صحت اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔آج کا
انسان صحت کے معاملے میں پہلے سے زیادہ باشعور ہے۔لوگوں میں کافی حد تک صحت
کے بارے میں آگاہی پیدا ہو چکی ہے تاہم اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے
جسم کے دیگر اعضاء کے صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ منہ کا بھی صاف ستھرا اور
دانتوں کا صحت مند ہونا ضروری ہے اگرچہ دور حاضر میں انسان منہ اور دانتوں
کی صفائی کے بارے میں آ گہی اور شعور رکھتا ہے مگر اس کے باوجود منہ اور
دانتوں کی بیماریاں کم ہونے کے بجاۓ روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں اس کی بڑی
وجہ ہمارا بے دریغ کولڈ ڈرنکس ،سٹرک جوسز اور غیر میعاری کھانوں کا استعمال
ہے-
ہمارے منہ میں تقریبا 500 مائیکرواورگینیززمز(وائرسز،بیکٹریا)پاۓ جاتے ہیں
جو مختلف بیماریاں پیدا کرنے کے باعث بنتے ہیں لہذا منہ کے صحیح طریقے سے
صفائی نہایت ضروری ہے لوگ روزانہ برش کرتے ہیں مگر اس کے باوجود ان کے منہ
صاف اور صحت مند نہیں ہوتے اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے برش کرنے کا طریقہ
غلط ہے ہم برش کو دانتوں پر تیز تیز رگڑتے ہیں جبکہ برش آرام سے نہایت
احتیاط سے کرنا چائیے تیز تیز جارجانہ انداز میں برش کرنے سے صفائی کے بجاۓ
اور مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جن میں سب سی اہم سنسٹیویٹی(ٹھنڈا گرم )لگنا ہے
غلط طریقے سے برش کرنے سے دانتوں کی اوپری سطح انیمل جھڑ جاتی ہےجو ٹھنڈا
گرم لگنے کا موجب بنتی ہے-
غلط طریقے سے دانت صاف کرنا مسوڑوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے دانت صاف کرنے
کیلۓ برش کو صحیح طریقے سے پکڑنا ضروری ہے برش کو دانتوں پہ 45 ڈگری کے
اینگل پر رکھ کے اوپر نیچے کر کے صاف کرنا چائیے دانتوں کو اندر کی طرف سے
بھی صاف کرنا ضروری ہے دانتوں کو تقریبا دو منٹ تک برش کی مدد سے صاف کرنا
چاہئیے دانتوں کے درمیان بھی صفائی رکھنا بے حد ضروری ہے اس کیلۓ floss کا
استعمال موزوں ہے انٹر ڈینٹل برشز سے بھی دانتوں کے درمیان صفائی کی جا
سکتی ہے..
دانتوں کے ساتھ ساتھ زبان کو بھی صاف کرنا چاہئیے اکثر کمپنیز کے ڈینٹل
برشز کے پچھلے حصے پر خاص قسم کے ڈیزائن ہوتے ہیں جو خاص طور پر زبان کی
صفائی کیلۓ بناۓ جاتے ہیں دانت صاف کرنے کے بعد برش کو کیپ لگا کر کسی
محفوظ جگہ جو کہ جراثیم سے پاک ہو مثلا ریفریجریٹر میں رکھنا چاہئیے اکثر
لوگوں کی عادت ہوتی ہے وہ دانت صاف کرنے سے پہلے برش کو پانی سے دھوتے ہیں
جس کی وجہ سے توٹھ پیسٹ اور پانی مل کر فلیور کا ذائقہ اسٹرونگ کر دیتے ہیں
جس کے باعث دو منٹ تک برش منہ میں رکھنا محال ہو جا تا ہے لہذا برش کو
استعمال کر کے کیپ لگا کر کسی محفوظ جگہ پر رکھنا چاہئیے تاکہ اگلی دفعہ
برش کو دھوۓ بغیر استعمال کیا جا سکے ڈینٹل برشز کا ٹھیک انتخاب بھی بہت
اہم ہے سوفٹ برشز کا استعمال موزوں ہے اور ہر 3 مہینے کے بعد برش کو لازمی
تبدیل کرنا چاہئیےگھر کے ہر فرد کا الگ برش ہونا چاہئیے ایک دوسرے کے برشز
کو قطعا استعمال نہیں کرنا چاہئیے..
بچوں کے دانتوں کی صفائی بھی مسلہ طلب بات ہے بچوں کے دانتوں میں کیڑا لگ
جانا بہت عام ہے اسلیۓ بچوں کے منہ اور دانتوں کا والیدین کو خاص خیال
رکھنا چائیے بچوں کیلۓ خاص برشز موجود ہیں انہیں استعماک کرنا چاہئیے بچوں
کے دانت کڈز ٹوٹھ پیسٹ سے صاف کروانے چاہئیں والدین کو چھوٹے بچوں کے دانت
اپنی نگرانی میں صاف کروانے چاہئیں اکثر بچے فلیورکی وجہ سے توٹھ پیسٹ نگل
لیتے ہیں جو صحت کیلۓ انتہائی مضر ہے لہذا اس معاملے میں احتیاط برتنی
چاہئیے اگر والدین بچوں کو بچپن سے ہی دن ،میں دو بار برش کرنے کی عادت
ڈلوائیں تو یہ عادت پختہ ہو کر تا حیا ت انہیں فائدہ پہنچائے گی دانتوں کی
صفائی کا معاملہ غیر اہم نہیں لہذا اس پہ توجہ دینی چائیے اور ہر 6 ماہ کے
بعد ڈینٹسٹ سے معائنہ کروانا چاہئیے تا کہ آپ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچ
سکیں.. |