پلٹتی سیاسی تصویریں۔۔۔!!

مئی کا آخری ہفتہ ہے اور قریب جون بھی ہے جس میں بجٹ آتا ہے اور نئے سال کی مالی پوزیشن واضع کی جاتی ہیں لیکن موجودہ حالات میں پاکستان مسلم لیگ نون یعنی حکمراں جماعت کس قدر پریشان اور حواس باختہ ہیں اس بات کو ہماری میڈیا کھول کھول کر دکھا رہی ہے ، غریب ملک پاکستان اور عیاش اسمبلیوں کے ممبران۔۔!! بجٹ سے پہلے ہی ممبران قومی، صوبائی اور سینٹ کی تنخواہیں تین سو فیصد سے زائداضافے اور دیگرمراعات کیساتھ منظور کرلی گئیں۔۔۔!! یہ منتخب نمائندگان کیا عوام کی خدمت کرتے ہیں۔۔۔ !! انہیں تو اپنے عیش و تعائش کیلئے ہر جائز و ناجائز مراعات چاہیئے،انھوں نے اختیارات کے بے جا استعمال سےآج اداروں کو کہاں لاکھڑا کردیا۔۔!!چیف جسٹس ہوں یا آرمی چیف دونوں بار ہا بار ان جمہوری ٹھکیداروں کو بآور کراچکے ہیں کہ اداروں کی درستگی ان کے فرائض میں شامل ہے ۔۔!!کرپشن ،لوٹ مار اور لاقانونیت کا خاتمہ بھی ان ہی کی ذمہ داروں میں شامل ہے لیکن حالات اسی قدر بدتر چلتے جارہے ہیں اور سابقہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی آصف زرداری گروپ اور اب موجودہ حکومت پاکستان مسلم لیگ نون بھی کرپشن، بدعنوانی رشوت، لاقانونیت ،بے ضابطگیوں کی مرتب ہوتی چلی آرہی ہے ،چیف جسٹس ہوں اور چیف آرمی کیمطابق اس وقت بھی انتہائی بیڈ گورنرز ہے اور جمہوریت کے نام پربے پناہ آمرانہ سلسلہ چل رہا ہے، عوامی مسائل کو حل کرنے کے بجائے سیاسی جماعتیں، سیاسی رہنما ،حکمراں جماعتیں اور اپوزیشن صرف اور صرف اپنی بقا، ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں!!دوسری جانب عوام کے بڑے حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی منتخب نمائندگان کو پاکستان اور پاکستانیوں کے مسائل سے کوئی تعلق نہیں۔!! وقت اور حالات کے مطابق یہ پارٹیوں میں چھلانگیں مارتے پھرتے رہتےہیں کہ کہاں سے زیادہ سے زیادہ ذاتی مفادات میسر ہوسکتے ہیں اسی لیئے جماعتوں میں پلٹتی ہیں سیاسی تصویریں۔!! عوام کا کہنا ہے کہ حقیقت تو یہ ہے کہ انہیں اب کسی بھی سیاسی جماعت اور سیاسی رہنما پر اعتبار نہیں ، تمام کے تمام بد کردار ااور جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ،عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کا نظام ریاست کی تباہی کے ذمہ دار بھی یہی سیاستدان ہیں اور ان آمرانہ سوچ کے جمہوریت پسند سے جب چھٹکارہ ملے گا تو شائد کچھ ترقی اور امن پیدا ہوسکے گا۔۔۔۔!! کچھ دانشور اور مفکرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی اصل میں اسی وقت ممکن ہوسکے گی جب یہاں قانون پر عمل درآمد سب پر یکساں ہو ؟؟؟ایک عام شہری سے لیکر وزیر اعظم اور صدر پاکستان سب کے سب قانون کے دائرہ میںیکساںآئیں، کسی پر بھی استثنیٰ کا عمل وارد نہ ہو۔۔!! ان کے مطابق پاکستان کی بیڈ گورنرز ، کرپشن ، بے ضابطگی کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ناکام رہنماؤں کو اپنے اندر سمیٹ لیتے ہیں اور سیاسی مخالفت میں اسقدر بڑھ جاتے ہیں کہ ا لزامات کے باوجود اپنی جماعتوں میں اہم پوزیشن پر فائز بھی کرلیتے ہیں گوکہ اس طرح کرپٹ سیاسی رہنما کا احتساب ممکن نہیں ہوپاتا اور وہ پے درپے کرپشن اور بد عنوانی کو بڑھانے میں جھتے رہتے ہیں ۔۔!!اسی بابت پاکستان کا حال یہ ہوگیا ہے۔