شہزادہ الولید بن طلال 7 مارچ 1955 کو پیدا ہوئے- یہ ایک
سعودی کاروباری شخصیت ہونے کے علاوہ سعودی شاہی خاندان کے ممبر بھی ہیں-
سعودی شہزادے الولید بن طلال کو دنیا کا چوتھا بڑا سرمایہ کار اور دنیا کی
25ویں سب سے امیر ترین شخصیت ہونے کا اعزاز حاصل ہے- یقیناً دنیا کی اس
امیر ترین شخصیت کا طرزِ زندگی بھی انتہائی شاہانہ اور پر تعیش ہوگا- اسی
شاہانہ طرزِ زندگی کی چند جھلکیاں ہم آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں-
|
King Of His Castle
سعودی شہزادہ الولید بن طلال کا محل انتہائی پرتعیش ہے- اس محل میں 317
کمرے اور 5 کچن شامل ہیں- ان میں سے 4 کچن عربی٬ کانٹینینٹل اور ایشیائی
ڈشز تیار کرتے ہیں جبکہ پانچواں کچن صرف میٹھی اشیاﺀ کی تیاری کے لیے مختص
ہے- ان کچن کے شیف صرف ایک گھنٹے میں 2000 افراد کے لیے کھانا تیار کرنے کی
صلاحیت رکھتے ہیں- اس محل میں 250 ٹی وی نصب ہیں- |
|
Born Into Royalty
الولید کے والد پرنس طلال تھے جبکہ ان کی والدہ کا نام Mona Al Solh تھا-
الولید کے نانا لبنان کے پہلے وزیراعظم تھے جبکہ دادا کنگ عبدالعزیز کو
سعودی عرب تخلیق کرنے کا اعزاز حاصل ہے-
|
|
Faimly
الولید بن طلال کی پہلی بیوی دلال بنتِ سعود تھیں جو کہ کنگ سعود کی بیٹی
تھی- ان سے الولید بن طلال کی دو اولادیں ہیں جن کے نام ریم اور خالد ہیں-
تاہم الولید اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے چکے ہیں- اس کے بعد الولید نے
نوجوان خاتون امیرہ الطویل سے شادی کی لیکن حال ہی میں انہوں نے اپنی دوسری
بیوی کو بھی طلاق دے دی ہے-
|
|
He Knows Some Of The Most Influential
People
الولید بن طلال کا شمار دنیا کے بااثر ترین افراد میں ہوتا ہے- یہی وجہ ہے
شہزادہ الولید اور ان کی اہلیہ ماضی میں برطانوی شاہی خاندان میں کیٹ مڈلٹن
اور شہزادہ ولیم کی ہونے والی شادی بطورِ مہمان مدعو تھے-
|
|
Millions Owned in Jewelry
الولید کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 730 ملین ڈالر کی جیولری موجود ہے- اور
انہیں برطانیہ کی مستقبل کی ملکہ Camilla کی جانب سے بھی تحفے میں ایک ایسا
نیکلس پیش کیا گیا ہے جس کی مالیت 1.5 ملین ڈالر بنتی ہے- یہ نیکلس تصویر
میں دیکھا بھی جاسکتا ہے-
|
|
Big Break As An Investor
سال 1991 میں صرف 36 سال کی عمر میں الولید بن طلال نے سٹی گروپ میں سرمایہ
کاری کا ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا اور انہیں اس فیصلے کی وجہ سے 800 ملین
ڈالر کا فائدہ ہوا اور یہ فائدہ 2005 میں 10 بلین ڈالر میں تبدیل ہوگیا-
|
|
He’s Building The Tallest Skyscraper
مستقبل کی بلند ترین عمارت کنگڈم ٹاور کی قیادت بھی الولید بن طلال کر رہے
ہیں- یہ عمارت دنیا کی حالیہ بلند ترین عمارت برج خلیفہ سے بھی کم از کم
568 فٹ بلند ہوگی- دلچسپ بات یہ ہے کہ کنگڈم ٹاور کے بھی آرکیٹیکٹ وہی ہیں
جنہوں نے برج خلیفہ کو ڈیزائن کیا تھا- کنگڈم ٹاور 2018 تک مکمل کرلیا جائے
گا-
|
|
Former Owner Of Airbus 380
الولید بن طلال ماضی میں ائیربس 380 نامی ہوائی جہاز کے مالک بھی رہ چکے
ہیں- یہ ہوائی جہاز 3 منزلہ ہونے کے علاوہ ترکش باتھ٬ کنسرٹ ہال٬ پروجیکٹرز
اور گیراج سے بھی آراستہ تھا- اس ہوائی جہاز کی مالیت 550 ملین ڈالر تھی-
شہزادہ الولید بن طلال اس وقت بھی بوئنگ 747 کے مالک ہیں جس کی مالیت 220
ملین ڈالر بنتی ہے- اس جہاز میں دو بیڈروم اور 14 نشستوں کا حامل ڈائننگ
ٹیبل بھی موجود ہیں- |
|