انسان بنیادی طور پر ایک سماجی جاندار ہے اور مل جل کر
رہنا پسند کرتا ہے۔لیکن اسپین کے ایک خوبصورت گاؤں ’’ لا ایسٹریلا‘‘ میں
گزشتہ 45 برس سے صرف ایک جوڑا رہائش پزیر ہے۔ جان مارٹن او ر سنفو روزا
نامی یہ میاں بیوی یہاں45 سال سے تنہا زندگی گزار رہے ہیں۔اس
گاؤں کی کل آبادی ان دو نفوس پر ہی مشتمل ہے اور اس گاؤں سے قریب ترین
آبادی بھی 25 کلو میٹر دور ہے۔
|
|
یہ گاؤں ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا بلکہ یہ امیر لوگوں کے لیے بسایا گیا
تھا اور صرف با حیثیت افراد ہی یہاں رہائش رکھنے کا سوچ سکتے تھے۔اس کی
آبادی کم وبیش ڈیڑھ لاکھ تھی۔یہاں دو اسکول، گرجا گھر اور
درجنوں دکانیں تھیں۔ مارٹن کے بقول یہاں کا ایک مئیر ، ایک شیرف تھا۔ اس
گاؤں میں ایک گورکن اور ایک پادری بھی تھا۔
لیکن 1883میں ایک تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں اس گاؤں کی نصف سے زیادہ
آبادی موت کا نشانہ بن گئی اور یہ گاؤں اجڑ گیا۔ آدھی سے زیادہ آبادی کے
لقمہ اجل بن جانے کے بعد دیگر لوگوں نے یہاں سے نقل مکانی شروع کردی۔
آہستہ آہستہ لوگ یہاں سے جاتے رہے اور اب گزشتہ 45 بر س سے یہاں صرف 97
سالہ جان مرٹن اور ان کی 82 سالہ رفیقۂ حیات سنفو روزا رہ رہے ہیں۔
|
|
ان دونوں کی پہلی ملاقات 70 برس قبل اسی گاؤں میں ہوئی تھی۔ دونوں کا بچپن ساتھ گزار اور جوانی میں دونوں نے ایک ساتھ ہی قدم رکھا۔یہیں ان دونوں
کی شادی بھی ہوئی۔ ان کی ایک بیٹی بھی تھی جو کہ بد قسمتی سے صرف 12 برس کی
عمر میں ان کو داغ مفارق دے گئی۔ زندگی کے دن یونہی گزرتے رہے لیکن ان
دونوں کی محبت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی اور نہ ہی ان دونوں نے دیگر
لوگوں کی طرح اس گاؤں کو چھوڑنے کا سوچا۔
اس گاؤں میں اب ان کے ساتھی انسانوں کے بجائے جانور ہیں۔ جی ہاں 3 کتے، 3
مرغیاں اور 25 بلیاں ان کے دکھ درد کی ساتھی ہیں۔ ہفتوں تک ان دونوں سے
ملنے کوئی نہیں آتا لیکن اس کے باوجود یہ عمر رسیدہ جوڑابقول ان دونوں کے
ایک دوسرے کے ساتھ خوش و خرم زندگی گزار رہا ہے۔
|