میانوالی اور بلدیاتی انتخابات

میانوالی کو ضلع کا درجہ حاصل ہوئے 109 سال ہونے کو ہیں مگر یہ ضلع ارباب اختیار کی سیاست کی نظر رہا,گزشتہ دنوں میانوالی بلدیاتی انتخابات ہوئے جن میں حکومتی جماعت صرف 3 سیٹیں جیت سکی جو اس جماعت میانوالی میں اہمیت واضح کرتی ہے.حکمران جماعت کو امیدوار نہیں ملے جنہیں تحریک انصاف کے مقابلے میں لایا جائے. تحریک انصاف جو اجکل میانوالی کی سب سے مقبول جماعت ہے 17 سیٹیں جیت سکی. سب سے زیادہ ازاد امیدوار 38 نشستیں جیتے جو اس بات کو بھی واضح کرتا ہے کہ گلی محلے کہ یہ الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے چاہیے تھے. میانوالی کی عوام کی اکثریت تحریک انصاف کو پسند کرتی ہے مگر یہاں تمام اختیارات کا منبہ مسلم لیگ ن ہے جو 2013 سے پہلے تک میانوالی میں سب سے مقبول جماعت تھی مگر اس جماعت نے یہاں کی عوام کو جھوٹے وعدوں دلاسوں کے سوا کچھ نہیں دیا.

یہاں سے تحریک انصاف کے 2013 کے انتخابات میں جیتنے والے ایم این اے امجد خان کا کہنا ہے میری بات یہاں کا خاکروب تک نہیں سنتا تعمیراتی فنڈز سے لیکر بھرتیوں تک میں سابق مسلم لیگی ایم پی اے کا حکم چلتا ہے ایسے میں عوام انہیں دو سیاسی طاقتوں میں پس کہ رہ گئے ہیں اگر وہ مسلم لیگ ن کو جتوائیں تو انکی کوئی نہیں سنتا وہ اپنے لوگوں کو نوازتی ہے اور اگر وہ تحریک انصاف کو ووٹ دیں تو انکے اختیارات سے ایک نالی پکی نہیں ہو سکتی اسی سب میں اس شہر کے باسی کنفیوز ہو کر رہ گئے ہیں.

گزشتہ دبوں بلدیاتی انتخابات کے بعد ابھی چیئرمین کا انتخاب ہوناباقی ہے ازاد امیدواروں کی کامیاب اکثریت کی وجہ سے چیئرمین کے انتخاب میں انکی اہمیت بڑھ گئی ہے اور ایک ایک امیدوار کا ریٹ 20 لاکھ لگایا جارہا ہے. لوئر مڈل کلاس سے کامیاب اکثریت کے لئے یہ اچھی خاصی رقم ہے جع کسی کا بھی ایمان خراب کرنے کہ لیے کافی ہے. اس کھینچا تانی میں سب سے زیادہ نقصان یہاں کے پسے طبقے کا ہو رہا ہے. پورے ضلع میں چند کلومیٹر پر محیط سڑکوں میں شاید ہی کوئی سلامت ہو, میانوالی کے گلی محلوں میں صفائی کا معیار انتہائی ناقص ہے, اچھا اسکول ہسپتال یا کالج ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتا. اکثریت کا تعلق زراعت یا محنت مزدوری سے مگر انکے لیے بھی کسی حکومت نے جچھ نہیں کیا سابقہ ن لیگی ایم پی اے نے 7 کروڑ کی لاگت سے ایک ڈائگناسٹک سنٹر بنوایا مگر تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد وہاں ویرانی ڈیرہ ڈالے ہوئے ہے اب جب تک اس لیگی ایم پی اے کی حکومت نہیں اتی وہاں بھوت ناچتے پھریں گے . بلدیاتی انتخابات گلی محلے کہ الیکشن ہیں ان میں گندی سیاست کی گندگی مت پھیلائیں عوام نے اپکو ووٹ دیا تو اسکا حق ادا کریں اپنا ایمان اور لوگوں کا یقین بیچ کر اپ عوام کی کونسی خدمت کر رہے ہیں.
Shoaib Malik
About the Author: Shoaib Malik Read More Articles by Shoaib Malik: 9 Articles with 5545 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.