وزیراعظم پاکستان کو ہولی دیوالی منانے کا شوق اور پاکستانی قوم

افسوس تو یہ ہے کہ گڈ گورننس کے بجائے وزیراعظم کو لبرل بننے کا شوق چڑھا ہے۔ بھارت درندگی دکھا رہا ہے اور وزیراعظم پاکستان کو ہولی دیوالی منانے کا شوق چڑھا ہے تاہم اس سے زیادہ تلخ صورت یہ ہے کہ ہماری قوم جسے حکمران گِدھوں کی طرح نوچ رہے ہیں اور گدھوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے وہ احمقوں کی طرح ووٹ ڈال رہے ہیں۔

عنوان : وزیراعظم پاکستان کو ہولی دیوالی منانے کا شوق اور پاکستانی قوم جسے گدھوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے

بھارت میں انسانیت رکھنے والے درد مندوں نے نریندر مودی کے خلاف شدید احتجاج کیا اور مودی کو دہشت گرد، ہٹلر، موذی قرار دیا لیکن پاکستانی حکمرانوں پر آفرین ہے کہ جس برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے آگے پیچھے پھرتے اور ہاں میں ہاں ملاتے نہیں تھکتے اسی برطانوی وزیراعظم نے سلامتی کونسل میں بھارت کیلئے مستقل نشست کی حمایت کردی اور نریندر مودی کو ضرورت سے زیادہ پروٹو کول، پروجیکشن دینے کے ساتھ ساتھ کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔ جب یہی برطانوی یا امریکی صدر وزیراعظم پاکستانی حکمرانوں سے ملتے ہیں یا باڈی لینگوئج سے پتہ چل رہا ہوتا کہ بادل نخواستہ مل رہے ہیں لیکن امریکی برطانوی فرانسیسی حکمران بھارت کے کالے کلوٹے کرتے پاجامے میں ملبوس وزیراعظم سے تپاک سے ملتے ہیں، کسی ملک کی طاقت اور عظمت کسی ذہین، محنتی، ایماندار، مخلص اور محب وطن حکمرانوں کی مرہون منت ہے۔ یہ بھارت کی خوشی قسمتی اور پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ بھارت میں ہندو، مسلمان، سکھ یا اٹلی نژاد سونیا گاندھی کی حکومت آئے، سبھی نے پوری تندہی سے اپنے وطن کو ترقی دی، پاکستان میںصرف ایسے حکمرانوں کا غلبہ رہا جو اپنے تن کے پرستار، اپنے ہی دھن کی دھن میں مگن رہنے والے، دولت کے پجاری، زر، زن اور زمین کے عاشق، بنک بیلنس، ڈالروں، پونڈوں، ین یوروز، ریال دیناروں، اشرفیوں (سونے کے سکے) ہیروں کے بیوپار، غیر ملکی دوروں کے دیوانے، اقتدار کے پجاری، جھوٹوں کے سردار، ریا کاری کے استاد، پروجیکشن کے مارے، خود ہی اپنے اشتہار لگوانے چھپوانے اور چلانے والے، ان کے عیب گنوا گنوا کر انسان خود توبہ استغفار پر اتر آتا ہے لیکن عیب ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتے۔ یہ کسی ایک حکمران کی کہانی نہیں، لیاقت علی خان کے بعد کم وبیش سبھی ایک حمام میں نہانے والے تھے۔ جو اقتدار میں ہیں وہ ہر وقت ہل من مزید کی خواہش کو پالتے پوستے رہتے ہیں۔ جو اقتدار میں نہیں وہ اقتدار کی بھوک سے پاگل ہو کر الزامات اور گالی گلوچ پر اتر آتے ہیں، اقتدار کو پاکستانی حکمرانوں نے بادشاہت اور آمریت سے ملا دیا ہے، جمہوریت کے نام پر جو کچرا پھیلایا ہوا ہے اس کے تعفن نے پاکستانی قوم کو افسردہ ملول اور پراگندہ کردیا ہے۔ پوری قوم کو ورلڈ بنک، آئی ایم ایف اور امریکہ کے آگے گروی رکھ دیا ہے۔ پوری قوم اور آئندہ نسلوں کو مقروض اور مفلوج بنا کر میٹرو، اورنج ٹرین اور نام نہاد منصوبوں کا جال پھیلایا ہوا ہے، قوم کو ٹیکسوں اور قرضوں میں جکڑ کر، بیروزگاری میں گھن چکر بنا کر، مہنگائی کی چھریاں چلا کر، نصاب کو مغرب زدہ اور غلامانہ سوچ کا بنا کر، مسائل اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بگاڑ کر عوام کو پاگل بنا رکھا ہے، لوگ اپنے بچوں کو تین تین جگہ نوکریاں کر کے ، زیور بیچ کر، بھوکے پیاسے رہ کر مہنگی سے مہنگی اور اعلیٰ سے اعلیٰ ترین تعلیم دلاتے ہیں، ٹاپ کرنے والے، بڑی بڑی ڈگریاں لینے والے کلرک بن کر بیٹھے ہوئے ہیں یا دس پندرہ ہزار پر رل رہے ہیں جس میں ایک بل کی ادائیگی بھی نہیں ہوتی۔

