مگر نادان انسان یہ جانتا ہی نہیں
(Faraz Tanvir (uzma ahmad), Lahore)
نادان انسان یہ جانتا ہی نہیں
کہ جس پہ احسان کیا جاتا ہے اس پر بھی اللہ کا احسان نے
جو احسان کرتا ہے اس پر بھی اللہ کا احسان ہے
مگر احسان کر کے جتانے والے نادان ہیں
کہ وہ اتنی سی بات بھی نہیں جانتے
یا جاننا ہی نہیں چاہتے
کہ محسن اور احسانمند دونوں پر ہی اللہ کا احسان ہے
کہ وہ کسی کو توفیق عنایت کرتا ہے کسی کے دل میں رحم ڈالتا ہے کسی کی بہتری
کے لئے کسی کو وسیلہ بناتا ہے
مگر احسان کر کے جتانے والے شاید نہیں جانتے کہ ان پر کس کا احسان ہے
جو بھی جب کسی کے ساتھ کوئی نیکی کرتا ہے وہ دراصل اپنے ساتھ نیکی کرتا ہے
اللہ کی عنایت کردہ نعمتوں سے اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی شریک کر کے
دراصل اللہ کی نعمتوں کا شکر بجا لاتا ہے
مگر اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کو اپنی ملکیت سمجھنے والے ان نعمتوں سے
دوسروں کو محروم رکھنے والے یہ جانتے ہی نہیں یا جاننا چاہتے ہی نہیں کہ ہر
شے کا مالک و مختار اور نعمتوں کا نوازنے والا صرف اور صرف اللہ ہی ہے جو
سب کو دیتا ہے آنسان کی آزمائش کے لئے پرکھ کے لئے ۔۔۔سب کو دینے والا۔۔۔سب
کو بخشنے والا سب کو نوازنے والا صرف اللہ ہے صرف اللہ ہے صرف اللہ ہے
“مگر نادان انسان یہ جانتا ہی نہیں“ |
|