گذشتہ کالم میں ایسی قوم سے ہوں پہ بے شمار
لوگوں نے کال کی فیس بک پہ کمنٹس دیے ،میں سب کا شکر گذار ہوں ایک پروفیسر
مبشر احمد طاہر نے ای میل کی اوتبصرہ کیا جسے میں اگلے کالم میں تبصرہ کروں
گا آج کا دن گذرے سال کے نام اور اس کے اہم واقعات کی نظر، 2015اس لحاظ سے
بڑی اہمیت کا حامل ہے کہ اس سال نہ صرف پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات
میں نمایاں کمی ہوئی بلکہ جمہوری ادارے بھی نہ صرف مظبوط ہوئے بلکہ ان کی
کارکردگی بھی گذشتہ ادوار سے بہتر نظر آئی اور بتدریج بہتری نظر آ رہی ہے
بات کریں اگر جنوری 2015کی تو تین جنوری کو وادی تیراہ میں پاکستان کی
فورسز نے بھرپور فضائی کاروائی کر کے لگ بھگ چالیس دہشت گردوں کو انجام سے
دوچار کر دیا،6جنوری کو ملک میں فوجی عدالتیں نہ صرف قائم ہوگئیں بلکہ بادل
بخواستہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر آئینی ترمیم بھی منظور کر لی-
8 جنوری کو عمران خان اور ریحام خان غالباً ایک سال کے لیے ایک ہو گئے، 10
جنوری کو کراچی میں بس اور آئل ٹینکر میں تصادم میں 67افراد جاں بحق ہو
گئے،13جنوری کو کراچی سکھر روالپنڈی اور فیصل آباد میں سات دہشت گردوں کو
پھانسی دے دی گئی،28 جنوری کو فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواست خارج
ہو گئی اور تیس جنوری کو شکار پور امام بارگاہ کے باہر بم دھماکے میں
60افراد جاں بحق ہو گئے یکم فروری کو ملک بھر میں پٹرول نایاب ہو گیا وجہ
قیمتیں کم ہونا تھیں وزیر پٹرولیم نے وجہ نرالی منطق یہ بیان کر دی کہ
لوگوں نے گاڑیاں زیادہ چلانی شروع کر دیں ہیں تین فروری کو کالعدم تنظیٰم
کے دو کارندوں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا،13فروری کو جامعہ مسجد امامیہ میں
خودکش حملہ ہوا جس میں 20نمازی جاں بحق ہو گئے،بائیس فروری کو کراچی سے
حیدر آباد جانے والی گاڑی کا سلنڈر پھٹ گیا 12مسافر زندہ جل گئے،2 مارچ ملک
کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری سے 17افراد جاں بحق ہو گئے،5مارچ کو
سینٹ کا انتخاب ہوا اور ن لیگ نے پنجاب اور اسلام آباد میں کلین سویپ
کیا،11مارچ کو رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مار کر ایم کیو ایم کو ورطہ
حیرت میں ڈال دیا اسلحہ برآمد کیا جبکہ مزاحمت پرکارکن وقاص شاہ ہلاک
ہوگیا،14مارچ کو ایان علی پانچ لاکھ امریکی ڈالر سے بھرے بیگ سمیت ائر پورٹ
پر دھر لی گئی تاہم ابھی تک یہ سمجھ نہیں لگ سکی کہ یہ پانچ لاکھ روپے کس
ذات شریف نے اس لڑکی کو کیوں اور کس لیے دیے تھے پندرہ مارچ کویوحنا آباد
میں دو گرجا گھروں پر حملے ہوئے پندرہ افراد جاں بحق ہو گئے مشتعل عیسائیوں
نے دو مشکوک بعد میں بے گناہ افراد کو زندہ جلا دیا،16مارچ کو مسلم عیسائی
کمیونیٹی کی طرف سے شدید ردعمل کے پیش نظر لاہور میں رینجرز تعینات کر دی
گئی،23مارچ کو سات سال کے وقفے کے بعد مسلح افواج کی شاندار پریڈ کا انعقاد
کیا گیاپانچ اپریل کو تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار ہو کر بارہ بچے جاں
بحق ہو گئے 11اپریل کوتربت میں قائم ایک کیمپ میں سوئے ہوئے بیس مزدور قتل
کردیے گئے وجہ پنجابی ہونا تھا،تیرہ اپریل کو تربت میں سرچ آپریشن کر کے ان
مزدوروں کے 13قاتلوں کو مزاحمت پر ہلاک کر دیا گیاتیس اپریل کو آفتاب شیر
پاؤ کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا جس میں وہ بال بال بچ بچ گئے،یکم مئی کو
کراچی میں ڈی ایس پی تین اہلکاروں سمیت قتل کر یئے گئے،8 مئی کو گلگت میں
آرمی ہیلی کاپٹر تباہ ہو گیا تین فوجی اور دو سفیروں کی بیگمات جاں بحق ہو
گئیں،بارہ مئی کو صولت مرزا کو سولہ سال کی قید کے بعد پھانسی پر لٹکا دیا
