عمران خان کی غلطی۔آخری حصہ

عمران خان کی سیاسی غلطیا ں تو کافی زیادہ ہے کہ جب سے انہوں نے پا کستان کی سیاست میں حصہ لیا ہے اور روایاتی سیاستدانوں کو چیلنج کیا ہے ۔سارے لوگوں کی مائیں ،بہنیں، بھائی کیسنر سے مرتے ہیں لیکن عمران نے سوچا کہ میری ماں تو کینسر سے مر گئی لیکن دوسروں کی نہ مرے تو کینسر ہسپتال بنا دیا۔ پاکستانی سیاست جو ایک گالی ، جھوٹ ، دھوکہ بازی اور امیرشہزادوں کا کھیل بن چکا تھا جس میں جن کے پاس جتنا زیادہ پیسہ ہو، کرپٹ ہو ، بد معاش ہووہ سیاست کاا ہل ہوتا تھا۔ عمران خان کی غلطی دیکھیں کہ ان قوتوں کو چیلنج کیا جو عرصہ دراز سے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لو ٹ رہے ہیں جو سیاست صرف پیسے کے لیے کرتے ہیں۔ ملک میں صحت کا نظام ہو یا تعلیمی اداروں کی بدحالی ، پولیس سسٹم ہو یا پٹواریوں کی من مانی ، الیکشن میں دھاندلی ہو یا کرپشن کا عروج۔یہ سب کچھ اس ملک میں چلتا رہا ۔کسی کو یہ خیال نہیں آیا کہ ملک کے نظام کو ٹھیک کر نا ہے ۔ یہ لوٹ کھسوٹ کا بازار زیادہ دیر نہیں چل سکتا ۔ میڈیا میں ہر صحافی اینکرپرسن اور سیاست دان ایک ہی سانس میں جہاں پر اپنی سیاست کی بات کر تے ہیں اور وہاں ملک میں خراب سسٹم کا رونا بھی روتے ہیں ۔کل پنجاب اور سندھ کے صرف 20 اضلاع میں ہونے والے انتخابات ہمارے سامنے ہیں جہاں پر کیا کچھ نہیں ہوا۔یہ ہمارے اداروں کی مضبوطی ہے۔ جمہوریت کا درس دینے والوں نے جمہوری عمل کو پروان چڑھانے کے لیے 20لوگوں کو مار دیا جس میں اکثریت پی ٹی آئی کارکن کی تھی۔ عمران خان کی طرح یہ لوگ بھی ذمہ دار ہے کہ انہوں نے ملک کا نظام بدلنے کا آغاز کیا ہے ۔ جو بہت سے لوگوں کو قبول نہیں۔

سسٹم کی خرابی کا رونا ہر ایک روتا ہے لیکن جوشخص آواز اٹھاتا ہے ہم اس کو پاگل اور سیاست کے لیے موزوں نہیں سمجھتے ۔ حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ بڑے لیڈروں میں اگر کسی نے سیاست پڑھی ہے اور ڈگری لی ہے تو وہ عمران خان ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک کے جمہوری سسٹم کو بھی وہ جانتا ہے کہ تر قی یافتہ ممالک میں کس طرح ادارے چلتے ہیں۔ کیسی جمہوریت ہوتی ہے اورکیسے کام ہوتا ہے۔ عمران خان کی یہ بھی غلطی ہے کہ وہ بیک وقت کئی قوتوں سے لڑا رہاہے ۔ ملکی اداروں سے بھی ان کی نہیں بنتی اور امریکا اور برطانیہ کی قیادت بھی ان سے خفا ۔ عمران خان نا ہی ملک کے میڈیا کو کنٹرول کر سکا اور نہ ہی عالمی میڈیا ان سے خوش ہے۔ عمران خان کی غلطیاں دیکھیں وہ یہ کہتا اور سوچتا ہے کہ پڑھے لکھے اور عام لوگوں کو سیاست میں آنا چاہیے۔ اگر سیاست میں اہل لوگ آگئے تو پھر یہ دس دس دفعہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کہاں جائیں گے ۔ جن کا آج تک ملک کے کسی بھی مسئلے کے حل میں کوئی حصہ نہیں ۔ یہ دس دس دفعہ منتخب ہونے والے اور تین تین دفعہ باریاں لینے والوں نے اس ملک کا کونسا مسئلہ حل کیا ہے یاکونسا ایسا ادارہ ہے جو بغیر رشوت اور اثرو رسوخ سے دور ہوجو صرف میرٹ پر فیصلے کریں۔ اس کو بھی سائٹ پرر کھیں ۔ ان باپ دادا سے آنے والے ان سیاست دانوں نے عوام کو صاف پانی دیا ۔ علاج دیا ،تعلیم دی ۔آج دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں پر دوائیوں میں بھی ملوٹ ہوتی ہے ان حکمرانوں نے کبھی روکنے کی کوشش نہیں کی کیوں کہ ان کو اپنا حصہ ملتا ہے۔

