بلاشبہ زندگی اﷲ کی بہت بڑی نعمت
ہے اور صحت مند زندگی اُس سے بڑی۔ہم اثر اپنی زندگی میں لگنے والی چھوٹی
موٹی چوٹیں نظر انداز کر دیتے ہیں المیہ یہ ہے کے پھر خود ہی اپنے ڈاکٹر بن
جاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے بعض اوقات یہ چوٹیں اتنی بڑی بن جا تی ہیں جس کا
تصور بھی نہیں کر سکتے ۔اسکے علاوہ شعورو آگہی کی کمی کی وجہ سے مرض کی
کیفیات کو نہیں سمجھ پاتے اسی وجہ سے اس کا بروقت علاج بھی نہیں کرواپاتے ۔ایسی
ہی ایک بیماری گینگرین ہے جس میں ذرا سی لا پر واہی مریض کے لیے جان لیوا
ثابت ہو سکتی ہے ۔اب سوال یہ اُٹھتا ہے کہ گینگرین ہے کیا؟گینگرین ایک ایسی
خطرناک حالت ہے جس میں متاثرہ حصّے کو خون کی فر اہمی بند ہو جاتی ہے
کیونکہ متاثرہ حصہ گل جاتا ہے یا ختم ہو جاتا ہے ۔یہ جسم کے کسی حصے کو بھی
متاثر کر سکتی ہے لیکن عام طور پر پیروں ،انگلیوں اور ہاتھوں سے شروع ہو تا
ہے ۔گینگرین جسم میں لگنے والی کسی چوٹ،انفکشن یا کسی ایسی حالت جس میں جسم
کو خون کی فراہمی بند ہو جائے کے نتیجے میں ہو تی ہے ۔گینگرین میں متاثرہ
حصہ سرخ اور سوجھنا شروع ہو جاتا ہے ۔متاثرہ حصے پر کچھ محسوس نہیں ہو تایا
پھر متاثرحصے میں شدید تکلیف ہو تی ہے۔گینگرین کی بیماری کسی کو بھی ہو
سکتی ہے لیکن ذیابیطیس کے مریضوں کو گینگرین ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے
ہیں ۔اس کا تعلق شوگر لیول سے ہو تا ہے ۔جن کی شوگر ہائی رہتی ہے تو اُن کو
گلوکوز کی زیادتی کی وجہ سے خون کی فراہمی پیروں تک نہیں پہنچ پاتی جس کی
وجہ سے زخم بنتے ہیں پھر انفکشن ہوتا ہے اور بعض اوقات زخم اتنا خراب
ہوجاتا ہے کہ پیر کاٹنے تک کی نوبت آجاتی ہے ۔اگر آپ کاقوت ِمدافعت کمزور
ہے تو انفکشن بہت خطرناک ہو جائے گا جس کی وجہ سے گینگرین ہوسکتا ہے ۔ایچ۔آئی
۔وی کے مریضوں ،کسی بھی قسم کا نشہ استعمال کرنے والے اور بڑے عمر کے لوگوں
کا قوتِ مدافعت کمزور ہوتا ہے اور جن لوگوں کے ٹھنڈے پانی کی وجہ سے ہاتھ
پیر سُن ہوجاتے ہیں اُن کو بھی گینگرین کی بیماری ہو سکتی ہے۔گینگرین کی
مختلف اقسام ہیں اور ایک اقسام کی مختلف وجوہات ہیں ۔پہلی اقسام ڈرائی
گینگرین ہے اس قسم مین متاثرہ حصے کو خون کی فراہمی روک جاتی ہے ۔دوسری قسم
ویٹ(wet)گینگرین ہے یہ انجری اورانفکشن کی وجہ سے ہوتی ہے ۔تیسری اور سب سے
خطرناک قسم گیس گینگرین ہے اس قسم میں انفکشن آپ کے جسم کے اندر تک چلا
جاتا ہے تو پھر گینگرین کا بیکٹریا جسم کے اندرگیس پیدا کرتا ہے۔ 2012-13
کے دوران انگلینڈ میں گینگرین کے 35,000سے زائد کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔سوچنے کی
بات یہ ہے اتنی خطرناک بیماری کا علاج اور احتیاطی تدابیر کیا ہیں ؟جس سے
گینگرین سے بچاجا سکتا ہے ۔گینگرین کا ایک علاج تو یہ ہے کہ سرجری کرواکر
متاثرہ حصے کو نکلوادیا جائے یا پھر انفکشن کو ختم کر نے کے لیے اینٹی
بائیوٹیکس کا استعمال کیا جائے ۔بعض کیسز میں سرجری کر کے متاثرہ حصے کو
خون کی فراہمی بحال کر دی جاتی ہے ۔ذیابیطیس کے مریضوں کو چاہیے کہ و ہ
اپنا مستقل بنیادوں پر چیک اپ کروائیں اور اپنے زخم کی روزانہ پٹی کروائیں
۔
شوگر لیول نارمل رکھیں اپنے پیروں کو گرم پانی سے دھونے کے بعد نرم کپڑے سے
صاف کریں ۔خاص طور پر انگلیوں کے درمیان سے خشک کریں ۔سیگریٹ نوشی چھوڑ کر
اور صحت مند زندگی کے طریقے اپنا کر ، پراپر ڈائٹ پلان اور ورزش کر کے اور
سوئمنگ وغیرہ کرکے اپنی خون کی روانی کو بہتر کرسکتے ہیں ۔ان احتیاطی
تدابیر کو اپنا کر آپ خود کو گینگرین جیسی خطرناک بیماری سے خود کو محفوظ
رکھ سکتے ہیں ۔ذرا سی احتیاط سے آپ اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کوکسی بڑے
نقصان سے بچاسکتے ہیں۔۔۔ |