ایک میٹرو تھر سے بھی گزار دو

اربو ں روپے میٹرو بس پر لگانے کے بعد اب اس سے زیادہ لاگت والی اورنج ٹرین کا چرچا ہے۔ جب میٹرو بس کا پراجیکٹ انڈر پراسس تھا تو بہت سے اعتراضات اٹھے۔ حقیقت ہے کہ ہر چیز کے دو پہلو ہیں مثبت بھی اور منفی بھی۔ اس وقت پنجاب میں بہت سے پراجیکٹ کو دیکھ کر گمان یوں ہوتا ہے کہ پنجاب کا سب سے بڑا مسئلہ سڑکوں اور ذرائع آمد و رفت کا ہے۔ اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان سڑکوں کی نیلی پیلی روشنیوں میں حکمران نجانے کونسا لطف ڈھونڈتے ہیں۔

قارئین کرام! یہ بات سو فیصد درست ہے کہ غربت کی ماری کوئی خاتون باہر سے سخت شرائط پر قرضہ لینے کے بعد اس قرضے سے بجائے اپنے بھوکے بچوں کے لیئے کھانا لانے کے اگر ڈنر سیٹ لے آئے گی تو کسی صورت عقلمند نہ کہلائے گی۔ ہزار فائدے ہونگے اس ڈنر سیٹ کے مگر یہ ضرورت نہیں ہے۔ یہ پیسہ جو اب اورنج ٹرین پر لگنے جارہا ہے میرا خیال ہے یہ اب ان ہسپتالوں میں لگنا چاہئے جہاں صحت کی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں۔ کیا یہ پیسہ ان ہسپتالوں کی ضرورت نہیں جہاں چوہے بچے کھا جاتے ہیں؟ کیا یہ پیسہ ان صحت کے بنیادی یونٹس کی ضرورت نہیں جہاں آکسیجن نہ ہونے کی صورت میں سینکڑوں غریب مرجاتے ہیں؟ کیا یہ پیسہ سوائن فلو کی ویکسین پر نہیں لگنا چاہیے جس کے نہ ہونے پر حال ہی میں بیسیوں اموات ہوچکیں؟ آپ کو کیا لگتا ہے یہ پیسہ ان بندوں پر نہیں لگنا چاہئے جن کی وجہ سے ہر سال سیلاب اربوں روپے کی غریبوں کی کمائی اجاڑ دیتا ہے؟ یا وہ سیلاب ہمارے صاحب اقتدار لوگوں کے لیے پوائنٹ اسکورنگ کا اک ذریعہ ہیں؟ موجودہ حکومت کی کارکردگی کی تاریخ گواہ ہے کہ ان لوگوں نے جتنے پراجیکٹس شروع کیے وہ قریباََ ادھورے رہے۔ سستی روٹی پلانٹ سے لے کر دانش سکول اور پھر لیپ ٹاپ اسکیم کا حشر اب آپ کے سامنے ہے۔ صرف سفری پراجیکٹس (جن میں لوہے سریا کا ہی کام ہے) ہی پایہء تکمیل کو کیوں پہنچتے ہیں؟ یہ سوال آپ کے لیے چھوڑتے ہوئے تھر کے حالات پر تبصرہ کرتے ہیں۔ تھر میں غربت کے وجہ سے بے روزگاری کی وجہ سے بیسیوں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔ ان معصوموں کی روحیں بروزِ محشر اقتدار پر بیٹھے حکمرانوں کے گریبان پکڑ کر سوال نہ کریں گے کہ نبی آخر الزماںﷺ نے ہماری جانوں کی حرمت کعبے سے زیادہ قرار دی تھی اور تم حکمران نے ہماری جانوں کی حرمت سے اعلیٰ میٹرو اور سڑکوں کو قرار دیا تھا۔ مانا کہ سندھ کی صوبائی حکومت نااہلی برت رہی ہے مگر کیا ان سے ان کی بابت نہ پوچھا جائے گا؟ کیا ریاست پاکستان پر مسلط حکمرانوں سے سوال نہ کیا جائے گایا وہ ان معاملات سے بری الذمہ قرار پائیں گے۔ آپ ٹی وی آن کریں تو آپ کو یوں لگے گا پاکستان میں بھوک اور صحت کی بنیادی سہولیات مسئلہ نہیں مسئلہ کچھ اور ہے۔ ہمارے ہا ں بد قسمتی سے ٹاک شوز کے عنوانات کرپشن ، مک مکا اور دھاندلی جیسے عنوانات ہیں ۔ منصب اقتدار پر براجمان صاحب اقتدار کو کیسے سمجھایا جائے کہ اس قوم کو غرض نہیں کہ دھاندلی ہوئی کہ نہیں؟ یہ ووٹ اسے ہی دیں گے جو انہیں اچھے خواب دکھا ئے گا۔ اس قوم کو مطلب نہیں کہ الیکشن کمیشن آئینی ہے یا غیر آئینی۔ یہ لوگ صرف آلو ٹماٹر کا ہی پوچھیں گے۔ اس قوم کے لوگ کہاں دہشتگردی کے خلاف بر سر پیکار رہیں یہ تو دوگھنٹے کا سوگ منانے کے بعد شام کے کھانے کی فکر کریں گے۔ انہیں مسئلہ نہیں کہ تم کس ملک کے لیے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہو۔ ان کی زندگیوں میں تو خود بھوک اور خوراک کی جنگ جاری ہے۔ مسندِ اقتدار پر بیٹھے کیوں دنیا بھر میں گھومتے پھرتے ہیں ان غریبوں کو غرض نہیں پاکستان میں کونسا ملک سرمایہ کاری کرے گا کتنے کی کرے گا اور کیوں کرے گا؟ ان غریبوں کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ رات کو اپنے بچوں کو کیا بہانہ لگاکر بھوکے سلائیں گے؟ آپ لوگ اس قوم سے کس شاہینی پرواز کی توقع رکھتے ہیں جب ان کی نظریں اور سوچ کا محور خوراک و اناج ہوگا۔ نجانے کتنے قدیر خان تھے کتنے راحیل خان تھے کتنے مصنف تھے اور کتنے منصف تھے جو تھر میں صرف بھوک کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔ ان معصوموں میں کتنے بلال، سلمان نواز، مریم ، بختاور، آصفہ اور بے نظیر تھیں جو فقط بھوک کی وجہ سے اپنے مقامات کو نہ پاسکیں۔ اگر اب بھی کسی کو لگتا ہے کہ کچھ بے وقوف یونہی بلاوجہ ان پراجیکٹس(جو ترقی پذیر نہ ہونے کا ثبوت ہیں) پر تنقید کرتے ہیں تو میں ان اپنے جیسے بے وقوفوں کو مشورہ دوں گی کہ آپ ان ترقی پذیر نمائندہ سے مطالبہ کریں کہ ایک میٹرو تھر سے بھی گزار دی جائے۔ ممکن ہے وہاں میٹرو کی خوبصورت سڑکیں دیکھ کر بھوک کا احساس نہ ہو۔ شاید نیلی پیلی روشنیاں ان کے کھانے کو کافی ہوں۔ ایک تجربہ ہی سہی۔

اے مسند اقتدار پر مسلط حکمرانوں! ایک میٹرو تھر سے بھی گزاردو شاید لوگوں کو پھر بھوک نہ لگے۔
Iqra Yousaf Jami
About the Author: Iqra Yousaf Jami Read More Articles by Iqra Yousaf Jami: 23 Articles with 23544 views former central president of a well known Students movement, Student Leader, Educationist Public & rational speaker, Reader and writer. student
curr
.. View More