لوگ اکثر کہتے ہیں کہ ہم سے پہلے لوگ زیادہ ضعیف الاعتقاد
ہوتے تھے. مگر یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اسی دور کے لوگ ہم سے نسبتن زیادہ
روحانی قوت کے مالک تھے اور اس دور میں عقلی دلائل کی اہمیت بھی تھی. ان کے
ضمیر زندہ تھے، دل نرم تھے اور بدعنوانی کا اندیشہ بہت کم ہوتا تھا پھر
نجانے کیوں ہم گزرے لوگوں کو خود سے کمتر سمجھتے ہیں! اگر اسکی وجہ اس دور
میں science اور luxury کا نہ ہونا ہے تو یہ سراسر نا انصافی والی بات ہے.
ویسے بحراوقیانوس کے پار رہنے والے انوکھے فرنگی اور یہاں بسنے والے ان کے
پیروکار دم چھلے تو اسی بات پر یقین رکھتے ہیں، اب عیش پرستوں کی عقل سے تو
یہی توقع کی جاسکتی ہے!
اس دنیا میں Morality کی اب کوئ اوقات نہیں رہی، ہر کوئ خود کو مہذب دکھانا
چاہتا ہے مگر exaggerate ہی کر جاتا ہے جس کا کوئ فائدہ نہیں. جبکہ اب سے
پہلے دور میں Morality زیادہ تھی. میں دراصل آج کے سائنس زدہ لوگوں کا
پرانے وقت کے تمام لوگوں سے نہیں، صرف مسلمان قوم سے موازنہ کر رہا ہوں. جی
ہاں! The Ancient Muslims. جنکو یہ لوگ اپنے مشاہدات میں شامل ہی نہیں
کرتے! کیا کریں بے چارے بے عزت ہو کر رہ جائنگے اگر اس اسلام مخالف دور میں
مسلمان کی مداح سرائ کرنا پڑی. اگر اس دور کے غیر مسلموں سے موازنہ ہوتا تب
تو وہ لوگ ضعیف الاعتقاد تھے ہی، کہ جو آسمان پر ذرا سی روشنی دیکھ کر ہی
ڈر جاتے تھے کہ اب کوئ بلا آئیگی.
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے بعد ہی اس جہالت کا خاتمہ ممکن
ہوا، لوگوں کے اخلاقی اور سماجی رویے بہت تبدیل ہوۓ. لوگ روحانیت کے اعلی
مقام پر فائض ہوۓ اور بہتر سے بہترین حد تک عقلی دلائل پر command حاصل کی
جو آج کل کے سائنسی دلائل سے کئ گنا مضبوط اور جامع ثابت ہوتے ہیں، سائنس
مقابلہ نہیں کرسکتی. مگر کم عقل لوگ اس بات سے غافل ہیں اور ہر چیز کا
scientific evidence مانگتے ہیں.
سائنس کتنی حقیر چیز ہے پھر بھی اس کے بل بوتے پر جینے والے لوگ خود کو
روشن خیال کہتے ہیں جبکہ اپنی زندگی کوا سائنس کا dependent بنا کر اپنی
Narrow mindedness ظاہر کرتے ہیں. اگر کوئ انسان ہر شے کو اس حقیر سائنس تک
ہی محدود کرتا چلا جاۓ تو یہ کوئ Broad Focus نہیں ہے بلکہ تنگ نظری ہے.
سائنس کتنی حقیر ہے، ذرا اس کی بھی پڑتال کرتے ہیں. سائنس در اصل اس کائنات
کے نظم وضبط پر ہی زندہ رہ سکتی ہے یعنی sequences یا periodic variation
کی dependent ہے کہ جن کی وجہ سے prediction ممکن ہو سکتی ہے. اگر اس
کائنات میں یہ rhythm نہ ہوتا، سارا نظام jangling اور unpredictable ہوتا،
رات کے بعد دن کی بجاۓ سیدھا شام ہی ہوجاتی، temprature variation اور بہت
سی quantities بے ڈھنگ طریقے سے تبدیل ہوتیں تو نتیجة کبھی کوئ سی بھی دو
physical quantites ایک پل کے لۓ inverse proportionality تو دوسرے وقت
direct proportionality ظاہر کر رہی ہوتیں. اس صورتحال میں سائنس کا تو
اچار ہی نکل جاتا!