گیا،13مئی کو کراچی میں بس میں گھس کر اٹھارہ خواتین سمیت 45افراد کو بھون
دیا گیاانیس مئی کو امریکی اخبار کی خبر پر ایگزٹ کے دفاتر سیل کر دیے گئے
بول ٹی وی کی بولتی بند کر دی گئی انتیس مئی کو مستونگ میں تین بسوں کے
مسافروں کو اغوا کیا گیا شناخت کے بعد بیس کو قتل کر دیا گیاجبکہ تیس مئی
کو کے پی کے میں بلدیاتی الیکشن کے نتیجے میں دس افراد ہنگاموں کی نظر ہو
گئے،5جون کو 44کھرب 5ارب روپے کا بجٹ پیش ہوا،بیس جون کو شدید گری اور لوڈ
شیڈنگ سے ملک بھر میں بیس افراد ہلاک ہو گئے شہر شہر مظاہرے کیے گئے22جون
کو 261افراد کراچی میں گرمی سے جاں بحق ہو گئے انتیس جون کو ڈیرہ بگٹی میں
کالعدم تنظیموں میں تصادم میں 27افراد جاں بحق ہو گئے دو جولائی
کوگوجرانوالہ میں ٹرین کا پل ٹوٹ گیا ٹرین نہر میں جا گری 19 فوجی اﷲ کو
پیارے ہو گئے نو جولائی کو کے پی کے دو زراء کرپشن کے الزام میں گرفتار ،بائیس
جولائی کو انتخابات 2013کی جو ڈیشل رپورٹ جاری کر دی گئی،29جولائی کو خوف و
دہشت کی علامت کالعدم تنظیم کا ملک اسحق دو بیٹوں سمیت پولیس مقابلے میں
جاں بحق ہو گیا،پانچ اگست کو فوجی عدالتوں کے برقرار رکھنے پر سپریم کورٹ
نے فیصلہ سنا دیا،چھ اگست کو مانسہرہ کے قریب فوجی ہیلی کاپٹرز تباہ پانچ
میجر سمیت بارہ اہلکار شہید ہو گئے،16اگست کو پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع
خانزادہ بیس ساتھیوں سمیت خود کش حملے میں جاں بحق ہو گئے اٹھارہ اگست کو
ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ڈرائیور جاں بحق ہو
گیا،اکتیس اگست کو لاہو ر ہائی کورٹ نے الطاف حسین کی تقریر نشر کرنے پر
پابندی لگا دی ،تین ستمبر کو پنڈی لاہور کے مختلف مقامات پر چھاپے سینکڑوں
من مضر صحت اور حرام گوشت برآمد،دس ستمبر کو جسٹس انور ظہیر جمالی نے چیف
جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا،اٹھارہ ستمبر کو پشاور بڈھبیر بیس پر حملہ لگ
بھگ پینتیس افراد جاں بحق،اکیس ستمبر کو نو دہشت گردوں کو سزائے موت سنا دی
گئی،7اکتوبر کو سپریم کورٹ نے ممتاز قادری کو دو بار سزائے موت کی سزابحال
رہنے کا حکم جاری کیا،گیارہ اکتوبر کو ضمنی انتخابات ،( ن) لیگ نے بھرپور
کامیابی حاصل کر لی تیرہ اکتوبر کو کراچی گلستان جو ہر میں جھگیوں پر مٹی
کا تودہ گر گیا تیرہ افراد جاں بحق ہو گئے ،اسی روزیونس خان سب سے زیادہ
رنز بنانے والے پاکستانی کھلاڑی بن گئے ،تئیس اکتوبر کو جیکب آباد محرم کے
جلوس میں دھماکہ 27افراد لقمہ اجل بن گئے،چھبیس اکتوبر پاکستان میں زلزلہ
272افراد جاں بحق ہو گئے،30اکتوبر عمران نے ریحام کو دس ماہ بعد طلاق دے
دی،اکتیس اکتوبر خیر پور میں بلدیاتی الیکشن فائرنگ 12افراد ہلاک ہو
گئے،چوبیس نومبر کو لاہور میں فیکٹری کی عمارت زمین بوس ہو گئی 53افراد
ہلاک ہو گئے 9نومبر کو تحریک انصاف کو دوبارہ شکست دے کر ایاز صادق دوبارہ
رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئے چوبیس نومبر کو آصف علی زرداری سترہ سال بعد
ایس جی ایس اور کوٹیکنا کیس سے باعزت بری،تیس نومبر اسلام میں تاریخ کے
پہلے بلدیاتی الیکشنز ن لیگ کامیاب،دو دسمبر آرمی پبلک اسکول حملے کے دو
دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا دے دی گئی پانچ دسمبر کو الطاف حسین کے خلاف
عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ اسلام میں درج کر لیا گیادس سمبر کو کوئٹہ
میں ن لیگ کے ثنائاﷲ زہری وزیراعلیٰ منتخب،تیرہ دسمبر کو پارہ چنار میں
دھماکہ ہو ا چوبیس افراد جان سے گئے اور پچیس دسمبر کو انڈین وزیرا عظم
اچانک اپنے پاکستانی ہم منصب کو سالگرہ کی مبارکباد دینے لاہور پہنچ گئے،یہ
تھا کچھ گذرے برس کا احوال اﷲ کرے نیا سال ملک و قوم کے لیے بہتری اور ترقی
لائے،،،،،آمین |