چھوڑُو گینگ

جی ہاں لمبی لمبی پھینکنے والے چھوڑو گینگ سے کون واقف نہیں ہوگا لیکن ان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی عمل میں لانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔ آپ کے ارد گرد ، اوپر نیچے ، ٹی وی اسکرینوں میں ، اخبارات کی سرخیوں میں یہ گینگ با کثرت پایا جاتا ہے۔ قارئین کی درو اندیشی کے سبب مجھے یقین ہے کہ آپ بھی با آسانی سمجھ جائیں گے کہ چھوڑو گینگ کے اراکین کون کون ہیں ویسے چھوڑو گینگ کی تاریخ صدیوں پرانی ہے ۔ فرعون ، نے خدا بننے کی لمبی چھوڑی اور اپنے جیسے انسانوں پر ظلم کیا ، ان کی معیشت پر قبضہ کیا اور ان کی جان و مال کا اختیار دینا خود کو سمجھا لیکن اﷲ تعالی نے ا س کے اعمال کے سبب دریائے نیل میں ڈبو کر ہلاک ہی نہیں بلکہ تا قیامت تک عبرت کا نشان بنا کر میوزیم میں ان ارباب اختیار کیلئے نوشتہ دیوار بنا دیا جو یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت کبھی زوال پذیر نہیں ہوگی اور وہ ہمیشہ حکمران رہیں گے ۔ حضرت محمد ﷺ کے بعد ایک چھوڑو گروپ پیدا ہوا کہ قوم میں فرقوں کی بنیاد رکھ کر مسلم امہ کو تباہ کردیا جائے لیکن اسلام کی روشنی کو دنیا بھر میں پھیلتی چلی گئی۔عرب و عجم میں اسلام آنے کے با وجود چھوڑو گینگ نے لمبی لمبی تاویلیں اور قصے بنا کر امت مسلمہ کو بھٹکانے کی کوشش کی ، لیکن امت واحدہ کے ماننے والوں نے امت واحدہ کا نظریہ باقی رکھا اور آج تک یہ چھوڑو گینگ اسلام میں تفرقوں کی فصلیں پیدا کرنے اور شر انگیزیوں سے باز نہیں آرہا ۔ پاکستان کا وجود اسلام کے نام پر لایا گیا ۔ دو قومی نظریئے کے تحت وجود میں آیا لیکن شیطان عظیم صاحب کے چھوڑو گینگ کے رکن نے اکھنڈ بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے اپنے ایجنٹوں کی فوج ظفر پاکستان کے طول وعرض میں داخل کردی۔پہلے تو وہ یہی سمجھا کہ معاشی حالات کے سبب پاکستان مجبور ہوجائے گا لیکن پاکستان نہ صرف اپنے پیروں پر کھڑا رہا بلکہ جارحیت کرنے پر منہ توڑ جواب بھی دیا جس پر چالاک لومڑی نے کامیاب سازش کر لی پاکستان کے ایک چھوڑو گینگ نے اِدھر ہم اُدھر تم کا نعرہ لگا دیا اور ملک ہی ٹوٹ گیا ۔اسلام کے نام پر پرائی جنگ اپنی بنانے والے کا حشر بھی دنیا نے دیکھا کہ جو اپنی قوم کے ساتھ مخلص نہیں ہوا ، اس کو ایسا عبرت کا نشانہ بنا دیا گیا ۔نفاذ اسلام کی لمبی لمبی چھوڑنے والے گزر گئے ، جمہوریت کے گرویدہ آگئے ، انھوں نے بھی روٹی کپڑا اور مکان دینے کی لمبی لمبی چوڑنے کی تاریخیں رقم کیں لیکن گھوڑوں کو من و سلوی کھلانے والوں سنار کے مقابلے میں لوہار کھڑا ہوگیا، اس نے صوبائیت کا نعرہ لگا یا تو ملک کے دوسرے حصے میں لسانیت کا نعرہ لگا۔ سب نے ملکر ٹیسٹ میچ کھیلا لیکن ایمپائر نے کھیل بے نتیجہ ہونے پر ان کی باریاں ختم کردیں اور لمبی لمبی تو ایمپائرنے بھی چھوڑی کہ میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں ہوں ، لیکن جب امریکہ سے ایک فون کال آئی تووردی کوکھال سمجھنے والا اور جموریت کو بہترین انتقام قرار دینے والوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا اور انھوں نے قوم کے سامنے لمبی لمبی چھوڑی لیکن آزمائش تو ابھی شروع ہوئی تھی این آر او کا امام ضمانت باندھ کر آنے والی اپنی زندگی کی ضمانت حاصل نہیں کرسکی اور لیاقت باغ میں جتنے دعوی کئے تھے وہ سب دھرے دھرے رہ گئے ، ان کی باتوں کو لمبی لمبی چھوڑنا یا نہ چھوڑنا عوام پر چھوڑتا ہوں لیکن بی بی کے قاتلوں کو پکڑنے کیلئے انٹر نیشنل جاسوس بھی بلائے گئے ، اب ان کے جانشین لمبی لمبی چھوڑ رہے ہیں کہ بی بی ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ ہیں ۔وزیر ستان میں محسود مارا گیا ، کہا گیا کہ یہی تھا جو ہر وقت خود کش دہماکے کراکر اسلام طرز نظام نافذ کرنے کی لمبی لمبی چھوڑتا تھا لیکن امریکہ نے جب دیکھا کہ کام پورا ہوگیا ہے تو اس نے ایک ڈرون چھوڑ دیا ۔جیالوں نے بی بی کے قاتلوں کو پکڑنا چھوڑ دیا ، یہاں تک کہ جس پر الزام دھرا کرتے تھے اسے بھی اپنی حکومت میں کھلا چھوڑے رکھا او جب شریف لوگوں نے اسے جانے دیا تو کہنے لگے کہ اسے کیوں چھوڑ دیا ، شریف لوگوں نے جواباََ کہا تم پکڑ لیتے ، تم نہ چھوڑتے ۔ اب بھی ہماری سادہ عوام ان کی لمبی لمبی چھوڑی گئی باتوں کو لپیٹنے میں لگی ہوئی ہے ۔ کبھی ان کی نگاہیں انصاف کے حصوؒل کی جانب مرکوز ہوجاتی ہیں لیکن ان بے انصافوں نے اس قدر لمبی لمبی چھوڑی ہیں کہ انھیں خود بار بار یو ٹرن لینا پڑتا ہے کیونکہ جتنے دعوے شاوے چھوڑے گئے تھے اس کو میڈیا بھی نہیں لیپٹ سکا عوام تو نہ جانے کس بکری کا نام ہے جس کی موئے شیر نے سنہرے ، اورینج گرین باغ دکھا دکھا کر ہڈیاں تک چبا لیں ۔ ویسے چھوڑنے میں ہماری پاکستانی عوام بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے ، کبھی ایک کو شاہ تاج بنا لیتی ہے تو کبھی اپنے گھر سے بھٹو کو نکلنے بھی نہیں دیتی اور کہتی بھی ہے کہ ہر گھر سے بھٹو نکلے گا ، بھٹو تو نہیں نکلا ، لیکن اس کے نام پر سیاست کرنے والے دبئی ایسے نکلے کہ ان کے چاہنے والے کو بار بار ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ کتنی مجبوری ہے کہ وہ آ نہیں سکتے یہاں والے جا نہیں سکتے ۔ چوہدری ایک ظالم سماج بن کر سامنے کھڑا ہوگیا ۔ ہماری قوم بھی پاکستان سے محبت کرنے کی لمبی لمبی چھورنے میں کسی سے کم نہیں، یہ وہ قوم ہے جو سنیما گھروں میں اپنے ملک کے قومی ترانے پر کھڑے ہوتی نہیں لیکن پاکستان دشمن ملک کے گانوں پر ڈانس کرتے نظر ضرور آتے ہیں۔قومی ترانہ جب پڑھنے آتا نہیں تو پڑھتے کیوں ہو۔آج کل جنرل صاحب نے کرپشن کے آپریشن غضب کرپشن شروع کردیا ہے تو اٹھارہ کروڑ عوام کے ساتھ سیاسی لیڈرز لمبی لمبی چھوڑنے میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے میں جُت گئے ہیں ۔ ابلاغی ذرائع میں ہم جیسے لکھاری بھی چھوڑنے میں کسی سے پیچھے نہیں بلکہ اس دوڑ میں سب سے آگے ہے۔لیکن میں یہ سوچ رہا ہوں کہ یہ دھکا دیا کس نے دیاہوگا ؟؟
Qadir Khan
About the Author: Qadir Khan Read More Articles by Qadir Khan: 399 Articles with 296040 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.