اسلام آباد:۔۔ یونین کونسل 45کا سیاسی منظر نامہ

 تحریر طاہر یونس مجاز
وفاقی دارالحکومت کی تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات کا انعقا د 30 نومبر کو ہونے جارہے ہیں دوقومی حلقوں میں 50یونین کونسلزبنائی گئی ہیں ان یونین کونسلز میں جہاں سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتاریں ہیں وہاں بعض یونین کو نسلز میں آ زاد امید وار بھی ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی سماجی خدمات کے صلے میں حلقہ کے عوام کو بہتر قیادت فراہم کر سکتے ہیں ان ہی میں ا سلام آباد کی ایک یو نین کونسل 45 بھی ہے جو جھنگی سیداں کی ملحقہ آبادیوں عثمان ٹاؤن ،رحمان کالونی ،فتح ٹاؤن ،ڈھوک کھوکھراں،ڈھوک قریشیاں اور پنڈ پراچہ سمیت نوتھیا کے علاقوں شمس کالونی ،فیصل کالونی ،مدینہ کالونی( حاجی کیمپ)،ہزارہ کالونی ،علی بخش ٹاؤن ،سلمان ٹاؤن ،خیام ٹاؤں کے علاوہ چھیلو ،ٹھلہ سیداں اور G14پر مشتمل ہے اس یو نین کونسل میں ووٹروں کی کل تعداد تقریباْ بائیس ہزار ہے ووٹوں کی تعدداد کے لحاظ سے سب سے بڑی یونین کونسل بنتی ہے جہاں چہرمینی اور وائس چہرمینی کے لئے آزاد پینل سمیت چار پینل پنجہ آزمائی کر رہے ہیں پیپلز پارٹی کے پینل میں ملک نزیر اور ملک عامر ،پی ٹی آئی کے عامر مغل اور عدیل شاہ ،مسلم لیگ ن کے سید سبط الحسن شاہ اور رفاقت حسین شاہ جب کہ آزاد پینل کے حاجی گلفراز خان ٍاور ملک مہربان علی اعون شامل ہیں پیپلز پارٹی کا پینل چونکہ قابل ذکر ووٹ کا حامل دکھائی نہیں دیتا جس کے بہت سے ووٹر اپنی قیادت سے نالاں ہونے کی وجہ سے آزاد پینل کی حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں کیونکہ جیالوں کی سرشت میں یہ بات شامل ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے سوا کسی اور سیاسی پارٹی کو ووٹ دینے سے تو رہے سو اکثریت جیالوں کی آزاد پینل کو سپورٹ کرتی نظر آتی ہے پی ٹی آئی کے پینل کے دونوں امیدواروں کا تعلق جھنگی سیداں سے ہے اسی طرح مسلم لیگ ن کے پینل کے دونوں امیدوار بھی جھنگی سیداں کے ہی باسی ہیں یہی بات ان دونون پینلز کے لئے نقصان کی سبب بن سکتی ہے جب کہ آزاد پینل کی سیاسی حکمت عملی مزکورہ دونوں پینلز کے مقابلے میں بہتر طور پر سامنے آئی ہے جس کے امیدوار برائے چہرمین حاجی گلفراز خان کا تعلق جھنگی سیداں سے ہے جہاں وہ نہ صرف اپنی ذات برادری تعلق داری اور سوشل کاموں کی وجہ سے اپنا ایک مضبوط حلقہ اثر رکھتے ہیں بلکہ پرانے مسلم لیگی کارکن ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے حلقوں میں بھی ان کا خاصا اثر رسوخ ہے جن کے اکثریتی ووٹ یقیناْ ان کے پینل کو جائیں گے اس طرح جھنگی سیداں کے ایریا سے تینوں پینلز میں ووٹ تقسیم ہوتا کھائی دیتا ہے جو کل ووٹس کا تقریباْ نصف بنتا ہے باقی نصف جس میں چھیلو G14, اور ٹھلہ سیداں کے علاوہ نوتھیا اور اس کے مختلف ٹاؤنز اور کالونیاں شامل ہیں اصل انتخابی میدان ہو گا جو آزاد پینل کے امیدوار برائے وائس چہرمین ملک مہربان علی اعوان کا آبائی حلقہ ہے جو اپنے سوشل تعلقات اور خدمات کی وجہ سے مضبوط امیدوار ہیں سلمان ٹاؤن ،خیام ٹاؤن علی بخش ٹاؤن اوراور چھیلو میں ان کی برادری اور تعلق داری کا ایک وسیع حلقہ موجود ہے جبکہ شمس کالونی ، فتح ٹاؤن ،فیصل ٹاؤن ،مدینہ کالونی اور ہزارہ کالونی میں بھی سماجی خدمات کی وجہ سے ان کا ذاتی اثر رسوخ کافی زیادہ ہے جبکہ جماعت اسلامی اور اے این پی سمیت صوبیدار شفیق کا پینل پہلے ہی آزاد پینل کے حق میں دستبردار ہو چکا ہے علاوہ ازیں مذہبی حلقوں اور علماء ِ کرام کی اکثریت نے بھی آزاد پینل کی حمایت کا اعلان کیا ہے پارٹی ووٹ کی حیثیت اپنی جگہ مسلم سہی لیکن اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ لوکل باڈیز کے انتخابات میں سیاسی پارٹیاں کم جبکہ برادری ،جنبہ دھڑا اور سوشل تعلقات زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جس میں آزاد پینل کو سبقت حاصل ہے کیونکہ لوکل سیاست میں لوگوں کی غم خوشی میں شریک ہو نا بنیادی اہمیت کا حامل ہے جو مسلم لیگ ن کے امیدوار برائے چہرمین سید سبط الحسن میں ناپید ہے اسی طرح پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے پینلز کے وائس چہرمینوں کا تعلق بھی نوتھیا کے علاقہ سے نہ ہونے کی وجہ سے بھی ان پینلز کی پوزیشن اس حلقہ میں خاصی کمزور دیکھائی دیتی ہے چونکہ مزکورہ دونوں پینلز کا بیس کیمپ جھنگی سیداں کے گرد گھومتا ہے یعنی چہرمین اور وائس چہرمین ایک ہی جگہ سے لئے گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے سنجیدہ حلقے کمزور پینل کو پارٹی ٹکٹ دینے کی وجہ سے سخت پریشان اور نالاں ہیں جس کا اظہار وہ یقیناْ پولنگ کے روز بھی کریں گے تا ہم پی ٹی آئی پینل پارٹی ووٹ حاصل کرے گا سواصل مقابلہ پی ٹی آئی اور آزاد پینل کے مابین بنتا نظر آتا ہے دیکھنا یہ ہے کہ تیس نومبر کو اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے لوگ جھوٹے وعدوں اور نعروں پر یقین رکھتے ہیں یا پھر اپنے حقیقی نمائندے منتخب کرتے ہیں ۔

younas majaz
About the Author: younas majaz Read More Articles by younas majaz: 25 Articles with 30589 views معروف کالم نگار وشاعر محمد یو نس مجاز، کا تعلق ہری پور ہزارہ سے ہے ایم اے اردو پشاور یونیورسٹی سے کیاگزشتہ تیس سال سے دنیا ء صحافت سے منسلک ہیں شا.. View More