شہید امجد صابری کا تعلق کراچی شہرکے علاقے لیاقت آباد سے
تھا. امجد صابری نے بہت ہی چھوٹی عمر ٩سال میں اپنے بابا سے موسیقی کی
تعلیم حاصل کرنا شروع کردی تھی اوربہت ہی کم عمر میں اپنے فن قوالی سے شہرت
حاصل کرلی تھی. شہید امجد صابری نے قوالی کی دنیا میں بہت نام کمایا. آپ
مشہورقوال غلام فرید صابری کے بیٹے تھے.
امجد صابری کی موت سب کے لیے ایک سوال پیدا کرتا ہے کے ایسا انسان جس کا
تعلق قوالی سے تھا اورنہ کسی کے ساتھ دشمنی تھی پھربھی کسی نے سرے عام قتل
کردیا آخرقتل کیوں کیا پوری قوم جاننا چاہتی ہے کے شہید امجد صابری کا
قصورکیا تھا.؟
شہید امجد صابری کوقتل کرنے کی زمیداری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلیا
ہے پرسوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ امجد صابری کو قتل کیوں کیا.؟
تحریک طالبان پاکستان کیا ہے.؟
تحریک طالبان پاکستان افغانستان ہے، عراق کے اندرداعیش ہے،شام کے اندر (
isis) ہے ، یمن کے اندر القاعدہ ہے،لیبیا میں القاعدہ ہے، کراچی کے اندر
سپاہ صحابہ ہے، لشکرجھنگوی ہے، تویہ سب ایک ہی سوچ کے ایک ہی نام ہیں ذمہ
داری طالبان نے قبول کی مروایا اس نے اپنی برانچ کے ذریعے ہے سوال یہ کے
قصور کیا تھا.
شہید امجد کا قصور یہ تھا کہ وہ عاشق رسول تھا جو رسول الله اور آل رسول
صلی الله علیہ والہ وسلم کی حمدوسناں تھا.ایسا قصورہم بچپن سے دیکھتے آرہے
ہیں پاکستان میں کبھی عیدمیلادالنبی پر مارا جاتا ہے کیونکہ وہاں رسول الله
صلی الله علیہ والہ وسلم پر حمدوسناں کر رہے ہوتے ہیں،
عاشورہ پر دھماکہ کیوں کیا جاتا ہے کیونکہ امام حسین علیہ.اسلام کا ذکر
کرتے ہیں، میرا سوال ان اسلام کے ٹھیکیداروں سے ہے کہ انھوں نے کبھی شراب
کے اڈوں پر حملہ نہیں کیا،کبھی کسی جوا خانے کو نشانہ نہیں بنایا کیوں کریں
گیں ایسا کیونکہ یہیں سے تو یہ پل رہے ہیں. قوم سے التجا ہے کہ آپ پاکستان
ہی نہیں 18 ملکوں میں دیکھ لیں انکا نشانہ کیا ہے بی بی زینب سلام اللہ
علیہ کا روضہ ہے پاک بی بی سکینہ سلام اللہ علیہ کا روضہ مبارک ہے حضرت
حجربن عدی کا مقبرہ ہے، حضرت اویس کرنی رضی اللہ عنہ کا مقبرہ ہے، انہوں نے
نشانہ ہی آل رسول الله صلی الله علیہ والہ وسلم اور اصحاب رسول اللہ کو
بنایا ہوا ہے، اور اس کے باوجود پاکستان میں کچھ بیھٹھے ہوے تجزیہ کار اور
صحافی اورسیاستدان انکو دان بخشتے ہیں انکی دی ہوئی رقموں سے انکو معصوم
بچے کہتے ہیں اور انکی حمایت کرتے ہیں تو ہم عوام کی آواز آپ سے ان بےقصور
جانوں کو جو یوں کچلا جارہا ہے اور کوڑے کی طرح مسلہ جا رہا ہے انکا سوال
کرتے ہیں اورآپ سے جواب کے طلبگارہیں.
امجد صابری کا جو سانحہ ہوا پاکستان کے لیے بہت بڑا دھچکہ ہے اور واقعے کے
کچھ ہی گھنٹوں بعد تحریک طالبان پاکستان نے اس واقعی کی زمیداری قبول کرلی
اب فلیٹوں میں جانے کی ضرورت تھوڑی تھی قانون نافذ کرنے والےاداروں کو، یہ
ان مدرسوں میں کب جایں گے، کس دن کراچی کے شہری یہ دیکھیں گے کہ ان مدرسوں
کے اندردینی تعلیم نہیں بلکہ اسلحہ کی تربیت زیادہ دی جاتی ہے اور مجاہد کے
نام پر ایک دہشتگرد کیسے جنم لیتا ہے کب دیکھیں گے کراچی والے کے یہ مدرسے
جہاں سے کفرکے فتوے لگتےہیں،جہاں سے تکفیریت کے فتوے نکلتے ہیں اس پرکوئی
قانون جاکرکاروائی کرے گا،
تحریک طالبان پاکستان کی جو (franchise) ہے وہ لشکرجھنگوی ہے حسباللہ ہے
پاکستان کے اندراس پر کوئی کروائی کرنے جائےگا،انکے مدارس کے اندر آج بھی
انکے کھلے پرچم اور کراچی کی کھلی سڑکوں پر نکلنے والی ریلیاں خو ان قانون
نافذ کرنے والوں اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہیں،کراچی کے اندر٣کروڑعوام
رہتی ہے ٣ کروڑ آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کوئی آنکھوں دیکھی کوئی مکھی نگل
سکتا ہے کیا ، کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ کوئی جائے ان مدرسوں کے اندر انسے
کاروائی کرنے کے لیے کاروائی تو دوراب تو باقاعدہ فنڈنگ کی جارہی ہے.
جامع حقانیہ اوکاڑہ خٹک جہاں سے دنیا بھرکے ( sucider) نکلے بے شمار (
sucider ) کا وہاں سے تعلق نکلا وہاں سے شہید بینظیر بھٹو کے قاتلوں کا
تعلق نکلا اور ( k.p.k) کی ( p.t.i) گورنمنٹ اس کو ٣٠ کروڑ کی امداد دے تو
اتنی بڑی رقم کس لیے دی گی انسان بنے کے لیے بلکل بھی نہیں یہ رقم پاکستان
کی مظلوم عوام کو مارنے کے لیے دی گی ہے تو پاکستان میں کوئی اس اندھیر کو
روکنے کے لیے کوئی تیار ہے کیوں نہ ہم انکو کہیں بتایا جائے کون تھے
پاکستان کی فوج پر حملہ آورکیوں کیا حملہ کیا مقصد تھا کیا مکتب فکر تھا
بتایا جائے تاکہ پتا چل سکے انکو سمجھ آسکےکہ پیچھے کون سے ملک ہیں جو انکو
مار رہے ہیں، ہم سب کو چھوڑدیں،امجد صابری کو چھوڑدیں، عالم دین کوچھوڑ دیں
مگرمیری ریاست کی فوج توحثیت رکھتی ہے ریاست کی فوج پر حملہ پورے پاکستان
پر حملہ ہے اگر پورے پاکستان پر حملہ ہے تو یہ تحریک طالبان پاکستان کے جو
بچے ہمارے اردگرد پل رہے ہیں اگرانکو نہیں مارا جائےگا توپاکستان کی عوام
یونہی مرتی رہےگی اگرایسا ہی قانون نے کرنا ہے توعوام کو اختیارت دیے جائے
اور میدان برابر کردیا جائے کیونکہ اب بس بہت انسانیت کا خون بہا لیا بہت
برداشت کرلیا.. |