1985 میں لاپتہ ہونے والے بولیویا کے ایک طیارے کا بلیک
باکس بالآخر 31 سال بھی دریافت کرلیا گیا ہے- دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بلیک
باکس کو تلاش کرنے والے دونوں نوجوان ایک عام معاشرے کے فرد ہیں٬ ان کے قد٬
وزن اور ایتھلیٹ صلاحیتیں درمیانے درجے کی حامل ہیں-
|
|
بوسٹن سے تعلق رکھنے والے دونوں نوجوان Dan Futrell اور Isaac Stoner نے
حال ہی میں گمشدہ طیارے ایسٹرن فلائٹ 980 کے بلیک باکس کو تلاش کرنے کی مہم
کا آغاز کیا- یہ طیارہ 1985 میں Andes کی پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہوگیا اور
اس حادثے میں تمام مسافر ہلاک ہوگئے تھے-
یہ فلائٹ 1 جنوری 1985 کو پیراگوئے سے میامی کی جانب سفر کر رہی تھی کہ
حادثے کا شکار ہوگئی جبکہ اس کا بلیک باکس بھی تلاش نہ کیا جاسکا-
اس وقت تفتیش کاروں کو شبہ تھا کہ یہ ریکارڈنگ ڈیوائس ایسے علاقے میں جا
گری ہے جہاں تک رسائی ممکن نہیں ہے اس لیے بلیک باکس کی مزید تلاش ترک کر
دی گئی-
تاہم تفتیش کاروں کی یہ بات ان دونوں نوجوانوں کو مناسب محسوس نہیں ہوئی
کیونکہ ان کے خیال میں زمین پر کوئی ایسا مقام نہیں ہے جہاں تک انسان کی
رسائی ممکن نہ ہو-
|
|
اسی وجہ سے رواں سال ان Dan Futrell اور Isaac Stoner نے بلیک باکس کی تلاش
کے حوالے سے اپنی مہم کا آغاز کیا جس میں انہیں کامیابی بھی مل گئی-
اس بلیک باکس کے ٹکڑے انہیں 15 گھنٹے تک مسلسل پہاڑ کے اوپر کی جانب چڑھنے
کے بعد دریافت ہوا- یہ مقام سطح سمندر سے 20 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے-
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ متعدد ٹکڑوں میں تقسیم یہ ریکارڈنگ ڈیوائس جانچ
کے قابل ہے اور امید ہے جلد 31 سال قبل رونما ہونے والے اس حادثے سے وابستہ
کئی رازوں سے پردہ اٹھ جائے گا-
|