پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم وسازشوں کا پردہ چاک ہوچکاہے .. .
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
آج مسلسل بھارتی حکمرانوں کی
زبانوں سے پاکستان میں انارگی ،دہشت گردی اور فرقہ واریت کو پھیلانے والی
سازشوں اور پاکستانی معصوم شہریوں کو ’’را‘‘ اوراپنے دہشت گردوں کے ہاتھوں
دہشت گردی کانشانہ بناکراِنہیں قبرکی آغوش میں پہنچادینے والے عوامل میں
ملوث ہونے اورپھر سینہ جوڑی سے اپنے دہشت گردانہ عزائم اور سازشوں کو
برملاتسلیم کئے جانے کے اعلانات اور بیانات سے یہ واضح ہوگیاہے ہمارے یہاں
پچھلے کئی سالوں سے جتنے بھی دہشت گردی کے المناک واقعات رونماہوئے ہیں اِن
سب میں بھارت پوری طرح سے ملوث رہاہے۔
یوں آج اِس نقطے پر ہمارے سب ہی مقتدرحلقے پوری طرح سے متفق ہوگئے ہیں کہ
ہمارا دُشمن سات سمندر پارکا کوئی اورملک نہیں بلکہ آج خود بھارت کے
اقرارسے یہ واضح ہوگیاہے کہ پاکستان کااصل ُشمن تو ہمارے پڑوس میں ہی
چھپابیٹھاہے اور ہم 68سالوں سے اپنا دُشمن سات سمندرپارکے ممالک میں تلاش
کرتے رہے ہیں ۔
اَب اِس پس منظر میں ایک خیال یہ بھی جاتاہے کہ ممکن ہے کہ سات سمندرپارکے
جس ملک کو ہم اپنادُشمن تصورکرتے رہے ہیں اور آج بھی کرتے ہیں وہ بھی ہمارے
ہمسائے دُشمن مُلک بھارت کے ہی کہنے پر وہی سب کچھ کرتارہاہو اور کرتاہے
جیساکہ بھارت اُس سے کہتارہاہے اور موجودہ زمینی حقائق کی روشنی میں کرنے
کوکہتاہے اَب اِس میں کسی کی دورائے ہونااُس کبوترکی طرح ہے جو بلی کو دیکھ
کراپنی آنکھیں بندکرکے بیٹھ جاتاہے اور سمجھتاہے کہ یہ جس طرح بلی کو نہ
دیکھ کر محفوظ ہے اِسی طرح بلی بھی اِسے نہیں دیکھ رہی ہے جبکہ حقیقت یہ
ہوتی ہے کہ کبوترکے اِس عمل کا بلی فائدہ اُٹھاکر اِس پر حملہ کرتی ہے اور
اِسے اپناترنوالہ بناکر چٹ کرجاتی ہے بھارت کی جانب سے پاکستان دُشمنی کی
کھلم کھلاتمام حدیں پھلانگ لینے کے بعد اَب ہمیں کبوترکی طرح اپنی آنکھیں
بندنہیں کرنی چاہئے بلکہ اپنے دُشمن کا ترنوالہ بننے سے بچنے کا سامان کرتے
ہوئے اِسے ایسامنہ توڑ اور سرپھوڑجواب دیتے ہوئے اِس کو ایسی شکست دینی
چاہئے کہ اِس کے اوسان خطاہوجائیں اور پھر یہ ہماری جانب کبھی بھی میلی
آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔
بہرحال !پچھلی کئی دہائیوں سے بھارت کی ہمارے صوبوں، شہروں اور علاقوں میں
ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے جیسے بہت سے معاملات میں
ہِچرمِچر کا مظاہر ہ کرنے والے ہمارے حکمرانوں ، سیاستدانوں ، قومی اداروں
، عوام اور ہمارے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی بندآنکھیں اَب کھل چکی ہیں
جو کہ اچھی بات ہے یقینا اِن کے اِس عمل سے خطے میں بھارت کی جانب سے مسلسل
بگڑتاہواطاقت کا توازن اَب بہترہوگااور اِس طرح مستقبل قریب میں پاکستان کو
بھارت کو نکیل ڈالنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنابھی نہیں کرناپڑے گااَب
یوں خطے کی موجودہ صورت حال میں پاکستان کی طرف سے خطے میں بھارتی سازشوں
اور عزائم کو کنٹرول کی اُمیدہوچلی ہے۔
اِس کے ساتھ ہی اِس سے بھی انکار نہیں کہ گزشتہ دِنوں جس طرح بالوں میں
سیندُور بھری اور ماتھے پر تلک لگائی بھارتی خاتون وزیرخارجہ سشماسوراج نے
پاک چین اقتصادی راہداری کی مخالفت میں بھارتی حکمرانوں کے کلیجے میں لگی
پاکستان دُشمنی کی آگ کا اِظہار کیا ہے اِس سے یقینا بھارتی حکمرانوں کے
پاکستان کے خلاف چھپے عزائم اور سازشوں کا پردہ چاک ہوچکاہے اگرچہ اِن سے
