احتساب سے بچاؤ۔۔ دم،پر اورناخن
(Ghulam Murtaza Bajwa, Sialkot)
پاکستان مسلم لیگ ن،پاکستان تحریک
انصاف،پاکستان پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی اور ایم کیوایم سمیت پاکستان کی
تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سمیت کارکن پاکستان کو کرپشن فری ملک
قراردینے کے دعوے دار تھے ۔لیکن جب احتساب کا سلسلہ شروع ہواتووفاداریاں
زندہ ہونے لگی ۔توآڈیٹر جنرل سندھ کی محکمہ صحت بارے آڈٹ رپورٹ 2012-13ء
میں محکمے میں بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ دواؤں کی
خریداری میں 1 ارب 20کروڑ روپے کی خرد برد کی گئی ہے۔
اسی سلسلے میں بتایاجارہا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف
کرپشن، منی لانڈرنگ، زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کمیشن لینے جیسے کیسز
میں انکوائری مکمل کرتے ہوئے رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی۔ نیب رپورٹ
میں کہا گیاکہ ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا
، ان پر زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، کرپشن اور کمیشن لینے
جیسے سنگین الزامات ہیں، ایگزیکٹو بورڈ اور چیئرمین نیب نے ریفرنس دائر
کرنے کی منظوری دے د ی ہے۔
ساتھ ہی پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی (پلڈاٹ
)نے پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کی داخلی جمہوریت پر 2015کی سالانہ رپورٹ
جاری کردی جس کے مطابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) داخلی جمہوریت کے
لحاظ سے مسلسل دوسرے سال کمزور ترین اورجماعت اسلامی سب سے زیادہ جمہوری
جماعت قرار پائی ،پاکستان تحریک انصاف تیسرے نمبر پررہی ، عوامی نیشنل
پارٹی چوتھے ،پیپلزپارٹی پانچویں،جمعیت علماء اسلام (ف) اور ایم کیو ایم کا
چھٹا نمبر ہے۔
اس حوالے سے پاکستان اور قوم کے محسن وزیراعلیٰ پنجاب جناب محمد شہباز شریف
کاکہنا ہے کہ حکومت کی ٹھوس معاشی پالیسیوں کے باعث قومی معیشت مستحکم ہوئی
ہے اور 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ محفوظ اور ترقی یافتہ ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان معاشی لحاظ سے مضبوط قوت بنے گا۔
سابق حکمرانوں کی غلط ترجیجات نے ملک و قوم کو مسائل سے دوچار کیا۔ ملک کی
ترقی اور خوشحالی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کو عوام بری طرح مسترد کر
چکے ہیں۔ ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والے ملک میں ترقی ہوتی نہیں دیکھ
سکتے ۔ ترقیاتی منصوبوں کی مخالف منفی سیاسی قوتیں عوام کی ترقی کاراستہ
نہیں روک سکتیں۔ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے
آخری حد تک جائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت عبادت سمجھ کر عوام کی
بے لوث خدمت کر رہی ہے اور عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا۔
سابق گورنر پنجاب اور تحر یک انصاف پنجاب کے سابق آرگنائزر چوہدری محمدسرور
نے کہا ہے کہ کر پشن روکنے والوں کے ناخن نہیں بلکہ کر پشن کر نیوالوں کے
ہاتھ کاٹنے کی ہوں گے ‘حکمران نیب میں اصلاحات کے نام پر ’’نیب دباؤ
‘‘منصوبہ مکمل کر نا چاہتے ہیں تحر یک انصاف خیبر پختونخواہ میں تبدیلی
لیکر آئی ہے اور پو لیس سمیت تمام اداروں کو غیروں سیاسی کر دیا ہے ‘کر پشن
کے خلاف جنگ پاکستانی قوم کی زند گی اور موت کا مسئلہ ہے پوری قوم متحد
ہوکر کر پشن کر نیوالوں کو انکے منطقی انجام تک پہنچانا ہوگا ‘ملک میں گیس
اور بجلی کی بدترین لوڈشیڈ نگ مزید بحران اور مسائل پیدا کر رہی ہے ۔
صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان کاکہناہے ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں
سب کا بلاتفر یق احتساب ہو نا چاہیے ‘ تمام جماعتوں میں اتفاق رائے کے بغیر
نیب بارے کوئی آئینی ترامیم یا فیصلہ نہیں کیا جا ئیگا ‘پنجاب کے کسی میگا
پر اجیکٹ میں ایک پائی کی بھی کر پشن نہیں ہوئی ‘پنجاب میں تمام منصوبے
مکمل میرٹ اور شفاف ہوتے ہیں ‘خیبر پختونخواہ سے دو سالوں سے کر پشن کے
سیکنڈلز آرہے ہیں اور تحر یک انصاف نے کے پی کے احتساب کمیشن کے سر براہ
جنرل (ر) حامد خان کو فارغ کر دیا ہے ‘ نیب سے صرف کر پٹ لوگوں کو خوفزدہ
ہونے کی ضرورت ہے کسی اور کو خوفزدہ نہیں ہو نا چاہیے ‘مردم شماری میں تمام
صوبوں کی نمائندگی ہونی چاہیے اور ملک میں مر دم شماری میں کسی صوبے کی
آبادی کم یا زیادہ نہیں کی جائیگی مکمل شفاف مر دم شماری کی جائیگی ‘بلو
چستان اور کراچی کے بھی مردم شماری کے حوالے سے تحفظات دور کیے جائیں گے
‘اپوزیشن اورنج لائن میٹرو ٹرین پر بلاوجہ احتجاج کر رہی ہے ۔
قائد پاکستان مسلم لیگ نواز وزیراعظم نواز شریف کا کہناہے کہ غیرت کے نام
پر قتل کوئی غیرت کا کام نہیں ،روایات کی بھینٹ چڑھانے کے عمل کو کسی طور
پر جواز نہیں بنایا جا سکتا، اسلام عورتوں کے حقوق پر خصوصی توجہ کا درس
دیتا ہے،تحریک پاکستان میں عورتوں نے بھی مردوں کی طرح شانہ بشانہ کام
کیا،پاکستانی بیٹی شرمین عبید چنائے کے فلم سازی میں نمایاں عالمی اعزاز
حاصل کرنے پر فخر ہے ۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ احتساب سے بچاؤ۔۔ دم،پر ،ناخن اورالزامات کی سیاست
کا خاتمہ کیاجائے۔بزرگ کہتے ہیں کہ جس قوم میں احتساب کا عمل ختم ہوجاتاہے
تباہی اس قوم ملک راست اور حکمرانوں ،سیاستدانوں کا مقدربن جاتی ہے۔ |
|