"لیڈر اور سامری جادو گر"
(Syed Haseen Abbas Madani, Karachi)
ایک عام سا غریب آدمی سونے کی
تلاش میں بہت محنت کرتا ہے اور سنیما کی کھڑکی سے بلیک کرتے ہوئے دنیا کی
آنکھوں میں دھول جھونکتا ہے اور با لآخر سونے کے انبار پر جا بیٹھتا ہے۔
لیڈر کی بد نصیبی یہ ہوتی ہے کہ وہ غریب آدمی سے بدل کر وی آئی پی بن جاتا
ہے اور اپنی حفاظت کے لئے سو نے کا ایک پنجرا بناکر اس میں بند ہوجاتا ہے
اور اس کے چمچے اس کو اس کی اوقات اور حیثیت بہت بڑھا چڑھا کر بتا تے ہیں
اور وہ سمجھتا ہے کہ وہ سخت سے سخت سیکیورٹی کا حقدار ہے یہ جذبہ اس کو
ریشم کے کیڑے کی طرح اسے اس کی دولت میں لپیٹ کر عوام سے دور کر دیتا ہے وہ
عوام جو اس کو لیڈر سمجھتے اور اپنے دکھوں کا مدوا جانتے تھے رفتہ رفتہ یہ
محسوس کر لیتے ہیں کہ یہ نام نہاد لیڈر ہی ان پر ایک عذاب ہے اور وہ اس سے
نفرت کرنے لگتے ہیں مگر لیڈر کو کوئی نہیں بتا تا کے اس کی اپنی حرکتوں سے
مو سم کس قدر بدل گیا ہے اور یہ لیڈر سامری جادو گر کی طرح چیخنا شروع کرتا
ہے "مجھ سے دور رہو مجھے ہاتھ نہ لگائو" اور اس طرح وہ اپنی تباہی کے منتقی
انجام تک پہنچ جاتا ہے ۔ لیڈری اور قیادت کے شوقین اگر اپنا بھلا چاہتے ہیں
تو چمچوں سے دور رہیں اور سونے کے انبار سے نفرت کریں تو عزت شہرت اور محبت
انکے قدم چومے گی ۔ |
|