اعلیٰ تعلیم کے بعد لوگ نوکریوں کے لئے ذلیل ہوتے ہیں، کچھ لوگ غاصب اور کرپٹ ہو جاتے ہیں۔ کچھ اپنی تعلیم سے انتہائی کمتر عہدے پر نوکری کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، کچھ چوری، ڈکیتی میں ملوثک ہو جاتے ہیں، کچھ دہشت گرد بن جاتے ہیں اور کچھ خودکشی کر لیتے ہیں مگر ہمارے ڈھیٹ اور بے حس حکمرانوں کے ضمیر نہیں جاگتے، یہ جتنے حالیہ اور سابق حکمران ہیں ان سب کے پاس بی اے کی جعلی ڈگریاں ہیں اور میٹرک کی تقریباً اصلی ڈگریاں ہیں جبکہ اصل علم ان کے پاس پرائمری سطح کا ہے، افسوس کہ پاکستان کی بعض یونیورسٹیوں نے ایسے حکمرانوں کی خوشنودی اور فنڈز کے لئے انہیں سب سے بڑی اور اعلیٰ ترین ڈگری پی ایچ ڈی اعزازی طور پر دے کر اس کا مضحکہ اڑایا ہے۔

بعض ممالک سے بھی ہمارے کچھ حکمرانوں نے اعزازی ڈگریاں سفارشی طور پر حاصل کر کے ڈگری کی بے حرمتی کی ہے۔ جن کے پاس خود اپنے دماغ سے سوچنے کی صلاحیت نہیں وہ اس ڈگری کے اہل بھی نہیں۔ اگر یہ لوگ ذرا سے بھی سمجھدار اور تھوڑا سا بھی دماغ رکھنے والے ہوتے تو سوچتے کہ ہم اپنے اقتدار میں ایسا کام کر کے جائیں کہ رہتی دنیا تک نام زندہ رہے، کوئی ایسا علمی ادبی سماجی سیاسی کارنامہ سرانجام دیں کہ پوری دنیا میںنام امر ہو جائے۔ نام صرف بیٹاجنے سے نہیں چلتا۔ اگر لوگوں کے بیٹے ان کے لئے کلنک کا ٹیکہ بن جاتے ہیں۔ افسوس تو یہ ہے کہ گڈ گورننس کے بجائے وزیراعظم کو لبرل بننے کا شوق چڑھا ہے۔ بھارت درندگی دکھا رہا ہے اور وزیراعظم پاکستان کو ہولی دیوالی منانے کا شوق چڑھا ہے تاہم اس سے زیادہ تلخ صورت یہ ہے کہ ہماری قوم جسے حکمران گِدھوں کی طرح نوچ رہے ہیں اور گدھوں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے وہ احمقوں کی طرح ووٹ ڈال رہے ہیں۔

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 335418 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More