وہ پھر جگانے آگیا

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ اقبال پارک میں لاکھوں کے مجمع نے اک قرارداد پاس کی۔ اس قرارداد کی پیشرفت کا انجام پاکستان کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ پھر یوں ہوا کہ اس جگہ مینار کی جگہ تعمیر کی گئی اور اس کا نام مینا رِ پاکستان رکھا گیا۔ پاکستان بننے کے بعد سے مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں ہزاروں جلسئِہ عام منعقد کیے گئے۔ محافل میلاد اور عالمی میلاد کانفرنس جیسی تقریبات بھی منعقد کی گئیں مگر یہ سب اجتماعات وہ تصویر پیش کرنے سے قاصر تھے جو یہ گراؤنڈ بنا مینار پاکستان کے بننے سے پیش کرگیا تھا۔
وہ 1940کا جلسہ عام تھا جب قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلمانان ہند کو ایک الگ وطن کے لیے اکٹھا کیا تھا۔ لوگوں کا جنون دیدنی تھا۔ اپنے مال و اسباب بیچ کر لوگ اس جلسے میں صرف اپنی حاضری لگوانے پیش ہوئے تھے۔ وہ یقینا انگریزی راج اور ان کے ظلم و ستم سے نجات چاہتے تھے۔ اور تاریخ گواہ ہے کہ اتنے بڑے مجمے کا ایک نقطے پر اکٹھا ہونا اس بات کی سچائی اور صداقت کی دلیل بھی تھااور ان کے عزم اور مستقل مزاجی کا ثبوت بھی۔

خیر ! وقت گزرتا گیا۔ جس قوم نے پاکستان بنانے کے لیے دن رات ایک کیا تھا کرپٹ مافیا نے دن رات ایک کر کے اس قوم کو بے ہنگم ہجوم میں بدل دیا۔ بہت سے لیڈر آئے اپنے اپنے گن گائے اور گزر گئے۔ مینار پاکستان منتظر تھا کہ کو ئی آئے اور اس بے ہنگم ہجوم کو قوم کی پہچان دے اور اپنی بولی بولنے کی بجائے ریاست کی بات کرے۔

پھر یوں ہوا کہ 72سال بعد آسمان پرست حیران تھے کہ یہ زمیں کے انسان ہم جیسا جھرمٹ والا منظر کیوں پیش کر رہے ہیں۔ دسمبر خود پریشان تھا کہ یہ لوگ پاگل کیوں ہوئے جاتے ہیں کہ اتنی ٹھٹھرتی ٹھنڈ میں بھی ہزاروں میلوں کا سفر کرنے کے بعد بھی یہ کھلے آسمان تلے موجود؟

مسلسل دھند نے حتی الامکان کوشش کی کہ لوگ نظرنہ آنے پائیں مگر دھند خود لوگوں کے مجمع میں غائب تھی۔ اقبال پارک کی سرزمین خوشی سے پھولے نہیں سمارہی تھی ۔ سات دہائیوں کے بعد یہ جرات کس نے کی ؟ یہ ہمت دے کون گیا ان باسیوں کو؟

فضائیں جب سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے نعرے سے گونجتیں تھیں تو ہوائیں اس جذبے اور پکار کے بانی کو ڈھونڈتی تھیں ۔ تقریر شروع ہوئی فضائیں محوِ تماشا تھیں ان لوگوں کی توجہ پر جو سردی اور دھند سے بے نیاز اقبال پارک کے باہر سڑکوں اور سڑکوں پر پھیلتے ہوئے مریدکے سے ہوتے ہوئے جی ٹی روڈ تک پھیلے ہوئے وہ اس شخص کو سن رہے تھے جو قانون دان بھی تھا اور سائنس کو جاننے والا بھی۔ یہ وہ شخص تھا جو فن گفتگو اور فن خطابت کے ساتھ ساتھ دین سے بھی آشنا تھا۔ پاکستان و مغربی سیاست کے کڑوے میٹھے خواب آفریں لمحات سے بھی آشنا تھا ۔ یہ وہ انسان تھا جو برسر پیکار سیاست دانو ں کی ترجیحات کو بھی سمجھتا تھااور عسکری قوتوں کے پیچ و خم کو بھی۔

وہاں بیٹھا ہر انسان اتنا باعلم تھا کہ وہ جانتا تھا کہ ملک کو دہشت گردی ، مہنگائی، کرپشن اور توانائی کے بحران نے مفلوج بنادیا ہے۔ اور ہر باشعور انسان کا یقین تھا کہ اس نظام کی اصلاح کے لیے بغیر اگلی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا۔ اور مقرر نے باصلاحیت ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اس پنکچر اور زخمی نظام کی اصلاح کی بے شمار ترکیبیں پیش کیں ۔ بے ہنگم لوگوں کو عوام بنانے اور پھر قوم تک کے درجے پر لانے کے لیے یہ پہلے قدم تھا۔ لانگ مارچ اور پھر انقلاب مارچ کی صورت میں بار بار اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔ ابھی تک دیکھنے میں تو یہ لوگ اپنا بظاہر اپنا مقام اور منزل حاصل کرنے سے قاصر رہے مگر حقیقت یہ ہے کہ اس بے ہنگم عوام نے آئین اور قانون کا شعور یہیں سے حاصل کیا تھا۔

’’23دسمبر ‘‘ اقبال پارک اور سیاست نہیں ’’ریاست بچاؤ‘‘ یہ وہ تاریخی مقام اور نعرہ ہہے جو تاریخ میں اپنی جگہ بناچکے ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ 23دسمبر 2012 سے اور کہاں تک ان کا سفر جاری رہے گا۔ اور کب تک یہ لوگ اپنی منزل جسے یہ مصطفوی انقلاب کا نام دیتے ہیں سے بہرہ مند ہوں گے۔

ٓآج جب میں یہ مضمون لکھ رہی ہوں پھر تئیس دسمبر ہے آج پھر تحریک منہاج القرآن عالمی میلاد کانفرنس کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

23 دسمبر 2015 اقبال پارک لاہور اب عشاقِ رسول سے کھچا کچھ بھرا ہوا ہو گا۔ مقرر وہی23دسمبر2012والا ہوگا۔ وہاں موجود لوگ محب وطن کے ساتھ ساتھ غلام مصطفی بھی ہونگے۔ اب کی بار وہاں جذبوں کو پاکیزگی ، کردار کو استقامت، ایمان کو پختگی و مضبوطی ملے گی۔ حسب روایت تحریک منہاج القرآن عالمی میلاد کانفرنس مینار پاکستان کے گراؤنڈمیں منعقد کرے گی۔ عجیب مماثلت ہے23دسمبر2012 میں اور 23دسمبر 2015 میں۔کی آسمان پھر وہی منظر دیکھے گا؟ یہ 23دسمبر کو منعقد ہونے والی میلاد کانفرنس کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
Iqra Yousaf Jami
About the Author: Iqra Yousaf Jami Read More Articles by Iqra Yousaf Jami: 23 Articles with 23537 views former central president of a well known Students movement, Student Leader, Educationist Public & rational speaker, Reader and writer. student
curr
.. View More