قبل بھی کئی بھارتی اہم شخصیات پاک چین اقتصادی راہداری کی مخالفت سمیت
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں ایسے
بیانات دی چکی ہیں مگر سشماسوراج نے پاک چین اقتصادی راہداری کی مخالفت میں
جو اور جتناکہااِس نے تو حدہی کردی ہے اُنہوں نے کہاکہ جب پچھلے دِنوں
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی چین کے دورِ پر تھے اس دوران بھی ہمارے
وزیراعظم نریندرمودی جی نے چین پر واضح کیاتھاکہ بھارت پاکستان اور چین کے
درمیان ہونے والے اقتصادی راہداری کے معاہدے اور منصوبے کے سخت خلاف ہے اور
بھارت کو اپنی معاشی ترقی اور خوشحالی کو برقراررکھنے کے لئے یہ منصوبہ کسی
بھی صورت قابل قبول نہیں ہے جبکہ اس موقعے پر بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج
نے ایک ہندوستانی عورت ہونے کے ناطے بھارتی عوام کی بھی نمائندگی کرتے ہوئے
کہاکہ نہ صرف بھارتی حکمران بلکہ بھارتی عوام اور بھارتی
انتہاپسندہندوتنظیموں کے شدت پسندعناصر اور بھارتی خفیہ ایجنسیاں سمیت
بھارتی فورسز اور بھارت کا سارامیڈیابھی پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے
کی کھل کر مخالفت کرنے کے لئے اپنے تن من دھن کی بھی بازی لگانے سے بازنہیں
آئے گا ایسے میں خطے کے ہمسایہ ممالک چین اور پاکستان کو اِس طرح کی بھارتی
مخالفت کو سمجھناچاہئے اور یہ جاننے کی کوشش کرنی چاہئے کہ بھارت اِس
مخالفت سے خطے میں اپنے کن مفادات کا تحفظ چاہتاہے اُنہوں نے کہاکہ آج اگر
بھارت نے اِس معاملے میں ذرابھی ڈھیل دکھائی تو اِس منصوبے کی کامیابی کے
بعد بھارت کاخطے میں کسی بھی لحاظ سے وہ مقام باقی نہیں رہے گاجیساتیساکہ
آج ہے ۔
جبکہ اِدھر ہمارے پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نے بھی بھارتی حکمرانوں کی
پاکستان مخالف دُشمنی اور سازشوں کامقابلہ کرنے کے عزم کو دہراتے اور اپنے
آئندہ کے لائحہ عمل پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مافق قائم رہنے کا اعلان
کرتے ہوئے بھارت کو خبردارکیاہے کہ ’’دُشمن کو اقتصادی راہداری منصوبہ
سبوتاژنہیں کرنے دیں گے‘‘اُنہوں نے کہاہے کہ ’’اقتصادی راہداری منصوبے کی
مخالفت سے بھارتی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں، چین نے بھی بھارتی اعتراضات
کو مستردکردیاہے، مُلک دُشمن عناصرپاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال نہیں
دیکھ سکتے ہیں‘، دُشمن قوم کو تقسیم کرناچاہتاہے، دُشمن کی پاکستان کے خلاف
ہر گھناؤنی سازش کو ناکام بنادیں گے‘‘جس پر قوم اپنے وزیراعظم نوازشریف کو
سلام پیش کرتی ہے اور اِنہیں یقین دلاتی ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے
منصوبے اور مُلک کو دہشت گردی سے پاک حکومتی عزائم سمیت قوم ہر اُس منصوبے
میں حکومت اور پاک فوج کے شابہ بشابہ کھڑی رہے گی جس میں مُلک و قوم کی
ترقی اور خوشحالی کے عظیم گوہرپنہاں ہوں گے۔
اب پاکستانیوں کے لئے یہ بات بغیرکسی شک و شبہ کے حقیقت پر مبنی ہونی چاہئے
کہ پاکستان کی ترقی ، خوشحالی اور سلامتی کا اصل دُشمن بھارت ہے ایسے میں
پاکستانیوں کو خطے میں اپنے خلاف ہونے والی بھارتی سازشوں اور بھارت کی
جانب سے اپنے خلاف ہونے والے گھناؤ عزائم سے بھی چوکنارہناچاہئے اوراَب
ضروری ہوگیا ہے کہ پاکستانی اپنی بقاء وسالمیت کے لئے بھارتی عزائم
اورسازشوں کا مقابلہ بھارت کو اپنا ازلی دُشمن جان کر کریں تو خطے میں
بھارتی سازشوں اور عزائم کو خاک میں ملانے کے ساتھ ساتھ طاقت کا توازن بھی
برقراررکھاجاسکتاہے ورنہ کچھ بھی ہمارے ہاتھ نہیں آئے گا۔ |
|