اور وہ اندھے لوگ جو نعوذباللہ خدا کے وجود سے اس وجہ سے منکر ہیں کہ اس کا
کوئ scientific evidence نہیں. لاحول ولاقوت الا بی اللہ! ایک محدود
wavelength دیکھنے والی، محدود frequency سننے والی، محدود temprature
برداشت کرنے والی اور اس کائنات کے سب سے چھوٹے حصے کے half pixel سائز کے
ایک سیارے مییں رہنے والی مخلوق خدا کے وجود کا سائنسی ثبوت لینے کی بات
کرتی ہے. میں ان سے کہتا ہوں کہ اس کائنات کا کوئ کنارہ ہی ڈھونڈ کر دکھا
دیں، خدا کو ڈھونڈنے کی تو بات ہی چھوڑیں. سائنس ایک حقیر شے ہے کہ جو
انسان کی ناقص عقل کی محض ایک دریافت ہے. مخلوق خالق کا تعقب نہیں کر سکتی.
انھیں بھی اپنی حقارت inferiority کا اقرار کر لینا چاہۓ.
مگر آج بھی فرنگی سائنسی انقلاب لا کر بڑے شوخے ہوتے ہیں. luxuries اور
ایجادات کو تو ایک سائیڈ پر ہی رکھ دیں ان پر الگ تبصرہ ہوگا، ابھی صرف
human behaviour پر غور کریں. اگر یہ انقلاب مسلمان بھی برپا کرتے تو وہ اس
تنگ نظری کا شکار نہ ہوتے کہ ہر شے کے لۓ سائنس کا ثبوت مانگیں. کیونکہ
اسلام سائنس سے افضل ہے اور Beyond The Science ہے. وہ دور جب انسان کو
معلوم ہی نہ تھا کہ جراثیم بھی کچھ ہوتے ہیں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
نے کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے کی ہدایت دی. آج اگرچہ یہ بات ہمیں ہلکی
لگے کیونکہ اب تو جراثیم دریافت ہو چکے، مگر ہمیں غور کرنا چاہۓ.
````````````````پھیلاۓ ہوۓ گوشہء دامان تجسس````````````````
````````````````سائنس بھی محمد کا پتا پوچھ رہی ہے````````````````
بہت مثالیں ہیں. سائنس تو پانی پر بسم اللہ پڑھ کر پھونک دینے سے جراثیم کے
مرنے کو نہیں سمجھ سکی. آب زم زم کا راض نہیں سمجھ سکی. سائنس صرف مادی
دنیا کو بہتر طریقے سے بیان کر سکی ہے، نہ روحانیت کا تعقب کر سکی نہ
مابعدالطبیعاتی علوم کا مقابلہ کر سکی. یہ علوم انبیاء کرام اس دنیا میں
لاۓ تھے اور بے شک یہ خالصتن اللہ نے انسان کی ہدایت کے لۓ بھیجے. گھسی پٹی
سائنس کی اتنی حیثیت ہی نہیں کہ ان علوم کا مقابلہ کر سکے. ایک محدود حد تک
ممکن ہے. quantum mechanics بہت کچھ ثابت کر سکتی ہے مگر اتنا ہی جتنا کہ
انسان کا ناچیز دماغ چل سکتا ہے.
سائنس نے اگرچہ فرنگیوں یہودیوں نصرانیوں کو Broad Minded بنایا ہو، مگر
ایک مسلمان کی وسعت نظر دین اسلام پر عمل پیرا ہونے میں مضمر ہے. یقینن
اسلام ہمیں وہ چیزیں سکھاتا ہے جو سائنس نہیں سکھا سکتی. دین اللہ نے بنایا
جبکہ سائنس انسانی دریافت ہے اور قدرت خداوندی کی پابند ہے.
اب ان سب چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوۓ آپ کیا نتیجہ اخذ کریں گے؟ |