پاکستانی عوام کا’’یہ ہفتہ‘‘ کیسا رہے گا۔۔۔؟
(Dr M Abdullah Tabasum, )
ہماری قوم دنیا میں سب سے زیادہ پیش گویاں
کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ہے اور ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اپنی
پریشانیاں بھول بھال کر آف شور،ایم کیو ایم ،عمران خان اور داکٹر طاہر
القادری کے دھرنوں اور دکھاوے کے احتجاج کے بارء میں پیش گویاں کرنے میں
مصروف رہیں گے کوئی حمام ،کوئی تھڑا اور نہ ہی کوئی چائے فروش کی دکان خالی
نظر آئے گی کہ کوئی نہ کوئی ’’ماہر سیاست‘‘ اس پر سیر ھاصل تبصرہ یا تجزیہ
کرتے ہوئے نہ پایا جائے،آپ کاچسکا پورا کرنے کے لئے متحرم ’’فارق قیصر‘‘
اکثر لکھتے ہیں کہ اخبارات میں روزانہ پرنٹ ہوتا ہے کہ آ پکا آج کادن کیسا
گزرے گایا آپ کا یہ ہفتہ کیسا گزرے گا ۔۔۔؟ اس ماہ رمضان المبارک میں
سرکاری ملازمین کایہ ہفتہ ’’ترلے درجے‘‘یعنی گریڈ سولہ والے ملازمین کے لئے
یہ ہفتہ مبارک ثابت ہوگا یعنی اس ہفتے ان کو دفتر میں کام کرنے کے لئے کوئی
مجبور نہیں کر سکے گا چنانچہ رمضان اور روزے انکی ہڈ حرامی کوکور کرنے میں
مدد گار ثابت ہوں گے اور وہ کام کو روزہ لگنے کابہانہ کرتے ہوئے ٹھنڈے
کمروں میں سوئے رہیں گے اور اعلی افسران کوبارشوں اور سیلاب کے آنے کاڈر
لگا رہے گا اس کے ساتھ ساتھ وزیراعلی پنجاب کے ہنگامی متوقع دورے (جن کایک
ہفتہ قبل بتا دیا جاتا ہے )کے انتظامات میں لگے رہتے ہیں یا رمضان بازار کے
دوروں پر مصروف عمل ہوں گے اس کے ساتھ ساتھ بارش اور سیلاب کی صورت میں
انکے سرکاری دورے اور قیمتی ٹی اے دی اے مارے نہ جائیں جس سے ان کی اوپر
والی آمدنی کے فوت ہانے کاندیشہ رہے گا آمدنی میں کمی کی وجہ سے چڑچڑا پن
پیدا ہو گا جس کی بدولت سرکاری فائلیں دیکھنے حتی کہ ان پر ’’گھگی‘‘ مارنے
کو بھی جی نہیں کرے گا،جبکہ اس ہفتے عام آدمی کے لئے یہ ہفتہ کم اور سوختہ
زیادہ ہوگا،ان کا پورا ہفتہ ہاتھ میں دستی پنکھا پکڑے لوڈ شیڈنگ کوکوستے
اور وزیراعظم کی جلد ’’صحت یابی‘‘ کے لئے دعا کرتے گزرے گا،رمضان کامہینہ
جلد گزرنے اور قیمتیں واپس اپنی جگہ پہ آ جائیں مگر وہ بھول جاتے ہیں کہ
ہمارے ہاں گئی چیز سوائے حکومت کے واپس نہیں آتی ،اسکی کبھی نہ بدلنے والی
مثال ‘‘ڈالر سے لیکر پرویز مشرف اور الطاف حسین سے لیکر بسوں ویگنوں کے
بڑھے ہوئے کرایون کی دی جاسکتی ہے جہنہوں واپس لانا ایسا ہی ہے جیسے بھارت
سے دوستی کی امید۔۔۔؟ٹی ایم اے والے سیاسی وفاداریاں کی طرح بدلرتے موسموں
میں اس سال زیادہ بارشوں اور سیلابوں کی پیش گوئی کی جارہی ہے چنانچہ
بارشوں اور سیلاب کی روزانہ کا بزنس میں اضافہ کرے گی روزانہ کی بنیاد پر
کوٹیشن پر کوٹیشن اور نکاس آب کے لئے ایکسٹرا بلز کی مد میں اپنی توند میں
اضافہ جبکہ حکومتی خزانے کاٹیکہ معمول رہے گا،اور قصابوں کی طرح چیف آفیسرز
کی عید سے پہلے ایک آنکھ خراب رہے گی اور وہ بارشوں کے دوران اپنی توند کو
اور قومی خزانے کو ’’ایک ہی آنکھ‘‘ سے دیکھیں گے،اسی طرح اپوزیشن کے
سیاستدانوں پر رمضان کی وجہ سے ’’اوس‘‘ پڑی رہے گی اور ان کی طبعیت بھیگی
