مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی

ناموسِ رسالت کی حفاظت مسلم حکمرانوں کا اولین فریضہ ہے

ملیشیا میں موجود گستاخِ رسول کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کے سفارت خانے آخر خاموش کیوں ہیں کیا عزت و عظمت مصطفیٰ صلی الله علیہ واله وسلم کی حفاظت اسلامی سلطنتوں کی اولین ترجیح نہیں ہے ؟
اسلامی ممالک کی حکومتوں کا یہ طرز عمل انتہائی قبیح ہے
اسلامی ممالک کے ٹهیکیداروں کو چاہیے کہ
اقوام متحدہ میں عزت رسول صلی الله عليه واله وسلم کے حوالے سے قرار داد پیش کریں
اور تمام دنیا کو متفقہ پیغام دیں کہ مسلمان اپنے پیارے نبی صلی الله عليه وسلم کے بارے کوئی بھی برا لفظ برداشت نہیں کر سکتا
لہذا ہر مملک اپنے قوانین میں احترام نبی علیہ السلام کی شق کو شامل کرے تا کہ کسی بھی محترم و معزز نبی علیہ السلام کے بارے گستاخی کے دروازے کو همیشہ کے لیے بند کیا جا سکے اگر ایسا نا هوا تو گستاخی وقتاً فوقتاً سر زد هوتی رهے گی اور حکومتوں کی مجرمانہ خاموشی کے نتیجہ میں کوئی نا کوئی مسلمان انتهائی قدم اٹھانے پر مجبور هوتا رهے گا
ممتاز قادری شهید کی طرح قدم اسی صورت میں اٹهایا جاتا ہے جب حکمران اپنے فرض سے کوتاہی کرتے ہیں
جیسا کہ حالیہ واقعہ آپ کے سامنے ہے تمام مسلم ممالک کے حکمران اور سفارتخانے گونگے بهرے اور اندهے هو چکے ییں
مجهے حیرت ہے موجوده سیاستدانوں پر کہ ان کے لیڈرز کو کوئی غلط جملہ بول دے نازیبا الفاظ کہ دے تو یہ طیش میں آ جاتے ہیں اور کئ کئ گھنٹوں کی ڈبیٹ کرتے اور کانفرنسز کا انعقاد کرتے نہیں تھکتے
اور جب کوئی ملعون تاجدارِ رسالت صلی الله عليه وسلم کی شان اقدس میں گستاخیاں کرے اور صریح گالیاں دے تو ان کی زبانوں پر فالج گر جاتا ہے اور اسے یہ مولویوں کا مسئلہ کہ کر بهاگ جاتے ہیں
اے حاکمو ! کیا نبی کریم صلی الله عليه وسلم کا کلمہ صرف مولویوں نے پڑھا ہے ؟
آج همیں یقینِ کامل هو گیا هے کہ مسلم امہ اتنی بڑی تعداد میں هونے کے باوجود ذلیل و رسوا کیوں ہے
کیونکہ مسلم امہ کے سیاسی اور مذهبی رهنما
عزت و عظمت مصطفیٰ کریم صلی الله عليه وسلم کے معاملہ میں مصلحت پسندی کا شکار هو چکے ہیں الا ماشاءاللہ
اور دشمنان خدا و رسول اپنی تمام قوت سے زبان درازی میں لگے هوے ہیں
مسلمانوں کو بهی چاهیے جہاں آپ لوگ اپنے جمهوری لیڈروں کو ووٹ مانگنے کے وقت گلی پکی کرانے گیس لگوانے اور دیگر دنیاوی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے تو سب سے زیاده ان خاموش مجرم جمهوری رهنماوں سے ناموس رسالت کی حفاظت پر اقدام کرنے کا بهی عهد لیا کریں
میں اقوامِ عالم کی افواج پر بهی حیران ہوں یہ سرحدوں کی حفاظت میں فکر مند ہیں جو کہ بہت سعادتمندی کی بات ہے
مگر آج جب بد بخت لوگ ناموس رسالت کی حدوں کو کراس کر رهے ہیں تو کیا اس پر یہ احتجاج نہیں کر سکتے اور اس بارے دنیا کو پیغام نہین دے سکتے کہ ہمارے لیے ملکوں کی سرحدوں سے زیاده عزت رسول صلی الله علیہ وسلم عزیز ہے
دنیا کے سب سے پاورفل اور معزز ترین جرنیل جناب راحیل شریف صاحب اور ان کے تمام کورکمانڈوز کی ٹیم سے دست بستہ عرض ہے
ہمارے معذور حکمرانوں نے تو همیں مایوس کیاہے آپ هی اس بارے کوئی سنجیده لائحہ عمل دنیا کے سامنے رکهیں
یاد رہے !
جب قوم کو اپنے پیارے و محترم نبی کریم صلی الله عليه وسلم کی عزت کی فکر نہیں هوتی تو ایسی قوم لاکه جتن کر لے دنیا میں معزز نہیں بن سکتی !

....ورفعنا لک ذکرک ..........

Allama Ashfaq Madani
About the Author: Allama Ashfaq Madani Read More Articles by Allama Ashfaq Madani: 4 Articles with 3899 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.