،بلکہ عوام کے لئے بہترین وسائل منظر عام پر لائے گی ۔عمران خان ایک نابالغ سیاستدان ہیں جبکہ نواز شریف ایک میچور سیاستدان۔دھاندلی کا الزام لگا دینا تو آسان ہے لیکن مستقبل کے الیکشنوں میں دھاندلی نہ ہونے کے لئے اقدامات پر زور دینا زیادہ عقلمندی ہے۔پی ٹی آئی دھرنے کی بجائے ملک و ملت کی ترقی پر وقت صرف کرے تو یہ ایک دانش مندی ہو گی لیکن شاید یہ دانش مندی پی ٹی آئی کی قسمت میں نہیں۔

٭ فوج نے مجھے 25سال سے در بدر کیا ہوا ہے۔ الطاف حسین
الطاف بھائی، فوج کے خلاف بولنے والا محب وطن نہیں ہوتا۔الطاف بھائی فوج وہ ادار ہ ہے جس کی وجہ سے حکومت اور ملک محفوظ ہے۔فوج ایک معتبر ادارہ ہے ۔یہاں چند ایک آمروں کے سوا کسی نے سیاست میں مداخلت نہیں کی۔فو ج کے خلاف بولنے والے کا یا تو دماغ نہیں ہوتا یا فوج کے خلاف بولنے والا کسی ملک دشمن طاقت کا خدانخواستہ ایجنٹ ہوتا ہے۔آپ اگر ملک سے در بدر ہو تو اس میں فوج کی کوئی غلطی نہیں۔آپ اور آپ کی پارٹی کے کچھ نہ کچھ ایسے اعمال یا ان کے ثبوت ہونگے جس کی وجہ سے آپ پاکستان میں ’’بین‘‘ ہو۔پاکستان میں کئی سیاستدان ایسے بھی ہیں جنہوں نے قانون کا سامنا کیا اور باعزت بری ہو گئے لیکن آپ شاید ’’عزت‘‘ نہ ہونے کے ڈر سے وطن ہی نہیں آتے۔خدارا فوج یا ملکی قانون کو ہر گز ہر گز برا نہ کہو۔صولت مرزا جیسے کئی افراد نے آپ اور آپ کی پارٹی کو گناہ گار ثابت کیا ہے۔آپ نے تو اپنے گورنر عشرت العباد کو ’’ناجائز‘‘ مدد نہ کرنے پر بھی نہ بخشا۔

٭ بھارت کی طرف سے در اندازی کا الزام۔ خبر
بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستانی سرحد سے درا ندازی کا بہت غلط الزام لگایا ہے۔بھارت کی طرف سے ہمیشہ کوئی نہ کوئی الزام لگا دیا جاتا ہے۔الزام لگانا بہت ہی آسان کام ہے لیکن ثابت کرنا بہت ہی مشکل۔پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور اسلام میں ہر انسان کو اس بات کا یقین کامل ہے کہ ہر انسان کی جان بہت قیمتی ہے۔دہشت گردی تو پاکستان میں بھی ہوتی ہے لیکن کیا پاکستانی حکومت ہر بار ہندوستان کو ہی اس کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے یا اس پر خواہ مخواہ الزام لگا دیتی ہے۔ہر گز نہیں،پاکستان نے بغیر ثبوت کے ہندوستان کی طرف سے دہشت گردی کا کیچڑ نہیں اچھالا۔اﷲ تعالیٰ بھارت اور بھارتی وزیر خارجہ کو عقل کامل نصیب عطا کرے اور ان کے دماغ میں پاکستان بارے بہتر خیال پیدا کرے۔آمین

٭ کراچی میں پانی کا مسئلہ خبر
پانی ہر ملک اور فرد کی بنیادی ضرورت ہے۔کراچی میں پانی کا مسلہ بہت پرانا ہے۔عوام پانی کے لئے اتنی بیزار ہے کہ یقین کریں ٹی وی پر خبر دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے کہ جنگی بنیاددں پر عوامی دہلیز پر فری پانی مہیا کیا جائے۔حکومت وقت کی طرف سے پانی کی دستیابی میں جو وسائل مہیا کئے جا سکتے ہیں ان کا باہم پہنچانا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔یوں تو پاکستان کے کئی علاقوں مثلا تھر وغیر ہ میں پانی کی شدید قلت ہے۔حکومت پانی کے لئے ہر صوبے ہر ضلع اور ہر علاقہ میں ذمہ دار افراد کا تعین کر دے تو عوام کے لئے اس سے بڑا ریلیف کیا ہوگا۔پانی ملنے سے جہاں عوام کو سکون ملے گا وہیں حکومت کو لوگوں کی دعائیں بھی ملیں گی۔پانی بیچنے والے بھی اگر اس قلت میں عوام کو فری پانی دینا شروع کردیں تو میرے سے لکھوا لیں وہ بھوکے نہیں مریں گے۔

Mumtaz Amir Ranjha
About the Author: Mumtaz Amir Ranjha Read More Articles by Mumtaz Amir Ranjha: 90 Articles with 66262 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.