عام آدمی پارٹی کی سرکار نے پیر کے روز اسمبلی میں
46.600کروڑ روپے خسارے کا بجٹ پیش کیا جس میں تعلیم ،صحت اور ٹرانسپورٹ کو
خاص ترجیح دی گئی ۔اس بجٹ میں منصوبہ جاتی مد میں 20.600کروڑ روپے اور غیر
منصوبہ جاتی مد میں 26000کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ۔تعلیم کے شعبہ میں سب
سے زیادہ 10690کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو کل بجٹ کا 23فیصد ہے،جبکہ طبی
سروسز کو بہتر بنانے کیلئے 5259کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو کل جبٹ کا
16فیصد حصہ ہے ۔اسی طرح ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر بنانے کیلئے 1735کروڑ روپے
مختص کئے گئے ہیں جو کل بجٹ کا 8فیصد ہے ۔اس طرح تعلیم ،صحت اور ٹرانسپورٹ
پر کل بجٹ کا 47فیصد حصہ خرچ کیا جائے گا۔
نائب وزیر اعلی اور وزیر مالیات منیش سسودیا نے 2016-17کیلئے سالانہ بجٹ
پیش کیا جس میں منصوبہ جاتی اخراجات کیلئے 20.600کروڑ روپے طے کئے گئے
ہیں۔اس بجٹ میں تعلیمی نظام کو مزید بہتر بنانے پر سب سے زیادہ خرچ کیا
جائے گا ۔اس کے تحت اسکولوں کی نئی عمارتوں کے ساتھ سبھی اسکولوں کی کلاسز
میں سی سی ٹی وی لگائے جائیں گے ۔اساتذہ کو جدید معلومات فراہم کرانے کیلئے
انہیں تربیت دی جائے گی تاکہ تعلیم کے معیار میں اضافہ ہو ۔اسی کے ساتھ
سرکار نے راجدھانی کے سرکاری اسکولوں کو پبلک اسکولوں سے بہتر بنانے کا بھی
بجٹ میں اعادہ کیا ہے۔
اس موقع پر منیش سسودیا نے یہ بھی کہا کہ 21نئی اسکول عمارتوں کی تعمیر کی
گئی ہے جبکہ 8ہزار نئے کلاس روم بنائے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ
200اسکولوں کے بنیادی انفراسٹرکچر کے برابر ہے۔ہر کلاس روم میں سی سی ٹی وی
کیمرے لگیں گے جس کیلئے 100کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ
دہلی سرکاری پڑوسی ریاستوں کے ساتھ ٹیکسز کی شرحوں کے فرق میں کمی لانے
کیلئے اپنے عہد پر قائم ہے اور وہ ٹیکسز کو پڑوسی ریاستوں کی طرح یکساں
رکھنے کی کوشش کرے گی ۔اس کے ساتھ ہی میٹھائی ،نمکنین ،گھڑی ،ریڈیمیڈ کپڑوں
پر پروسی ریاستوں میں ٹیکس کی شرحیں کم ہیں جس کی وجہ سے دہلی سرکار کا
ٹیکس ریونیومتاثر ہوتا ہے۔عآم آدمی پارٹی کے 3سطحی پبلک ہیلتھ نظام کے شعبہ
میں 5.250کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ پچھلے سال اس شعبہ میں تقریباً
4787کروڑ روپے مختص تھے۔سرکار کے ذریعہ ٹرانسپورٹ نظام کو ترجیحی شعبہ میں
شامل کیا گیا ہے ۔اسی طرح قومی خطہ راجدھانی میں عام آدمی کینٹن کیلئے
10کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
اسی طرح دسمبر 2017تک سبھی منظور اور غیر منظور شدہ کالونیوں میں پائپ لائن
کے ذریعہ پانی مہیا کرایا جائے گا۔ان کالونیوں میں گھر گھر تک پانی پہنچانے
کیلئے 676کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔اور مقامی اکائیوں کیلئے 6919کروڑ
روپے مختص کئے گئے ہیں۔
اسی طرح دہلی کی جی ڈی پی 2015-16میں بڑھ کر 558745کروڑ روپے ہونے کا امکان
ہے جو 2014-15میں494460کروڑ روپے تھا ۔بجٹ میں خواتین کے تحفظ اور خواتین
کو خود کفیل بنانے کیلے 1068کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سماجی تحفظ
اور فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے 1381کروڑ روپے منصوبہ جاتی مد میں مختص
کئے گئے ہیں۔اس طرح دہلی بجٹ نے عام لوگوں کا خوب خیال رکھا ہے اسی کے ساتھ
ریاست کی ترقی کیلئے وہ سب کچھ کیا ہے جس کی ضرورت ہر عوام محسوس کرتا ہے ۔
اب تک ہندوستان میں ترقیاتی کاموں کی شروعات اوپر سے ہوتی تھی جس کی وجہ سے
عوام کو کوئی راحت نہیں ملتی تھی اور عوام اپنے آپ کو ٹھگا محسوس کرتی تھی
لیکن ہندوستان کی آزادی کے بعد عام آدمی پارٹی کی سرکار وہ واحد سرکار ہے
جس نے ترقیاتی کاموں کی شروعات زمین سطح سے شروع کی ہے ۔جس کی راحت عام
آدمی بخوبی محسوس کررہا ہے ۔اور یہی کسی بھی ملک کی ترقی کا راز ہے ۔خلیجی
ممالک میں بھی یہی ہوتا ہے کہ گیس اور تیل پر ملنے والے وظیفے عام آدمی کے
اکاؤنٹ میں جاتا ہے جس سے عام آدمی کو کافی راحت ملتی ہے اور ملک ترقی و
خوشحالی کی جانب گامزن ہوتا ہے ۔لیکن افسوس کے آزاد ہندوستان میں اس کی
شروعات 69سال بعد ہو رہی ہے ۔یہی عام آدمی سرکاری کی سب سے بڑی کامیابی ہے
۔اب تک ہوتا یہ تھا کہ سبسڈی اور قرض کا پورا حق پونجی پتی اور سرمایا کر
حاصل ہوتا تھا ۔جس کا اثر عوام پر پڑتا تھا اور عوام سرکار اور کمپنیوں کے
ذریعے استحصال کا شکار ہوتی تھی ۔لیکن عام آدمی سرکار نے عوام کو راحت دے
کر ثابت کیا ہے کہ یہی اصل حکمرانی کرنے کا طریقہ ہے اور اس کے اصل حقدار
عوام ہیں ۔چونکہ جمہوریت کا مطلب ہی ہوتا ہے عوام کی حکومت عوام کے ذریعے
عوام کیلئے اور عآم آدمی سرکار نے وہ کام کر دکھایا ہے۔رہی بات اپوزیشن کی
تو وہ نقص تو نکالیں ہی گے یہی تو ان کی سیاست ہے اور اسی کے ذریعے وہ زندہ
رہیں گی ۔لیکن عوام کو پتہ ہے کہ کون اس کی بھلائی کے مخلص ہیں کون پونجی
پتیوں کیلئے ۔ |