مصنوعی لوڈشیڈنگ۔۔۔۔۔۔ نیپرا کا انکشاف

ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ پاکستانی عوام کا اہم ترین مسٔلہ ملک میں ہونے والی مصنوعی ،جعلی لوڈشیڈنگ ہے پاکستان میں بجلی کی کوئی کمی نہیں،عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے مصنوعی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کو معاشی اعتبار سے مفلوج کردیا جائے یہاں کے باسی دو وقت کی روٹی کیلئے ترسیں، سرمایہ کار ملک سے رفوچکر ہو جائیں،ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کی صنعتوں کوتالے لگوا دئیے گئے ہیں انڈسٹریل فلیڈ مایوسی کا شکار ہے نت نئے ٹیکسز سے کاروباری پریشان ہیں عوام پر اتنے ٹیکس لگا دئیے کہ انڈے اور بلیڈبھی ٹیکس سے محفوظ نہیں رہے۔لوڈشیڈنگ مصنوعی ہے ۔۔۔۔ جب ہم یہ جملہ لکھتے تو اخبارات والے اس کو اہمیت ہی نہ دیتے بلکہ جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر ردی کی ٹوکری میں پھنک دیتے ۔توانائی کے عنوان پر ایک دو قومی کانفرنسز میں بھی راقم کو خطاب کا موقعہ ملا تو اپنے موقف کے اظہار کے بعد منتظمین بندہ سے ملاقات کرکے کہتے کہ صدیقی بھائی ! آپ ایسی بات نہ کریں کیونکہ ملک میں ڈیم تو ہیں ہی نہیں جو ہیں وہ بھی نہ ہونے کے برابر تو بجلی کہاں سے آئے ۔ بندہ کے پیش کئے جانے والے اعدادوشمار کو تسلیم نہ کیا جاتا کیونکہ بندہ ایک عام اعزازی سطح کا لکھاری تھا اتنا بڑا قد کاٹھ بھی نہیں تھا نہ ہی مال ودولت کی فراوانی۔۔ تو لوگ اہمیت وتوجہ نہ دیتے لیکن بندہ چند سچے لوگوں کی صف میں کھڑا رہا اور اپنے موقف کا اظہار کرتا رہا کہ پاکستان میں بجلی کا بحران مصنوعی ہے ۔گذشتہ دنوں تمام خبر رساں اداروں نے نیپرا کی سالانہ رپورٹ شائع کی۔جو ہمارے موقف کا تائید وتصدیق ہے جس میں یہ کہا گیا کہ وزارت پانی وبجلی کی کارکردگی ناقص ترین ہے ،ملک میں لوڈشیڈنگ اور شارٹ فال جان بوجھ کر کیاگیا،نیا میٹرو سسٹم بھی ناقص ہے جس کے باعث 70 فیصد صارفین کو بلوں کی فراہمی درست نہیں ہوئی،بعض پاور پلانٹس اور مشینیں تین برسوں سے بند پڑی ہیں ،سرکاری تھرمل پاور پلانٹس اور مشینوں کو بھی جان بوجھ کر بند رکھا گیا جناح پن بجلی منصوبہ اربوں روپے میں سے مکمل ہونے کے باوجود مطلوبہ بجلی پیدا نہیں کی جارہی ۔

اس رپورٹ کے بعد کیا کوئی ابہام رہ گیا ہے کہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کے دعوے دار سیاست دان قوم کو کس قدر دھوکا دے رہے ہیں؟ کیا یہ ملک وملت سے غداری،وطن دشمنی،بدترین دہشت گردی،عوام کا استحصال نہیں؟ اس کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کب ہو گی؟ ارباب اقتدار اور حکام بالا آج تک مجرمانہ خاموشی کیوں اختیار کئے رہے؟چلو اب منظر عام پر حقیقت آہی گئی اب تو کاروائی کرو یا یہ انکشاف کی حد تک ہی رہے گی میاں نواز شریف صاحب کو اپنی گود میں بیٹھے آستین کے سانپوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی جودرپردہ ملک میں کئی ایسٹ انڈیا کمپنیاں لانچ کروانے میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں اپنی صفوں کو یہ لوگ کس طرح صاف کریں گے یہ سب تو ان کے کارخاص ہیں ہم نوالہ ہم پیالہ ہیں ،آگے پیچھے دوڑنے والے،خوش آمد کرنے والے ہیں نیپرا کی اس رپورٹ کے بعد پاک فوج کو چاہیے کہ وہ ان تمام سیاست دانوں کو جو رہبری کی آڑ میں رہزنی کرتے ہوئے ملک کو معاشی طور پر مفلوج کرنے میں مصنوعی لوڈشیڈنگ کرتے رہے کے خلاف کاروائی عمل میں لائے ان کے مکروہ چہرے عوام کے سامنے لائے جائیں اگر ایسا نہ ہو سکا تو ملک پاکستان سے توانائی کا بحران ایک ناسور بن کر ترقی میں کوہ گراں بن جائے گا ابھی بھی وقت ہے کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدام کئے جائیں تاکہ ملک میں صنعت وحرفت کا پہیہ تیزی سے چل سکے ،بے روزگاری کا خاتمہ ہو،قوم کو خوشحالی نصیب ہو ۔ ساری قوم جانتی ہے کہ کہ پاکستان پر مخصوص خاندان حکمرانی کر رہے ہیں جو انتہائی بااثر ہیں تادم تحریر ان لوگوں کا خیال ہے کہ ہم ملک کے مالک ہیں ہم جو مرضی کریں ہم پر کوئی ہاتھ نہیں دال سکتا ۔ان کی اس خام خیالی کو کوئی سیاست دان دور نہیں کرسکتا ،ہمارا یقین کامل ہے کہ اس خام خیالی کو ہواؤں میں اڑانے کیلئے اس وطن کی خاطر قربانیاں پیش کرنے والوں کے ورثا ہی میدان میں اتریں گے تو ان سونے کا چمچہ لیکر جوان ہونے والے کرپٹ لوگوں کا احتساب ہو سکے گا وطن کیلئے قربانیاں دینے والوں کا ایک وارث جنرل راحیل شریف کی صورت میں ملک وملت کے پاس ہے جس پر قوم امیدیں لگائی بیٹھی ہے دیکھتے ہیں کب پاک فوج ان بااثر شریفوں پرشریف کے حکم سے ہاتھ ڈالتی ہے وہ دن پاکستان کی ترقی،بلندی،عظمت رفت کی طرف کوٹنے میں سنگ میل کا حامل ہوگا۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245628 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.