گزشتہ دنوں کراچی میں منعقدہ ١١ویں عالمی کتب میلے میں
شرکت کا موقع ملا جس کی وجہ معروف نعت گو شاعر و ثناءخواں صبیح رحمانی کی
پر خلوص دعوت تھی - چونکہ کئی برسوں بعد عالمی سطح پر اہتمام کئے گئے کتب
میلےمیں شرکت ہوئی عام خیال یہی تھا کہ بڑھتی ہوئی ترقی کے ساتھ ساتھ کتاب
کی افادیت میں کمی واقع ہوئی ہے اور متبادل نظام نے جگہ لے لی ہے لیکن مجھے
عوام الناس کی پرزور دلچسپی نے بہت متاثر کیا جہاں بچے جوان خواتین و بزرگ
سب ہی کتاب دوستی اور علم سے محبت کا مظہر تھے-
|
|
یہ بات بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ آجکل زندگی موبائل ایپلیکیشن کی طرز پر گامزن
ہے اور ہم سب کی زندگیوں میں واٹس اپ ، فیس بک ، ٹوئیٹر ودیگر سوشل ایپس کی
اہمیت انتہا کو چھو رہی ہے- ایسے میں کتب میلہ کا کامیاب انعقاد بھی داد
تحسین اور مبارکباد کا مستحق ہے-
میری حاضری کا سبب نعت ریسرچ سنٹر کی جانب سے لگائے جانے والے اسٹال پر
شعبہ حمد و نعت پر علمی ادبی اور تحقیقی کام کو سراہنا اور حوصلہ افزائی
مقصود تھا جسے صبیح رحمانی نے احسن انداز میں نہ صرف ترتیب دیا بلکہ نعت کے
رنگ مختلف آہنگ , آداب اور سماعت کے اصلوب بھی اجاگر کئے جس سے عوام الناس
کی بہت بڑی تعداد نے استفادہ کیا-
نعت ریسرچ سینٹر کے تحت انجام دئیے جانے والے کاموں کی فہرست طویل ہے جسےکم
ازکم اختصار کے ساتھ پیش کرنا میرے فرائض نعت خوانی کا تقاضا بھی ہے -
|
|
نعت ریسرچ سینٹر کا قیام ١٩٩٢ میں عمل میں آیا اس کے بعد سے صبیح رحمانی نے
نعت رنگ کا اجراء کیا جس میں نعت پر، علمی اور ادبی تحقیق کے عنوان سے
مضامین شائع کر کے عوامی سطح پر پزیرائی حاصل کی. رفتہ رفتہ ترقی کا یہ سفر
نہ صرف پاکستان، ہندوستان بلکہ جہاں جہاں اردو لکھنے پڑھنے سمجھنے اور
بولنے والے ہیں وہاں وہاں تک یہ دائرہ وسیع ہوتا گیا اور صبیح رحمانی کے
زور قلم سے نعت سے رغبت اور شگف رکھنے والے تشنگان حمدو نعت فیضیاب ہوتے
گئے-
بلا مبالغہ ںعت ریسرچ سینٹر شعبہ حمد و نعت کے حوالے سے ممتاز و منفرد
ادارہ ہے جس نے مختلف جامعات میں پیش کئے جانے والے نعتیہ مقالات بھی شائع
کئے ہیں میں اپنی جانب سے حمدونعت پر انتہائی سنجیدہ اور علمی کاوش پر صبیح
رحمانی کے جملہ رفقاء خصوصاً پروفیسر انوار احمد زئی اور ڈاکٹر عزیز احسن
کو نذرانہ مبارکباد اور حکومت پاکستان کو تجویز پیش کرتا ہوں کہ حمد و نعت
کے حوالے سے تعمیری اور تحقیقی کام کو سر انجام دینے والے صاحب طرز ثناء
خواں صبیح رحمانی کو اعلٰی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن
کارگردگی عطا کیا جائے -
الحاج صدیق اسماعیل ( نعت خواں )
ستارہ امتیاز ، صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی
|