بلی کی طرح رہے گی اور امید پر مایوسی کے گہرے بادل بھی چھائے رہیں گے اور
کہیں کہیں دور سے ملکی سیاستدانوں کی گرج چمک کی آوازیں بھی سنائی دیں گی ،اسی
طرح ڈاکٹرز اور حکیموں کوبلد پریشر اور شوگر کے مریض مہیا کرنے میں مددگار
ثابت ہوگا ،رمضان کی بدولت پکوڑوں اور سموسوں کی مانگ میں سندور بھرا ہا گا
رمضان میں بسیار خوری کی وجہ سے داکٹروں اور حکیموں کایہ ہفتہ بے حد خوش
اور پر آمدن رہے گا ،بارش آکودہ پانی اور سیلاب سے پیدا ہونے والی بیماریوں
کی بدولت انکی دولت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ انکا نسخوں پہ تیز چلے گا اور
ہیضہ اور ملیریا کی بہتات سے انکے سارے اگلے پچھلے گلے شکوے دور ہو جائیں
گے ،دوسری طرف اہم خبرپنجاب کے 13اضلاع کے 202تھانوں میں لاہور کی طرز کے
فرنٹ ڈیسک سسٹم لانے کے انتظامات مکمل کر لئے گے ہیں جس کا افتتاح وزیر
اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کریں گے انتظامات کے جائزے کے لئے گزشتہ
روز اائی جی پولیس پنجاب میاں مشتاق احمد سکھیرا کی زیر صدارت سنٹرل پولیس
(سی پی او) میں ان تیرہ اضلاع کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز سے ویڈیو لنک کے
زریعے آر پی او کانفرنس ہوئی جس میں فرنٹ ڈیسک سسٹم کے انتظامات کا جائزہ
لیا گیا راقم کے مطابق فرنٹ ڈیسک سسٹم 23مئی 2016ء سے باقاعدہ کام شروع کر
دے گا اور اس کا عملہ آزادانہ طور پر کام کرے گا لاہور میں فرنٹ ڈیسک سسٹم
کے کامیابی کے بعد پہلے مرحلے میں پنجاب کے تیرہ اضلاع کے 202تھانوں میں
’’فرنٹ ڈیسک سسٹم ‘‘ شروع کیا جا رہا ہے جس کی کامیابی کے بعد اگلے فیز میں
پنجاب کے دیگر اضلاع میں یہ سسٹم رائج کیا جائے گا اجلاس میں آئی پبجاب
میاں مشتاق احمد سکھیرا کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس
سہیل خان ،ایڈیشنل آئی جی آپریشنز کیپٹن (ر) عارف نواز ،ڈی آئی جی اائی ٹی
شاہد حنیف،ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف سمیت دیگر حکام نے شرکت
کی فرنٹ ڈیسک سسٹم 74تھانوں ،شیخوپورہ کے 6ساہیوال کے 3گوجرانوالہ کے
20سیالکوٹ کے10راولپنڈی کے18فیصل آباد کے 24سرگودھا کے8ملتان کے15ڈی جی خان
کے2مظفر گڑھ کے2اور بہاول پور کے 5رحیم یار خان کے 10تھانوں میں قائم کئے
جائیں گے ،ان فرنٹ ڈیسک پر آنے والے سائلین کابراہ راست ایس ایچ او اور
محرر سے براہ راست بنایا گیا ہے جس کی مانیٹرنگ ڈی پی او اور آر پی اوز کے
ساتھ براہ راست کی جائے گی ،اور کسی بھی شکایت کا ندراج ان فرنٹ ڈیسک پر ہی
کیا جائے گا ان فرنٹ ڈیسک کاعملہ آزادانہ طور پر کام کرے گا وہ کسی بھی
صورت ایس ایچ او اور محرر کی زیر نگرانی نہیں ہو گا ،اور ایسا کرنے والوں
کے SSA یا PSAکنٹریکٹ منسوخ کر دیا جائے گا باقی کے تھانوں میں اگلے مالی
سال کے بجٹ کے بعد نافذ کیا جائے گا ان فرنٹ ڈیسک کے لئے 578کیموپٹر ز
آپریٹرز مرد و خواتین پر مشتمل SSAاور PSAکی بھرتی کا عمل پبلک سروس کمیشن
کے زریعے مکمل کر لیا گیا ہے جس کے لئے 422مرد اور156کواتین شامل ہیں اور
ان کی چھ ہفتوں کی ٹریننگ بھی مکمل کر لی گئی ہے، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ |
|