چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا صدقہ اُتارنے کی تقریب

٦ ستمبر ٢٠١٥ کو ‘‘اے ڈبلیو جی ‘‘ میں تقریب منعقد ہوئی جس میں ممتاز ماہرِتعلیم پروفیسر محمد صفدر مفتی نے جنرل راحیل شریف کی صحت اور زندگی کیلئے اللہ کے راستے میں دو لاکھ روپے صدقہ دیا ۔

جنرل راحیل شریف

وہ قوم کبھی مٹ ہی نہیں سکتی جس قوم کے اندر اپنے عسکری ہیروز کیلئےقدردانی کے اعلیٰ جذبات شدت کے ساتھ موجودہوں ۔ اللہ کے فضل سے پاکستانی قوم اس حوالےسے اپنے اسلاف کے نقش ِ قدم پر قائم ہےاور اپنے عسکری ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنے میں کبھی بخل سے کام نہیں لیتی ۔ قدردانی اور تحسین سے گلستانِ ملت میں بہار آتی ہے اور رگِ حریت میں گردشِ خون تیز تر ہوجاتی ہے۔ اس طرح کی محبت کا اظہار قرونِ اولیٰ کے مسلمان مجاہدین کی یاد کو پھر سے تازہ کر دیتا ہے۔ قوموں کی بقا کا راز جذبہُ حریت میں چھپا ہوا ہے جو قو م اس جذبے سے مالامال ہوجاتی ہے وہ لازوال ہوجاتی ہے ۔ قدردانی کے جذبات خاندانی لوگوں کا امتیازی وصف ہوتاہے ۔دراصل ہم کسی ہیرو کو اُس کے لازوال کارنامے کی بنا پر عزت دے کر اپنے ہی خاندانی ہونے کا ثبوت دے رہے ہوتے ہیں۔

جنرل راحیل شریف کی خدمات اور اُن کی بہادری عصر ِ حاضر کا ایک تابندہ عسکری با ب ہے۔ جنرل راحیل شریف قوم کیلئے اُمید اور روشن مستقبل کا استعارہ ہے ۔ انہوں نے جس بہادری اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہوکر ہر محاذ پر پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ کیا ہےاس کی مثال عسکری قیادت میں کم ہی ملے گی ۔ ایسا کیوں نہ ہو یہ جنرنیل ایک ایسی عظیم ماں کا بیتآ ہے جس کا بھائی میجر عزیز بھٹی شہید نشان ِ حیدر ، جس کا بیٹا میجر شبیر شریف شہید نشان ِ حیدر ، جس کا دوسرا بیٹا کیپٹن ستارہ ء بسالت ، جس کا شوہر میجر محمد شریف غازی ہو ، اُس عظیم ماں کا یہ سپوت بلاشک وشبہ عظیم ہی ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اس جنرنیل کی عمر دراز کرے اور اسے اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔

پروفیسر محمد صفدر مفتی وطنِ عزیز کے ممتاز ماہرِ تعلیم ہیں ۔ ممتاز ماہرِ تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ وہ خدمت ِ خلق اور جذبہ حب الوطنی کے محاذوں پر بھی اپنے منفرداسلو ب کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں ۔6ستمبر 2015 اتوار کے روز پروفیسر صاحب کے مایہ ناز تعلیمی ادارے'' اے ڈبلیو جی ''میں جنرل راحیل شریف کا صدقہ اُتارنے کی تقریب منعقد کی گئی ۔ نصرت نے غالبا فنا کی ایک غزل گائی ہے۔ اُس کا ایک مصرعہ یاد آرہاہے۔
؎ آئینے کی نظر لگ نہ جائے کہیں
جانِ جاں اپنا صدقہ اُتار کرو
ہم نے یہ تو سُنا ہے کہ مائیں اپنے بیٹوں کا صدقہ اُتارا کرتی ہیں ، عاشق اپنے محبوب کا صدقہ اُتارا کرتے ہیں۔جیسے خواجہ حافظ شیرازی نے کہاتھا ۔
؎ اگر آں ترک ِ شیرازی بدست آرد دل ِ مارا
بخال ہندوش بخشم سمرقند وبخارا را
شعر کا ترجمہ یہ ہے کہ اگر وہ شیرازی معشوق ہمارا دل تھام لے ۔تو اس کے دلفریب تِل کے عوض میں سمرقند و بخارا صدقہ میں دے دوں ۔ روایت ہے کہ جب امیر تیمور کی خواجہ حافظ سے ملاقات ہوئی تھی تو اُس نے کہا میں نے سمر قند و بخاراکو آباد کرنے کیلئے نجانے کتنے شہر ویران کردیے ہیں اور آپ اسے محبوب کے تِل پروار رہے ہیں ۔خواجہ حافظ نے متانت سے کہاتھاکہ انہی فضول خرچیوں کا نتیجہ ہے کہ فقرو فاقہ کی زندگی بسر کر رہاہوں ۔خیر یہ ایک شاعرانہ بات تھی ۔پروفیسر صاحب نے جس انداز اور جذبے سے جنرل راحیل کا صدقہ اُتارا وہ دیدنی تھا ۔ تقریب ہال نہایت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا ۔ترتیب سے لگی کرسیاں ، قیمتی پودوں کے گملے ، مصنوعی پھولوں کی سرسراتی لڑیاں ، دو رنگا قالین جیسے قرمزی مٹی میں لالہ کے پھول ، تازہ گلابوں کی بھینی بھینی مہیک، رس بھرا کیک جس پر نشان ِ حیرر کے الفاظ کندہ تھے، جوستمبر 65 کے شہداء کی یاد میں کاٹآ گیا ۔یہ اس بات کی دلیل تھی کہ وہ مرے نہیں بلکہ دلوں میں زندہ ہیں ۔واصف علی واصف نے کہاتھا زندہ وہ ہے جو لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ڈائس کے ساتھ جنرل راحیل شریف کا قدآور پورٹریٹ ،یہ ہے تقریب ہال کا طائیرانہ منظر ۔۔تقریب کا آغاز تلاوت سے ہوا ۔فکر انگیز تقاریر کے اختتام پر جناب پروفیسر صفدر مفتی ڈائس پر جلوہ افروزہوئے۔ستمبر کے شہداء اور غازیوں کو خراجِ تحیسن پیش کیا ۔موجودہ دور میں جنرل راحیل شریف کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے دورانِ خطاب آبدیدہ ہوگئے۔فرطِ جذبات سے جنرل راحیل شریف کے قدآور پورٹریٹ کی طرف بڑھے اور دو لاکھ روپے پورٹریٹ کے اوپر سے وار کر صدقہ اُتارااور اُس کے بعد جنرل صاحب کی تصویر پر اپنے ہاتھوں سے تازہ گلابوں کا ہار رکھا۔ اس دوران وہ اس قدر جذباتی ہوگئے کہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے اس جذباتی منظر کو دیکھ کر پروگرام کے حاضرین بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے ۔

پروفیسرصاحب نے قوم کے نام پیغام میں کہا : ''جنرل راحیل شریف اس وقت پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خلاف نبرد آزما ہیں ۔ اُن کی زندگی بہت ہی قیمتی ہے ۔ وہ اس وقت دہشتگردی کی آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ چونکہ صدقہ بلاوُ ں کو ٹال دیتاہے لہٰذا قوم کے اہلِ ثروت اسی طرح جنرل صاحب کا صدقہ اُتاریں اور عوام اُن کی صحت اور زندگی کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعامانگیں ۔''
 

AHSAN SAILANI
About the Author: AHSAN SAILANI Read More Articles by AHSAN SAILANI: 2 Articles with 6081 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.