شیر کی دھاڑ
(Shaikh Khalid Zahid, Karachi)
آج سترہ نومبر کے اخبارات کو
دیکھنے کیلئے اپنی آنکھوں کو اچھی طرح صاف کرنا پڑا۔۔۔ یوں معلوم ہوا جیسے
پاکستان میں حقیقی معنوں میں شیروں کی حکومت آگئی ہے۔۔۔بھارت کو اس طرح سے
شائد ہی آج تک کسی نے للکارا ہوگا ۔۔۔اور اگر للکارا بھی ہوگا تو الیکشن کہ
جلسے جلوسوں میں ۔۔۔انتخابی نشان شیر رکھنے والی حکمران جماعت کہ ایک اہم
ترین رکن اور انتہائی اہم منصب پر فائز پاکستان کہ وزیرِ داخلہ جناب چوہدری
نثار احمد نے بھارتی سورماؤ ں کی نیند یں اڑادیں۔۔۔جب کل شام انہوں نے
صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وہ (بھارتی) دشمنی کریں اور ہم دوستی
کیلئے مرے جائیں۔۔۔ایک پاکستانی کیلئے اسکے وزیر کی جانب سے ایسا بیان
یقینا قابل تحسین ہے۔۔۔مجھے یاد آرہا ہے اس سے ملتا جلتا مگر ڈھکے چھپے
لفظوں میں ایک دفعہ ایک اور چوہدری صاحب جناب چوہدری شجاعت حسین نے اپنے
مخصوس انداز میں کہا تھا کہ پاکستان نے ایٹم بم شبِ برات میں چلانے کیلئے
نہیں بنایا۔۔۔
میری ناقص العقل سے بالا تر ہے کہ ہمارے پاکستان کرکٹ بورڈ کہ چئیر مین
جناب شہریار خان صاحب جو کہ ایک بہت ہی با صلاحیت اور باوقار بیورو کریٹ
ہیں کیوں بھارت کہ پیچھے پیچھے گھوم رہے ہیں۔۔۔ہماری کرکٹ الحمداﷲ بھارت سے
کھیلے بغیر دن دگنی رات چوگنی ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے ۔۔۔اور سب سے
بڑھ کر بھارت کا حال تو اسوقت ایسا ہے کہ وہ خود اپنے زخم چاٹ رہا
ہے۔۔۔انکا بورڈ انکے بس میں نہیں ہے۔۔۔کرپشن کرپشن کا شور مچا ہوا ہے ۔۔۔بھارتی
حکومت کا تو کچھ اتا پتہ نہیں ۔۔۔وہاں کوئی نظم و نسق نظر نہیں آرہا۔۔۔پھر
آپ کو کیا پڑی ہے کہ اپنے پیارے وطن کی عزت کہ پیچھے ہاتھ دھوکے بلکہ نہا
دھوکے پڑے ہوئے ہیں۔۔۔کیوں ہر وقت انڈیا جانے کیلئے تیار بیٹھے رہتے ہیں۔۔۔
جنابِ چئیر مین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان صاحب اب وقت آگیا ہے کہ آپ
چوہدری نثار احمد صاحب کہ ساتھ ایک پریس کانفرنس کریں جس میں بھارتی ہٹ
دھرمی کی وجوہات بیان و واضح کرتے ہوئے ۔۔۔اگلے سال انڈیا میں ہونے والے ٹی
۲۰ ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔۔۔باقاعدہ طور پر بین الاقوامی کرکٹ
کونسل سے مطالبہ کریں کہ بھارت سے یہ ورلڈ کپ کسی پرامن ملک میں منتقل کیا
جائے ۔۔۔اپنے مطالبے میں تازہ ترین واقعہ جو جنوبی افریقہ کہ ساتھ ہونے
والے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کہ دوران ہواکو اہم ترین وجوہ
بنائیں۔۔۔بھارتی بورڈ اور کھلاڑیوں کا کرپشن میں ملوث ہونا ۔۔۔اسکے ساتھ
ساتھ اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کی بھر پور عکاسی کریں۔۔۔اپنے ساتھ دیگر
ممالک کو بھی اس مطالبے میں شامل کریں اور تمام بورڈز کو بھارتی عزائم سے
آگاہ کریں۔۔۔چئیرمین صاحب بھارت ہی وہ ملک ہے جو یہ نہیں چاہتا کہ پاکستان
