ضرب عضب کامیابی و کامرانی
(Raja Tahir Mehmood, Rawat)
ایک سال پہلے پوری
پاکستانی قوم ایک عجیب سے مخمصے کا شکار تھی میڈیا شدت پسندوں کے مارگلہ کی
پہاڑیوں پر آمد کی اطلاعات دے رہا تھا ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے
پاکستانی ریاست کی رٹ کہیں کھو گئی ہو ایسے مشکل حالات میں پاکستانی قوم
اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی تھی تقریبا تمام ادارے ماسوائے پاک فوج کے عجیب خوف
کا شکار تھے دوسری طرف غیر ملکی ایجنٹوں اور دہشت گرددوں نے حالات کو خراب
کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی پوری قوم کی فکر اپنی جگہ درست تھی مگر
اس کے ساتھ ساتھ قوم کو اپنی مسلح افواج پر پورا بھروسہ اور یقین تھا کہ وہ
اس ساری صورت حال کو بڑ ی خوش اسلوبی سے حل کر لے گی ایسے میں پاکستان آرمی
نے حکومت کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف ایک بھر پور آپریشن کا اعلان کیا
جسے آپریشن ضرب عضب کا نام دیا گیا جوبڑی کامیابی سے ہمکنار ہوا اور آئے دن
کے دھماکوں سے قوم کو ناصر ف نجات ملی بلکہ قوم کے مورال کو ڈاؤن کرنے والے
مخمصے بھی ختم ہو گئے۔ آج آپریشن ضرب عضب کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے پوری
قوم کے لئے یقینا یہ بڑے اطمینان کی بات ہے کہ اس ایک سال کے دوران پاک فوج
نے دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر کے بہت سے علاقوں پر حکومت کی رٹ
بحال کر دی ہے آپریشن کے دوران پاک فوج نے بھی ماضی کی طرح شہادتیں پیش کیں
اس کے ہر جوان اور افسر کے سامنے ایک ہی ہدف تھا کہ ملک کو دہشت گردی سے
پاک کرناہے وطن عزیز کی سرزمین پر حکومتی رٹ قائم کرنی ہے اور اسے دشمنوں
کے پنجے سے واگزار کراناہے جس کے بعد آپریشن ضرب عضب میں زبردست کامیابیاں
حاصل ہوئی ہیں اور اب یہ آخری مراحل کی طرف بڑھ رہا ہے آئی ایس پی آر کے
مطابق اس آپریشن میں2763 دہشت گرد مارے گئے جبکہ218 انتہائی خطرناک دہشت
گرد بھی مارے گئے ہیں اس دوران347 افسر اور جوان شہید ہوئے دہشت گردوں کے
قبضے سے18087جدید ہتھیار برآمد ہوئے دہشت گردوں کے837خفیہ ٹھکانے تباہ کیے
گئے ان کے ٹھکانوں سے253 ٹن بارود برآمد ہوا دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر
میں4ہزار آپریشن کئے گئے شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں انتہائی مضبوط
ٹھکانے تباہ کئے گئے جبکہ دہشت گردوں کا مواصلاتی نظام بھی تباہ کر دیا گیا
۔ آپریشن شروع کرنے سے پہلے دہشت گردوں نے علاقے میں خوف ہراس کی فضاء قائم
کی ہوئی تھی ان کے غیر ملکی اقاؤں نے ان کواتنا مواد مال و زر دیا ہوا تھا
کہ وہ کئی سال تک لڑ سکتے تھے اب اﷲ کے فضل سے پاک فوج نے نوے فیصد علاقہ
دہشت گردوں سے خالی کروا لیاہے۔ایک سال قبل کی صورتحال یہ تھی کہ شمالی
وزیرستان کے بعض علاقوں پر دہشت گردوں کا کنٹرول تھا اور مقامی شہری بھی
خوف کی زندگی گزار رہے تھے جن لوگوں پر انہیں شک ہوتا کہ وہ حکومتی افراد
یا اداروں سے رابطے میں ہوتے ہیں دہشت گرد ان کے سرکاٹ کر چوراہے میں لٹکا
دیتے تھے تاکہ دوسروں کو عبرت ہو آج وہی شمالی وزیرستان ہے جہاں سے ان کے
انفراسٹرکچر اور ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جاچکاہے اور متاثرین پھر سے اپنے
گھروں میں جاکر ایک بے خوف زندگی گزار رہے ہیں آپریشن ضرب عضب کا ایک سال
پاک فوج کے مضبوط عزم اور دہشت گردی کے خلاف کمٹمنٹ کی علامت ہے یہی نہیں
اس نے پاکستان کی سرزمین کو ان سے واگزار کروا کر پاکستان کا پرچم دوبارہ
لہرا دیاہے اگرچہ فاٹا میں جاری آپریشن ضرب عضب اپنے آخری مراحل میں ہے
لیکن شہروں کے اندر دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور انہیں فنڈز فراہم کرنے
والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ابھی باقی ہے قومی ایکشن پلان کے تحت اگرچہ
اس سلسلے میں کام شروع ہوچکا ہے لیکن اس کے باوجود وفاقی وصوبائی ایجنسیوں
کی غیر معمولی فعالیت اور ایکشن ناگزیر ہے اب بنیادی ہدف دہشت گردوں کو
سہولت اور فنڈنگ فراہم کرنے والوں کا ہے پاک فوج فاٹاسے دہشت گردوں کو ختم
کرنے کے جس معرکہ میں سرخرو ہوئی ہے اس کے پیش نظرقوم کو پوری امید ہے
سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے سلسلے میں بھی وہ اپنے قومی مقاصد
حاصل کر لے گی۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی قیادتیں اپنے اپنے جھگڑوں میں پاک فوج کو
ناہ گھسیٹیں اور یہ بات یاد رکھیں کہ اگر یہ ادارہ نہ ہوتا تو آج پاکستان
کی یہ آن شان نہ ہوتی کیونکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ ملک کو ہمیشہ اسی فوج
نے اپنے لہو کی قربانی سے محفوظ بنایا ہے اور دھرتی کے ان سپوتوں کے ہوتے
ہوئے دشمن کھبی بھی اس ملک کو زیر کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا آج ہمیں
اپنی فوج پر فخر ہونا چاہیے اور ا س بات کا ادراک بھی کہ اگر فوج سرحدوں
پرد شمن کا مقابلہ کر رہی ہے تو اس کا مورال بلند کرنے کے لئے اقدامات کرنے
ہوں گے ناکہ ہم ایسی باتیں اور قصے سامنے لے آئیں جن سے دھرتی کے ان سپوتوں
کا مورال ڈاؤن ہو جائے آپریشن ضرب عضب مسلح افواج کی تاریخ میں ایک سنہری
باب کے طور پر رقم ہو گا جس میں پوری پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کی پشت
پر اس کا حوصلہ بڑھانے کے لئے کھڑی نظر آئے گی۔ |
|