پروفیسر اسلوب احمد انصاری۔ برصغیر کے معروف ادب وداشور

پروفیسر اسلوب احمد انصاری

برصغیر کے معروف ادیب و دانشور، ماہر اقبالیات اور ماہر غالبیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر اسلوب احمد انصاری 4مئی کو علی گڑھ میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر اسلوب احمد انصاریانتقال پر ہماری ویب رائیٹرز کلب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رئیس صمدانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں اپنے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر اسلوب احمد انصاری کی رحلت کو انگریزی اور اردو ادب کا نقصان عظیم قرار دیا ہے۔ پروفیسر اسلوب احمد انصاری کا شمار اردو کے چند بڑے علمی اور ادبی اور نقادوں میں ہوتا تھا جنہوں نے اردو تنقید کو نئی جہت اور نئے رجحانات سے آشنا کیا۔ پروفیسر اسلوب احمد انصاری نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور انگریزی کے پروفیسر کی حیثیت سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں استاد کی حیثیت سے برسوں خدمات انجام دیں۔ انگریزی کے ساتھ ساتھ انہوں نے اردو میں بھی خوب لکھا، انہیں اقبالیات کا ماہر سمجھاجاتا تھا ، وہ غالبیات کے بھی ماہر تھے۔ ان کے متعدد کتب لندن اور امریکہ سے شائع ہوئیں۔ وہ 1925میں علی گڑھ میں پیدا ہوئے اور 91کی عمر میں علی گڑ ہی کو اپنی آرام گا بنایا۔ ان کی تدفین علی مسلم یونیورسٹی کے قبرستان میں ہوئی۔

پروفیسر اسلوب احمد انصاری کے انتقال سے اردو زبان اپنے ایک مضبوط ستون سے محروم ہوگئی۔یہ ایک ایسا نقصان ہے جو کبھی پورا نہین ہوگا۔ ہماری ویب رائیٹرز کلب پروفیسر اسلوب احمد انصاری کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہے اور دعا گا ہے کہ اﷲ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا ہو، آمین۔
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 865 Articles with 1437080 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More