برمودا ٹرائینگل ایک ایسا بدنام ترین مقام ہے جو بحر
اوقیانوس کے 500,000 اسکوائر میل کے رقبے میں شامل ہے- یہ مقام اپنے
پراسرار واقعات کی وجہ سے مقبول ہے جس میں ہوائی اور بحری جہازوں کا اپنے
تمام عملے سمیت غائب ہوجانا شامل ہے- اور آج تک ان ناقابلِ یقین وجوہات کا
سراغ بھی نہیں لگایا جاسکا-
|
|
تاہم اب ماہرین نے حال ہی میں ایک نیا انکشاف کیا ہے کہ ان تمام پراسرار
واقعات کی وجہ سمندر میں موجود میتھین گیس ہے-
یہ انکشاف آرکیٹیک یونیورسٹی آف ناروے کے ماہرین نے کیا ہے اور ان کا کہنا
ہے کہ برمودا ٹرائینگل کے سمندری مقام پر زیرِ سمندر بہت بڑے گڑھے موجود
ہیں جو کہ سمندر کی تہہ میں پائی جانے والی میتھیین گیس کے دھماکے کی وجہ
سے وجود میں آئے ہیں-
|
|
ماہرین کے مطابق ان دھماکوں کے باعث سمندری پانی کے درجہ حرارت میں بھی
اضافہ ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی گیس کے اتنے بڑے بلبلے بھی وجود میں آتے ہیں
جو جہازوں کو ان گڑھوں میں غرق قر دیتے ہیں-
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گڑھے کوئی عام گڑھے نہیں ہیں٬ ان گڑھے کا قطر نصف
میل ہے جبکہ ان کی گہرائی 150 فٹ سے زائد ہے- اگر ان گڑھوں کی تہہ تک پہنچ
جایا جائے تو یقیناً گمشدہ جہازوں کا سراغ لگایا جاسکتا ہے-
|