حکومت ہوشیار ہوجائے اور اپنے فرائض ادا کرے!

معروف صحافی چوہدری جاوید کے نام:
میں سمجھتا تھا کہ آپ زیرک انسان ہیں لیکن آپ زیرو نکلے۔ غیرمسلموں کو اقلیت اسلیئے قرار دیا جاتا ہے کہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ ان کی ضروریات ، روایات، مذہبی اور معاشرتی معاملات میں ان کی مدد مسلم حکومت کا فرض ہے۔ ان کے جان و مال کا تحفظ،انکی عبادتگاہوں کا تحفظ وغیرہ۔ اگر آپ نے تاریخ ِ اسلام کا مطالعہ کیا ہوتو ابوجہل یا ولید بن مغیرہ مکہ میں اور عبداﷲ بن ابی مدینہ میں بادشاہ ہوتے۔ اسلام قرآن دیتا ہے اور سنت رسول رہنمائی کرتی ہے۔ عدل و انصاف مسلم حکمران ہی فراہم کرے گا۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا کہ یہاں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہوگا۔ جو بلا تفریقِ مذہب تمام رعایا کے جملہ انفرادی و اجتماعی حقوق کو تحفظ دیتا ہے۔ اگر غیر مسلم کو حکمران بنانا تھا تو متحدہ ہندوستان اور تاجِ برطانیہ کا سایہ کافی تھا۔ پاکستان ریاستِ مدینہ کا ظل ہے۔ 1949 کی قراردادِ مقاصد موجودہ آئین کا حصہ ہے ۔ اس وقت طے شدہ مسائل کو اٹھانا شیطانی حرکات ہیں ۔ چند روز پہلے حمزہ کنجر نے قادیانی مسئلہ اٹھایا اور اس کے بعد حامد میر نے ایذائے رسول کی حرکت کی اب آپ کا اقلیتوں کے بارے اظہار خیال یقینا پاکستان کو کسی سازش کا شکار کرنے کا لاسہ ہے۔ عوام جانتے ہیں کہ محترم ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت، ملک میں آئین کے مطابق اسلامی نظام کا نافذ نہ ہونا، را کی مداخلت ، کلبھوشن کی گرفتاری پر وزیراعظم اور صدر کی خاموشی، امریکہ کا بھارت کو تھاپڑا، افغانیوں کی حرکات، ان میں کس کا ہاتھ ہے؟موجودہ سالارِ اعلیٰ جرنیل راحیل شریف زاد عمرہ پاکستان کو مضبوط اور کرپشن سے پاک ریاست بنانے کی جدو جہد کر رہے ہیں اور عوام سیسہ پلائی دیوار انکے ساتھ ہے۔ پانامہ لیکس سے پاکستان کو لوٹنے والوں کے نام آگئے کچھ ابھی آنے ہیں۔ میڈیا کے لوگوں نے جو اثاثے بنائے وہ بھی سامنے آجائیں گے۔ وزیر اعظم دل اپریشن کے بہانے ملک سے باہر ہیں۔ ہم نے ان کی تصویر دیکھی چھاتی پر بال اور سپاٹ ہے۔ اوپن ہارٹ سرجری میں چھاتی کے بال صاف کیئے جاتے ۔ چوہدری صاحب کھل کر آؤ۔ اقلیتوں کو جتنا تحفظ اسلام نے دیا اور پاکستان میں حاصل ہے۔ کسی اورملک میں نظر آتا ہے؟ تمہیں برما کے مسلمانوں ، بھارت کے مسلمانوں کا قتل عام اور فلسطین و کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ بہیمانہ ظالمانہ سلوک نظر نہیں آتا۔ آتا ہے لیکن نواز شریف اور قادیانیوں کا پیسہ بڑا کام کررہا ہے۔ ہوش میں آؤ۔
AKBAR HUSAIN HASHMI
About the Author: AKBAR HUSAIN HASHMI Read More Articles by AKBAR HUSAIN HASHMI: 146 Articles with 140611 views BELONG TO HASHMI FAMILY.. View More