وزیرِ داخلہ چوہدی نثار علی خان نے ملک بھر کے
کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈوں کی دوبارہ تصدیق کے عمل کی منظوری دے دی ہے اور
اب یکم جولائی 2016 سے شناختی کارڈوں کی تصدیق کا کام شروع کردیا جائے گا-
|
|
25 مئی 2016 کو چوہدری نثار نے نادرا حکام کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی
کہ وہ ایسا سسٹم تیار کریں جس کے تحت ہر پاکستانی کے شناختی کارڈ کی جانچ
کا عمل دوبارہ کیا جاسکے اور جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کو پکڑا جاسکے-
ایک ہفتے بعد ہی وزیر داخلہ کی جانب سے جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کے
لیے نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے ایک اور اعلان بھی کیا گیا تھا کہ اگر جعلی
شناختی کارڈ رکھنے والے دو ماہ کے دوران اگر خود آکر اپنا کارڈ جمع کروا
دیتے ہیں تو انہیں معافی دے دی جائے گی بصورت دیگر انہیں 7 سال کی قید کا
سامنا کرنا پڑسکتا ہے-
|
|
حکومت کی جانب سے نادرا کو 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ وہ اس مدت میں
شناختی کارڈوں کی تصدیق کا تمام کام مکمل کر لے-
نادرا کا کہنا ہے کہ “ انہوں نے ایک ایسا ہیلپ لائن سسٹم تیار کرلیا ہے جو
روزانہ 10 ہزار کالز وصول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے- اس کے علاوہ ان کا سسٹم
جعلی شناختی کارڈوں کے حوالے سے روزانہ 1 لاکھ 50 ہزار ایس ایم ایس بھی
وصول کرسکتا ہے-
|