جناب چیف جسٹس لاہور ہائی کوٹ منظور ملک صاحب الوداع

 پنجاب کے عوام آپ کے شکر گزار ہیں

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب منظور ملک صاحب نے بہت کم عرصہ صرف سات ماہ بطور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ گزارا۔ لیکن جناب چیف جسٹس کی جانب سے جس طرح فعالیت دیکھنے میں آئی یقیناً یہ بات عدل کے ایوانوں کے لیے انتہائی اطمینان کا باعث ہے۔جناب چیف جسٹس نے برسوں سے ایوان عدل کے باہر ٹریفک کے ہجوم کے حوالے سے لاہور بار سے اپیل کرکے وہاں سے پارکنگ ختم کروائی اور یوں دہائیوں سے قائم پارکنگ سے ایمرجنسی کی حالت سے نبٹنے کے لیے بہتر صورتحال پیدا ہوئی ہے گو کہ سائلین اور وکلاء کے لیے پارکنگ دور ہونے سے تکلیف تو ہے لیکن خدانخواستہ اگر کسی ایمبولینس کو رکاوٹ کی وجہ سے اگر کسی کی جان چلی جائے تو اُس حوالے سے یہ قدم سراسر ایک راست قدم ہے۔ویسے بھی موجودہ حالات میں دہشت گردی کے مسائل کی وجہ سے اتنا زیادہ رش وہ بھی ایک انتہائی اہم شاہراہ پر اور ایوان عدل کے سامنے جہاں ہزاروں سائلین وکلاء ججز ہوتے ہیں بہت خطرناک ہوسکتا ہے ۔ جناب چیف جسٹس اور صدر لاہور بار اِس حوالے سے خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔پارکنگ والا معاملہ کسی حکم کے ذریعے نہیں بلکہ باہمی افہام و تفہیم کے ذریعہ سے ہی حل ہو سکتاتھا۔ جناب چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منظور ملک کا سب سے بڑا کارنامہ لاہور کی تمام عدالتوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے۔ جناب چیف جسٹس جو ہمیشہ خود پہ فخر کرتے ہیں کہ وہ وکیل ہیں اور اُنھیں جج سے زیادہ وکیل ہونے پہ فخر ہے اُنھوں نے وکلاء اور سائلین کی بے پناہ مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے بہت بڑا کام کیا ہے ۔ لاہور جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہوچکی ہے رش بہت زیادہ ہے۔ ٹریفک کے مسائل اور عدالتیں ایک کونے سے دوسرئے کونے میں پھیلی ہوئیں وکلاء کی سارا دن دوڑ لگی رہتی تھی اور اِس سے اُن کی استعدادِ کار پر بھی منفی اثر پڑتا جس کا نقصان بہرحال سائل کو ہی ہوتا۔ یوں اِس امر کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔کہ جناب منظور ملک نے کمال کر دیکھایا ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ ایوان عدل کے ساتھ ملحقہ کواپریٹیو کی عمارت بھی عدالتوں کے لیے لے لی گئی ہے اُس سے بھی سول کورٹ کے کام میں آسانی ہوگی۔سول اور ایڈیشنل ججز کی تعدد میں اضافہ کے لیے بھرتی کے عمل کو تیز کیا گیا ہے۔ فیملی اور گارڈین ججز کی تعداد کو بڑھایا جانا بھی زیادہ آبادی والے شہروں کے لیے بہت اہم ہے ۔ چیف صاحب نے عدالتوں کا پنجاب بھر میں اچانک معائنے کا سلسلہ شروع کیا جس کے اثرات ظاہری بات ہے بہتر ہوں گے۔ججز عدالتوں میں بیٹھیں گے اور عملہ بھی ہوشیار باش ہو گا۔30 مارچ 2015 کو بطور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ حلف لینے والے جناب منظور ملک نے صرف سات ماہ کا عرصہ ہی بطور چیف جسٹس گزاراہ ہے۔اور انھیں سپریم کورٹ کا جج بنا دیا گیا ہے اور اب وہ اِس ذمہ داری سے سبکدوش ہورہے ہیں۔وکلاء برادری کی جانب سے جناب چیف جسٹس منظور ملک کے لیے دعا گو ہوں کہ اﷲ پاک اُن کی محنتوں کو قبول فرمائے اور ملک میں جس طرح کا قحط الرجال کا دور دوراں ہے ایسے میں جناب منظور ملک جیسے لوگ بہت بڑی غنیمت ہیں۔اﷲ پاک اُن کو عمر خضر عطا فرمائے آمین۔ نئے نامزدچیف جسٹس جناب اعجاز الحسن صاحب انتہائی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔اُن سے گزارش ہے کہ ماتحت عدلیہ میں ٹاوٹ مافیہ، جعلی وکیلوں کا خاتمہ کیا جائے اور ماتحت عدالتی عملے کی لوٹ مار سے سائلین کو بچایا جائے ۔اور قدم قدم پر ریڈروں، اہلمدوں اور کاپی برانچ والوں کی رشوت خور ی کو لگام دی جائے اِس کے لیے خفیہ نگرانی کانظام بھی متعارف کروایا جائے۔انصاف کے عمل کو تیز تر کرنے کے لیے لمبی لمبی تاریخوں کی بجائے جلد انصاف مہیا کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔
جناب چیف جسٹس لاہور ہائی کوٹ منظور ملک صاحب الوداع پنجاب کے عوام آپ کے شکر گزار ہیں۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 431313 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More