اب ہم آتے ہیں عمران خان کی شادی اور طلاق کے معاملے پر، بقول ہمارے میڈیا کی تبصروں کا عمران خان کو شادی ہی نہیں کرنی چاہیے تھی اگر وہ شادی نہ کرتے تو طلاق کی نوبت ہی نا آتی ۔ پھر اگر شادی کی تو کم ازکم ہمارے ان بڑ ے صحافیوں اور اینکرز پرسن سے پوچھ کر کرتے یا ان کی مشوروں سے کرتے تو اچھا ہوتا۔ ہمارے ایک بڑے صحافی نے اپنے اس چینل کو بتا یا جس کا یجنڈا عمران خان کو خراب کر نا ہے ۔ اپنے ادھے گھنٹے کی تنقید اور عمران خان کی ناکامیوں کے بعد فرماتے رہے کہ یہ ان کاذاتی مسئلہ ہے تو لہٰذا میں اس پر زیادہ بات نہیں کرتا،پھر تنقید کرتے اور آخر میں یہی کہتے کہ یہ ان کاذاتی مسئلہ ہے۔ یہ وہی صحافی ہے جن سے اگر سوڈن کا سوال کیا جائے تو وہ سوڈن ، مصر اور شام میں خانہ جنگی کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیتے ہیں ۔ عمران خان کی یہ بھی غلطی ہے کہ وہ اپنے سیاست اور ازدواجی زندگی کے فیصلے خود ہی کرتا ہے ۔ اگر وہ ہمارے ان صحافی دوستوں سے پوچھتے تو یہ نوبت ہی نہیں آتی ۔ دوسراکام یہ کرتے کہ وہ دوسرے سیاست دانوں یعنی مسلم لیگوں ، نیشنل پارٹیوں ، پیپلز پارٹیوں اور مولویوں کی طرح چھپ کر تین چارشادیا ں کرتے تو آج یہ نہ ہوتا چونکہ عمران خان کو پاکستانی سیاست نہیں آتی اسلئے وہ ایسا کرتے ہیں۔دوسری غلطی خان صاحب نے یہ کی کہ ہمارے ان صحافیوں کو ولیمے میں نہیں بھلایا ۔ انہوں نے اپنا ولیمہ مدرسے اور یتم خانے کے بچوں کودیاجو بھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا ، تیسری غلطی یہ کی کہ تحائف اپنے لیے نہیں شوکت خانم فنڈز کودیے جانے کا اعلان کیا ورنہ کروڑں روپے صرف ایک ہفتے میں جمع ہوتے ۔ ایسے بیوقوف آدمی کے ساتھ کوئی کیسے رہ سکتا ہے جس نے آخری شاپنگ بیس سال پہلے کی ہو ۔جو چاہتا ہے کہ ملک سے اسٹیٹس کو کا نظام ختم ہوجائے ۔ خاندانی سیاست کا خاتمہ ہوجائیں اور عام آدمی کے مسائل حل ہو جائے۔

خان صاحب آپ کی یہ غلطیاں ہے جس کو آپ ماننے کے لیے تیار نہیں۔ بقول ہمارے ایڈیٹر کفایت خان صاحب کے کہ اب آپ بھی کرپشن کا واویلا چھوڑدیں۔ اپنے لوگوں کو بھی کرپشن کرنے دیں اور خود بھی توڑ بہت مال کمائیں تو آپ کے دوست مزید بڑھ جائیں گے لیکن کیا ہوسکتا ہے آپ نے ملک کو ٹھیک کر نے کا اور تبدیلی لانے کا تہیہ کیا ہوا ہے ۔ آپ شادی خود کرتے ہیں بعد میں جب مسئلہ پیش آتا ہے تواس کو اﷲ کی راضاسمجھ بیٹھتے ہیں۔ آپ ہمارے دوسرے سیاست دانوں کی طرح ہوتے، کسی کوقتل کرتے کسی کومارتے ، چھپ چھاپ کہانی ختم کرتے تو یہ نوبت ہی نہیں آتی ۔ اگر آپ جائیداد میں ادھا حصہ اپنے سابقہ بیوی جمائما سے لیتے جو غالباً دس ارب بنتا تھا تو آج آپ بڑے سیاست دان ہوتے لیکن چونکہ آپ سیاستدان نہیں لہٰذاایسے فیصلے آپ کرہی نہیں سکتے جو سیاست دان کرتے ہیں یہی تو آپ کی غلطیاں ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ان سب غلطیوں کے باوجود آپ کے چاہنے والوں میں کمی کیوں نہیں آرہی ہے۔ آپ نے تحریک انصاف کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کردیا۔ ان سب غلطیوں کے باوجود آپ کے مخالفین بھی آپ کوہی ڈسکس کرتے ہیں۔ اپنی پروگرام کی ریٹنگ بڑھانے کے لیے ہر چینل آپ کا انٹرویو چاہتا ہے باوجود یہ کہ آپ کو سیاست نہیں آتی اور آپ ہمیشہ غلطیاں کرتے ہیں۔آپ کے چاہنے والوں کے خیال میں شاید یہی غلطیاں اصل میں آپ کی کامیابی ہے جس طرح وقت نے آپ کی ہر غلطی کو کامیابی میں تبدیل کیا ہے شاید آپ کی یہ غلطی بھی کامیابی کاسبب بنے جس کا آنے والے دنوں میں معلوم ہوجائے گالیکن خان صاحب آپ کو اور آپ کے پارٹی کے نظریاتی لوگوں کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ آپ کی شادی کامیاب ہوئی یا ناکام ان کو صرف آپ کی یہ غلطی کھائے جارہی ہے کہ پارٹی اپنے منشور سے ہٹا رہی ہے۔کیاتحریک انصاف بھی اب روایاتی پارٹی بن چکی ہے کہ جو تحریک آپ نے شروع کی تھی ملک کے نواجوانوں نے اس پر لبیک کہا تھا وہ ختم ہوچکی ہے۔ کیا آپ اس غلطی کا مداوا کریں گے ؟ کیا پارٹی کو ہائی جیک کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226438 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More