میں بین الاقوامی کرکٹ ہوسکے ۔۔۔پاکستان میں ہونے والے ایسے بے تحاشہ
واقعات جن کی بدولت ملک میں انتشار پھیلتا ہے ان سب کہ پیچھے بھارت کا ہی
ہاتھ ہے۔۔۔اب شیر دھاڑا ہے تو دنیا کو سننا پڑے گا ۔۔۔بھارت کا اصلی روپ سب
کو دیکھنا پڑے گا۔۔۔پاکستان میں مدرسے والے مشکوک تھے ۔۔۔انڈیا نے اردو
بولنے والوں کو بھی مشکوک بنا دیا۔۔۔ان کی حب الوطنی کو بھی مشکوک کر وادیا۔۔۔
پاکستان نے ہر سطح پر اور ہمیشہ یہی چاہ کہ مذاکرات جاری رہیں ۔۔۔بھارت نے
کنٹرول لائن کی خلاف ورزی اپنا معمول بنا لیا۔۔۔پاکستان نے چاہ چلو کر کٹ
دپلومیسی سے بات آگے بڑھائی جائے ۔۔۔بھارت نے شیوسینا کو آگے کردیا۔۔۔صرف
ان معززین ہی کو نہیں بلکہ وہاں موجود فنکاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں کو
بھی دھمکیاں دے کر ملک سے نکل جانے کو کہہ دیا۔۔۔ایک شعر یاد آرہا ہے ۔۔۔
پتھر کہ صنم پتھر کہ خدا ، پتھر کہ ہی انساں پائے ہیں تم شہرِ محبت کہتے ہو،
ہم جان بچا کر آئے ہیں
پاکستان نے بھارت کہ کہنے پر کتنی تنظیموں پر پابندی لگادی۔۔۔نہ صرف پابندی
لگائی بلکہ انکے خلاف بھرپور کاروائیاں کیں۔۔۔مگر بھارت اپنی ایک تنطیم کو
پورے بھارت میں دندناتی پھر رہی ہے ۔۔۔کوئی کچھ نہیں کر سکتا اس سے یہ مراد
لی جا سکتی ہے کہ ۔۔۔مودی سرکار کہ روپ میں شیوسینا ہی بر سرِ اقتدار
ہے۔۔۔بھارت نے اپنی روش نہ بدلی تو وقت دور نہیں جب بھارت دو یا تین حصوں
میں تقسیم ہوجائے گا۔۔۔ساری دنیا نے دیکھا کہ تقریبا پچاس لوگوں نے بھارتی
رتنا ایوارڈ لینے سے انکار کردیا ۔۔۔اور کافی لوگوں نے حکومت کی طرف سے
دئیے گئے ایوارڈز واپسی کئے ۔۔۔ان میں صرف سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے
لوگ نہیں تھے بلکہ سابق بھارتی فوجی بھی شامل ہیں۔۔۔کیا بھارت میں ایک اور
بھارت بنے گا جو سیکولر ہوگا اور انتہا پسند ہندؤں کہ تابع ہوگااور بھارت
یا انڈیا کانام تبدیل ہوکر ہندوستان ہوجائے گا۔۔۔سابق صدر جنرل ضیاء الحق
نے انجہانی اندرا گاندھی صاحبہ سے ایک بار کہا تھا کہ پاکستان ختم ہوسکتا
ہے مگر مسلمان ختم نہیں ہونگے کیونکہ دنیا میں ۵۰ کہ قریب مسلم ریاستیں ہیں
مگر ہندوستان ایک ہی ہے۔۔۔یہ بھی وہ وقت تھا جب پاکستان کرکٹ دپلومیسی کر
رہا تھا مگر بھارت نے اپنی فوجیں سرحدوں پر لگائی ہوئی تھیں۔۔۔دکھ اس بات
کا ہے کہ دنیا نے دوہرا میعار اپنایا ہوا ہے ۔۔۔بھارتی جارحیت کسی کو نظر
نہیں آتی ۔۔۔ہم آہ بھی کرتے ہیں توہو جاتے ہیں بدنام۔۔۔ہم مطالبہ کرتے ہیں
کہ شیو سیناء نامی مذہبی تنظیم پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے اور انکے
خلاف آپریشن کرکے دنیا کو بتایا جائے کہ بھارت حقیقی معنوں میں سیکولر
مملکت ہے۔۔۔
ابتک اس شیر کی دھاڑ اندرونی لوگوں پر ہوتی تھی ۔۔۔مگر پہلی بار ایسا لگا
کہ پاکستان میں کوئی ہے جو سرحد کہ اس پاردشمن پر بھی دھاڑسکتا ہے ۔۔۔اﷲ
پاکستان کا حامی و ناصر ہو(آمین) |
|