نبیِ کریم ﷺ کی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے دعا
(Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi, Malegaon)
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع
پرحضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاکے لیے خصوصی دعا فرمائی جس سے حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا کو خوشی حاصل ہوئی ۔غرض یہ کہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ
وسلم کا اُم المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس طرح خوش رکھنا اُمتِ
مسلمہ کے شوہروں کے لیے ایک سبق کی حیثیت رکھتا ہے کہ وہ بھی اپنی بیویوں
کے ساتھ ایسا ہی محبت آمیز برتاو کریں ۔
امام ا بو حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت
نقل کی ہے کہ وہ فرماتی ہیں :’’ جب مَیں نے ایک دن یہ دیکھا کہ نبیِ کریم
صلی اللہ علیہ وسلم بڑے خوش ہیں تو مَیں نے عرض کی :’ یارسول اللہ! میرے
لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے ۔‘ تو آپ ﷺ نے فرمایا :
اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِعَائِشَۃِ مَا تَقَدَّمَ مِن ذَنبِہا وَمَا تأ خَّرَ
وَمَا اَسَرتَ وَ مَا اَعْلَنْتَ
ترجمہ:’’ اے اللہ! عائشہ کے اگلی پچھلی ساری لغزشیں معاف فرمادے اور جو
چھپی ہوں یا ظاہر ہوں ان کو بھی معاف فرمادے ۔‘‘
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعا سُن کرحضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ
عنہاخوشی سے اس قدر شرمائیںاور ہنسیں کہ آپ کا سر اپنی گود تک جھک گیا۔ یہ
دیکھ کر نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے عائشہ ! کیا تمہیں
میری دعا سے خوشی ہوئی ہے؟‘‘ عرض کیا :’’ یارسول اللہ! مجھے آپ کی دعا سے
خوشی کیوں نہ ہو؟‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ مَیں اپنی امت کے لیے ہر نماز میں
یہی دعا کرتا ہوں۔‘‘
سبحان اللہ!اس روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے نبیِ کریم صلی اللہ علیہ
وسلم اپنی امت کا کس قدر خیال فرماتے تھے خود فرمارہے ہیں کہ مَیں اپنی امت
کے لیے ہر نماز میں ان کی مغفرت کی دعا کرتا ہوں ۔ یہاں مقامِ غور ہے کہ
ہمار ے لیے تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعا وں پر دعا کرتے رہے اور ہم
آپ ﷺ کے فرامین سے کوسوں دور ہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے آقا صلی اللہ
علیہ وسلم کو خوش کرنے کے لیے اُن کی سنت اور شریعت کی پابندی کو اپنا شعار
بنالیں۔
|
|