یورپ میں دہشت گردی ہونا

نائن الیون حملوں نے امریکہ کو افغانستان پر حملہ آور ہونے کا جواز مہیا کیا اور اسی طرح عراق میں وسیع تباہی والے ہتھیاروں کی تلاش کی آڑ میں عراق پر حملہ کیا گیا جو بعد میں جھوٹا ثابت ہوا ۔
عنوان : یورپ میں دہشت گردی ہونا' مسلم ممالک کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں

پیرس میں چھ مقامات پر ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 160سے زائد افراد کی ہلاکت نے جہاں ساری دنیا کو افسردہ کردیا وہیں عام شہریوں اور حکومتوں کے لئے نئے اندیشے اور خطرات بھی پیدا کر دئیے ہیں۔

دہشت گردوں کو شکایت تو حکومتوں اور ان کے پالیسی ساز اداروں سے ہوتی ہے لیکن ان کی بزدلانہ کارروائیوں کا نشانہ معصوم عوام بنتے ہیں اور پیرس حملوں میں بھی ایسا ہی ہوا۔حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم داعش نے شام میں فرانسیسی فضائیہ کے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کو جواز بنا کر پیرس میں دہشت گرد حملے کئے اور اگلے چند مہینوں میں اپنے مزید ممکنہ اہداف کا بھی اعلان کردیا۔

کچھ عرصے سے یورپ سے اس طرح کی خبریں تواتر سے آ رہی تھیں کہ وہاں کے مسلمان شہری شام کی لڑائی میں شرکت کے لے عرب ممالک جا رہے ہیں اور خطرہ تھا کہ واپس آ کر وہ یورپ میں دہشت گردی کر سکتے ہیں، بد قسمتی سے یہ اندیشہ درست ثابت ہوا اور پیرس حملوں میں فرانسیسی مسلمان شہری ملوث نکلے۔

مشرق وسطیٰ اور پاکستان تو ایک عرصے سے دہشت گردی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں لیکن اب اس دہشت گردی کا یورپ تک پہنچ جانا وہاں کی عوام کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں کیونکہ نائن الیون کے بعد سیکورٹی کے نام پر ایسے اقدامات کئے گئے جن کا نشانہ زیادہ تر مسلمان ہی بنے۔ ان کے بنیادی حقوق پامال ہوئے اور کسی فورم پر ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔

نائن الیون حملوں نے امریکہ کو افغانستان پر حملہ آور ہونے کا جواز مہیا کیا اور اسی طرح عراق میں وسیع تباہی والے ہتھیاروں کی تلاش کی آڑ میں عراق پر حملہ کیا گیا جو بعد میں جھوٹا ثابت ہوا ۔

عالمی واقعات پر نظررکھنے والوں کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں کا ملبہ جلد یا بدیر مشرق وسطیٰ اور یورپ کے مسلمانوں پر ہی گرے گا جو یورپ اور امریکہ میں مسلمان ہونے کے باعث پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہیں اور اب ان حملوں کے بہانے مزید پابندیوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔ -
Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 335455 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More