پاکستان مضبوط اورطاقت ور افواج رکھنے والا ملک

 ہار اور جیت قسمت کا کھیل ہے اور یہ تو اﷲ تعالی کا بھر پور نظام ہے کہ وہی عزت اور وہی ذلت دیتا ہے پاکستان کو اﷲ تعالی نے بے شمار و سائل سے مالا مال کر رکھا ہے لیکن بحیثیت قوم ہم نے آج تک اس ملک کو ایسی قیادت نہیں دی جو ہمیں متحد کرسکے دوسروں پر تنقید ہمارا قومی کلچر بن گیا ہے دوسروں پر تنقید کرنے والے اپنے اوپر بھی نظر ڈالیں یہ بات تاریخ کا حصہ ہے کہ گزشتہ صدی کے اوائل میں بر صغیر کے مسلمان نہ صرف انگریزوں اور ہندوؤں کی امتیازی پالیسیوں اورنفرت کا شکار تھے بلکہ ان میں اتحاد و اتفاق کی بھی بے حد کمی تھی یہی وجہ ہے کہ انہیں نہ صرف سماجی معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا بلکہ سیاسی حوالوں سے بھی صورتحال ان کے لیے قطعاً اطمینان بخش نہ تھی قائدا عظم محمد علی جناح ؒنے اس ہجوم کو ایک قو م بنادیا جس کے بعد قیام پاکستان کا معجزہ رونما ہوا لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ قیام پاکستان کے بعد قوم کو ویسی لیڈر شپ نہیں ملی جو اسے بکھرنے اور پھر سے ہجوم بننے سے بچاتی نااہل سیاسی قیادت نے ملک و قوم کے سیاسی و معاشی معاملات پر منفی اثرات مرتب کیے رہی سہی کسر باربار نافذ ہوجانے والے مارشل لاؤں اور جمہور یت کے تسلسل میں متعدد بار تعطل نے پور ی کردی مجموعی طور پر ہمیں اب تک کوئی ایسی قیادت میسر نہ آسکی جو قوم کی مزید تربیت کرتی اسے مزید متحد کرتی نتیجہ یہ نکلا کہ قوم پھر سے ہجوم میں تبدیل ہوگئی ۔ مسلمانوں نے 1857ء کی جنگ آزادی کو اپنے لئے مشعل راہ بنایا اور اﷲ تعالی سے اپنے اقتدار کی دوبارہ بحالی اور آزاد مملکت خداداد کی جدوجہد میں کامیابی و کامرانی کی صدق دل سے التجا کی جس کو رب العالمین نے پذیرائی بخشتے ہوئے مسلمانوں کو آزاد ریاست پاکستان اور مضبوط اقتدار اعلی عطافرمادیا دنیا بھر کی جہد آزادی کی تحریکوں کا اگر مطالعہ کیا جائے تو دنیا میں آزادی اور اقتدار اعلی گنوا دینے والی کسی قوم کو دوبارہ نہ تو آزادی ملی نہ ہی آزاد ملک اور نہ ہی ان کا اقتدار اعلی بحال ہوا لیکن رب کائنات نے مسلمانان ہند کے لیے ایک ایسا معجزہ کر دکھایا کہ جس کی دنیا میں کو ئی مثال نہیں ملتی ۔ آزادی چھین لینے والوں سے مسلمانان ہند کو آزادی دلائی ، برصغیر کو تقسیم کر کے مسلمانوں کو ایک آزاد وطن عطا کیا اور انتہائی مضبوط اور طاقتور اقتدار اعلی بھی عطا فرمایا تیزی سے پاکستان کی تعمیر کا سفر شروع ہوا1940 ء میں قرا رداد پاکستان منظور ہوئی اور 1947ء کو پاکستان دنیا کے نقشے پر وجو د میں آگیا ۔حضرت قائد محمد علی جناح ؒ نے پاکستان کے چند بنیادی اصول مرتب کیے اتحاد ، تنظیم اور یقین محکم رہنما اصول قرار پائے۔ بانی پاکستان جلد رحلت فرماگئے لیاقت علی خان نے قرار داد مقاصد تحریر کرا کر دنیا میں پاکستان کو اہم مقام دلایا انکی شہادت کے بعد حالات بد سے بدتر ہو تے گئے لیکن 1958ء میں صدر محمد ایوب خان نے پاکستان میں مارشل لاء لگا کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا معاشی و اقتصادی اہداف حاصل کیے توانائی کے شعبوں میں ڈیموں کی بھر مار کی جس کے نتیجے میں کچھ نہ کچھ آج پاکستان میں بجلی نام کی چیز موجود ہے۔ 1965ء کی جنگ میں پاکستان فتح سے ہمکنار ہوا لیکن مملکت کے کچھ حالات بدتر ہوئے سیاسی افراتفری پید ا ہوئی جنرل یحییٰ ملک نہ سنبھال سکے اور پاکستان ٹوٹ گیا قائداعظم ؒ، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو اسلامی سربراہی کانفرنس دی اور ڈاکٹر قدیر خان کو ان کی خواہش کے مطابق ایٹمی صلاحیت کے حصول کے لیے پاکستان بلایا اور اس شعبہ پر دن رات کام کا آ غاز کردیا گیا جنرل ضیا ء بھی شعبہ ROMOTEکو کرتے رہے اسکے بعد کی سیاسی حکومتیں بھی اس شعبہ میں مصروف رہیں آخر کار نواز شریف نے ایٹمی دھماکہ کر کے پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے ملا مال کردیا اس اقدام کے بعد پاکستان کو ختم کرنیوالی دھمکیاں اپنی موت آپ مر گئیں۔ پاکستان نے اپنی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے جو ہتھیار بنائے ان کو بعنوان IDEASسالانہ کانفرنس میں بھی پیش کیا کہ جس کو پور ی دنیا نے پسند کیا اور بہت سے ممالک ہمار ی ذاتی ضرورت کے تیار کردہ اسلحہ کے بھی خریدار بن گئے جن کو اس سہولت سے فیض یاب کیے بغیر رہا نہیں جاسکتا ۔پاکستان میں اس وقت بھی پاکستان بنانے والی جماعت مسلم لیگ کی حکومت ہے میاں محمد نواز شریف اقتدار میں ہیں انہوں نے چین سے معاشی اقتصادی راہداری کا معاہدہ کیا ہے جس پر چائینہ کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے نہ صرف پاکستان کے معاشی اقتصادی حالت کو بہتر بنائے گابلکہ اس سے خود بھی فیض اٹھائے گا اور اس خطے کے دیگر ممالک کو بھی فائدہ پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا پاکستان میں ترقی کا عمل جاری ہے پاکستان کی سیاسی قیادت اور مسلح افواج دونوں مل کر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو تیز رفتاری کے ساتھ جاری رکھنے پر متفق ہیں اور اس کے لیے عملی کام کا آغا ز بھی کر چکے ہیں انشاء اﷲ پاکستان کا شاندار مستقبل جلدہی اپنی منزل طے کرلے گا اﷲ کا کر وڑ ہا کرم ہے کہ دنیا میں پاکستان مضبوط ایٹمی صلاحیت اور مضبوط بہاد ر با صلاحیت اور طاقت ور افواج رکھنے والے ملک کے طور پر پہچانا جاتا ہے کیا ہی اچھا ہو کہ ہمار ی شناخت جدید طرز کے معاشی و اقتصادی قلعہ کے طور پر بھی ہوپاکستان میں چین کی جانب سے جاری اقتصادی وراہداری کاکام سول اور فوجی قیادت مل کر تیزی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچائیں۔ پاکستان میں اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر جس تیز رفتار ی کے ساتھ کام شروع ہوگا ملک دشمن سر گر میوں میں پیش پیش رہنے والوں میں درجہ حرارت بڑھے گا لیکن وہ اب پاکستان کی ترقی کی منزل پر کسی قسم کا قد غن لگانے کی پوزیشن میں نہیں مسلح افواج کے خیبر ٹو اور ضر ب عضب نے ملک دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملادیا ہے اور پاکستان کی سرحدوں کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنا تو درکنار اب ایسا سوچنے والوں کے حوصلے مکمل طور پر پست کر دئیے ہیں پاکستان کے عوام اور حکمرانوں کو چاہیے کہ اب ملک میں اتفاق و اتحاد کی فضاء کو قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں ۔ پاکستان کے لئے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنا ایک چیلنج بن گیا ہے اس نازک موقع پر صدشکرہے کہ تمام تر سازشوں کو ہماری مدبرانہ قیادت نے ناکام بنا کر ثابت کیا ہے کہ و ہ صرف اور صرف وطن عزیز کے مفادکوسب سے مقدم رکھے ہوئے ہیں ۔ اگرچہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آپریشن ضرب عضب کے اہداف جلد از جلد حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے تبھی قوم کو اطمینان ہوا ہے کہ اب ان کو دہشت گردی سے نجات مل جائیگی اب جبکہ ضرب عضب آپریشن کا آخری مرحلہ شروع ہوچکا ہے تواس کی کامیابی کے لیے سب کو دعا کرنی چا ہیے مگر دعا کے ساتھ دوا بھی بہت ضروی ہے کیونکہ کراچی میں جس طرح دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشن میں جانبداری کامعاملہ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے اٹھایا جارہا ہے اس سے دہشت گرد عناصرکوتقویت مل رہی ہے جس کے باعث عوام یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ 20 نکات پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا تھا مگر اس پر 50فیصد بھی کام نہیں کیا گیا۔

Hafiz Ishaq Jilani
About the Author: Hafiz Ishaq Jilani Read More Articles by Hafiz Ishaq Jilani: 19 Articles with 19331 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.