میں آپ کی محبت کا ممنون ہوں مگر اس صورتِ حال میں اگر
مجھے محاذ سے واپس بلایا گیا تو میری روح اور جسم ایک ناقابلِ برداشت
احساسِ زیاں کا شکار ہو جائیں گے اس لئے براہ کرم مجھے واپس جانے دیں گزشتہ
سارا وقت جو میں نے محاذ پر گزارا ہے وہ میری زندگی کا خوش گوار ترین وقت
تھا ویسے بھی ہمارے پاس اتنی فوج نہیں کے ہم محاذ سے کچھ لوگوں کو آرام کی
خاطر واپس بلا لیں اور دوسروں کو ان کی جگہ بھیج دیں اور یہ بھی کیسے ممکن
ہے میں یہاں آرام کروں اور میرے ساتھی وہاں موت کے ساتھ لڑتے رہیں ؟؟؟؟
آپ جانتے ہیں یہ کس نے کہا تھا کون تھا آخر یہ فرشتہ ؟؟؟
جی میں 16 اگست 1928 میں برطانی ہانگ کانگ میں پیدا ہونے والے اور واہگہ
بارڈر میں شہید ہونے والے فوجی کی بات کر رہی ہوں جس نے صرف 37 سال کی عمر
میں 12 ستمبر 1965 کو ایک آگ کا گولہ کھایا۔۔۔ایک ایسا گولہ جو سیدھا انکے
سینے سے ٹکرایا اور پھیپھڑے پھاڑتا ہوا نکل گیا
اس فرشتے کا نام عزیز بھٹی تھا ۔۔
میجر عزیز بھٹی شہید 6 دن 6 راتیں دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیتے رہے ۔۔۔۔۔
میجر عزیز بھٹی تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
خبردار!! جو میرے ارضِ پاک کی طرف میلی نگاہ سے دیکھا
میرا وعدہ ہے اے دشمن تیری ہستی کو مٹا کر رکھ دونگا
پاک فوج ہمارا غرور ہی نہیں بلکے کبھی نا ٹوٹنے والا بھروسہ ہے اور یہی بات
دوشمن کو برداشت نہیں ہوتی دشمن نے بہت کوشش کی عوام کے دلوں میں نفرت
ڈالنے کی مگر الحمد اللّه ہر کوشش میں ناکام ہوۓ ۔۔۔
یہاں تک کے سپاہی مقبول حُسین پر 40 سال تک تشدد کرتے رہے اُن سے کہتے
پاکستان مردباد کہو مگر وہ ہر بار پاکستان زندہ باد کا نعرہ۔ لگاتے رہے 40
سال تک قید رہے بھارتی فوج نے تشدد کی ہر حد پار کردی مگر پھر بھی پاکستان
مردہ باد کا نعرہ نہیں لگوا سکی ۔۔۔
مرتے ہیں اُٹھتے ہیں پر جھکتے نہیں
اے میرے وطن تیرے یہ لال کبھی بکتے نہیں
۔۔
ملک کا امن بحال رکھنے اور دشمن کو شکست کی دھول چٹانے میں پاک فوج کا
کردار کلیدی اور جرات مندانہ ہے پاکستان ایٹمی قوت اور با صلاحیت و جری فوج
کا حامل ہے ۔یہی وجہ ہے کے بھارت جیسا مکار دشمن بھی اب پاکستان کی طرف
میلی نگاہ سے دیکھ نہیں سکتا ۔۔۔
پاک فوج فقط ملکی سرحدوں کی محافظ ہی نہیں بلکہ ایسی کمال عسکری مہارتوں کی
حامل ہے کے دنیا بھر میں ہماری افواج کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔۔۔
پاک فوج کو دنیا کی بہترین فوج سمجھا جاتا ہے ۔۔ان کو یہ اعزاز صرف اور صرف
ان کے اس جذبے کی بنیاد پر دیا جاتا ہے جسے جذبہ شہادت کہتے ہیں ۔۔۔
شہیدوں کی یہ قربانیاں پاک فوج کو کمزور نہیں پڑھنے دیں گی ۔۔ہر شہید ہونے
والا فوجی اپنے ساتھیوں کو یہ پیغام دیتا جاتا ہے کے ابھی کام ختم نہیں ہوا
ابھی قربانیوں کا یہ سفر جاری ہے اور شہیدوں کا خون ہم سب سے یہ مطالبہ
کرتا ہے کے ہم انہیں اور انکی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نا کریں جو
انہوں نے دیں ۔۔
اور ساتھ ساتھ اُن لوگوں سے کہتی ہوں جو لوگ کہتے فوج کچھ نہیں کرتی سارا
بجٹ فوج کھاتی ہے
وہ سب تم کھا لو ۔۔دو اپنی جان ۔۔
کھاؤ وہ آگ کا گولہ جو تمہارے سینے سے ٹکراتا ہوا جاۓ اور تمہارے پھیپھڑے
پھاڑ کر نکلے ۔۔۔
کٹوا دو اپنی زبان ۔۔کٹوا دو اپنی ٹانگ ۔۔یا پھر سر قلم کروا لو ۔۔۔نہیں تم
کچھ نہیں کر سکتے تمہارے پاس وہ حوصلہ وہ محبت وہ جذبہ ہی نہیں ۔۔۔سن لو
دشمنوں جتنی بھی کرلو کوشش تم عوام کے دلوں میں نفرت نہیں ڈال سکتے ارے
عوام تو وہ ہے جو پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اس قوم کا ہر بچہ رو رو کر
کہتا ماں مجھے جانے دو مجھے اس وطن کا قرض اترنا ماں تیرے اس لال نے شہید
ہونا ہے ماں مجھے دشمن سے لڑنا ہے ماں جانے دو مجھے ۔۔مجھے فوج میں جانا ہے
۔۔۔۔
سن لو دشمنوں!!!!!!
تم جنم جنم . بھی آؤ
ہم جنم جنم تمہیں منہ توڑ جواب دیں گے ۔۔
تم جنم جنم ہارو گے ہم جنم جنم ہارائیں گے
تم جنم جنم کرلو عوام اور پاک فوج کے درمیان نفرت ڈالنے کی کوشش ۔۔۔
جنم جنم ہر جنم عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے
یہ میری بات یاد رکھنا تم جنم جنم
واسلام
پاکستان کی بیٹی
شفق کاظمی
|