کچھ سیاسی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں اب اچھی سیاست ناپید ہوچکی ہے، ہر سیاسی جماعتوں میں اکثریت ایسے لوگوں پر محیط ہے جو اپنی ذاتی مفادات کی خاطر ملک و قوم کو داؤپر لگانے کیلئے کوئی حیا اور شرم محسوس نہیں کرتے، ان تمام سیاسی چہروں کا اصل مقصد قومی دولت اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا ہے۔۔!! امریکہ پاکستان کا کبھی بھی سچا، مخلص دوست نہیں رہا، سن انیس سو اکہتر کی جنگ میں بھی امریکہ نے پاکستان سے منہ موڑ لیا تھا جبکہ امریکہ اور اس کے حواریوں کا جھکاؤ بھارت کی جانب ہمیشہ سے رہا ہے پاکستان کئی سالوں سے امریکہ کی جنگ میں دھنسا ہوا ہے اور امریکہ کی سلامتی کیلئے ہزاروں فوجی جوانوں کوقربان کرچکا ہے لیکن حاصل نتیجہ پاکستان کو منہ کا چلو رہا۔!! دنیا شاہد ہے کہ پاکستان نے کس قدر دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے قربانیاں دی ہیں لیکن دنیا کے مہذب ممالک کی جانب سے کوئی خاطر خواںعملی اقدام نظر نہیں آیا سوائے پڑوسی ملک چین کے۔۔!! معزز قائرین پلٹتی سیاسی تصویروں کے متعلق اگر بات کی جائے تو ماضی کے جھکروکے میں جانا پڑیگا۔۔۔۔۔ نواب لیاقت علی خان کے بعد سے آج تک جتنی بھی سیاسی تصویروں پر نظر جاتی ہے تو ان میں کوئی بھی ایسا سیاسی رہنما نظر نہیں آتا کہ جس نے پاکستان اورپاکستانیوں کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہو یا پھر اس کی نسل نے قربانی دی ہو۔۔۔!! بھٹو نے لسانیت کو بہت ہوا دی اور تعصب ،نا انصافی کا ایک دور دورہ شروع کیا جو آج انتہا تک پہنچ گیا ہے ۔۔۔۔۔۔!!اسی لسانیت میں سندھ میں مہاجروںکے حقوق کیلئے لڑنے والوں نے بھی اپنی جیبیں بھریں اور اپنی نسل کے نوجوانوں کو گمراہ کرکےان کا مستقبل تاریک کردیا، مہاجر وہ قوم تھی جس کے آباؤ اجداد پڑھے لکھے مہذب تھے لیکن شریف خاندانوں کی نسل کشی کسی اور نے نہیں بلکہ انہی کے سیاسی حکمرانوں نے کی ۔۔۔۔ !!اب عوام جان چکی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں صرف اپنے مفادات کیلئے نت نئے انداز، نئے خواب، نئے وعدے، نئی ترجیحات اور نجانے کیا کیا کہتے تھکتے نہیں لیکن یہ صرف اور صرف ایک دھوکہ ہے۔۔۔!! عوام کا ایک حلقہ یہ بھی کہتا ہے کہ انہی سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں نے ادارے اس لیئے برباد کیئے کہ انہیں اپنا مغلوب بنایا جائے ،سیاسی بھرتیاں، رشوت اس بات کی عکاسی کرتیں ہیںکہ سیاسی مداخلت سے کوئی حصہ نہ بچ سکے اور تمام تر کنٹرول ان سیاسی جماعتوں کے سپرد رہےاور وہ جس طرح چاہیں اپنی مرضی منواسکیں۔!!

اب پاکستان بھر میں تمام اداروں کی از سر نو صفائی و ستھرائی کی ضرورت ہے بصورت دیر کی گئی تو یہ سیاستدان پاکستان کو مٹانے میں وقت نہیں لگائیں گے۔۔!!عوامی حلقہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمزور اور خستہ اداروں کو دوبارہ زندہ کیا جائے نہ کہ فروخت کرکے اپنی جیبیں بھری جائیں ، عوامی حلقے نے سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے امید ظاہر کی ہے کہ اب وقت آن پہچا ہے کہ وہ پاکستان کی بقا و سلامتی کیلئے فی الفور مثبت اقدامات کریں تاکہ پاکستان سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں مزید برباد نہ ہوسکے۔۔۔!! سیاسی مبصرین نے کہا ہےکہ پاکستان ایک طرف دہشت گردی خانہ جنگی میں ہے تو دوسری جانب سیاسی جماعتیں اپنی تخت شاہی کو بچانے اور کچھ تحت شاہی کا مزا لینے کی امید رکھے ہوئے ہیں کسی ایک جماعت میں ایسے لوگ نہیں جو صرف اور صرف پاکستان کی بقا و سلامتی اور ترقی کیلئے حقیقی معنوں میں کوشاں ہوں، سیاسی مبصرین کا کہنا تھا کہ یہاں لسانی جماعتیں ہوں یا دینی یا پھر سیکولر ،ماڈرن ذہن ان سب کا ایک ہی مقصد رہا ہے وہ اپنی ذات تک محدود رہے ہیں۔!! عوام کو ہر جماعت نے ہر دور میں کمزور کرنے کیلئے مہنگائی، بے روزگاری جیسے عوامل کو پڑھوان چڑھایا اسی لیئے نہ یہاں اب تعلیم و صحت رہا نہ عدل و انصاف، عوام ان پلٹتی سیاسی تصاویر سے تنگ آچکی ہیں اب انہیں کسی سیاسی مسیحا کی تلاش ہے،اللہ پاکستان کا حامی و نظر رہے آمین، پاکستان زندہ باد ،پاکستان پائندہ باد!! (نوٹ:مدیر اعلیٰ سے گزارش ہے کہ پروف ریڈنگ کے بعد شائع کیجئےگااور ایک کاپی ریکارڈ کیلئے پرنٹ کے بعدای میل کردیجئے ۔
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 245362 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.